6
مقدمہ بازی
1 آپ میں یہ جرأت کیسے پیدا ہوئی کہ جب کسی کا کسی دوسرے ایمان دار کے ساتھ تنازع ہو تو وہ اپنا جھگڑا بےدینوں کے سامنے لے جاتا ہے نہ کہ مُقدّسوں کے سامنے؟
2 کیا آپ نہیں جانتے کہ مُقدّسین دنیا کی عدالت کریں گے؟ اور اگر آپ دنیا کی عدالت کریں گے تو کیا آپ اِس قابل نہیں کہ چھوٹے موٹے جھگڑوں کا فیصلہ کر سکیں؟
3 کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ہم فرشتوں کی عدالت کریں گے؟ تو پھر کیا ہم روزمرہ کے معاملات کو نہیں نپٹا سکتے؟
4 اور اِس قسم کے معاملات کو فیصل کرنے کے لئے آپ ایسے لوگوں کو کیوں مقرر کرتے ہیں جو جماعت کی نگاہ میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے؟
5 یہ بات مَیں آپ کو شرم دلانے کے لئے کہتا ہوں۔ کیا آپ میں ایک بھی سیانا شخص نہیں جو اپنے بھائیوں کے مابین فیصلہ کرنے کے قابل ہو؟
6 لیکن نہیں۔ بھائی اپنے ہی بھائی پر مقدمہ چلاتا ہے اور وہ بھی غیرایمان داروں کے سامنے۔
7 اوّل تو آپ سے یہ غلطی ہوئی کہ آپ ایک دوسرے سے مقدمہ بازی کرتے ہیں۔ اگر کوئی آپ سے ناانصافی کر رہا ہو تو کیا بہتر نہیں کہ آپ اُسے ایسا کرنے دیں؟ اور اگر کوئی آپ کو ٹھگ رہا ہو تو کیا یہ بہتر نہیں کہ آپ اُسے ٹھگنے دیں؟
8 اِس کے برعکس آپ کا یہ حال ہے کہ آپ خود ہی ناانصافی کرتے اور ٹھگتے ہیں اور وہ بھی اپنے بھائیوں کو۔
9 کیا آپ نہیں جانتے کہ ناانصاف اللہ کی بادشاہی میراث میں نہیں پائیں گے؟ فریب نہ کھائیں! حرام کار، بُت پرست، زناکار، ہم جنس پرست، لونڈے باز،
10 چور، لالچی، شرابی، بدزبان، لٹیرے، یہ سب اللہ کی بادشاہی میراث میں نہیں پائیں گے۔
11 آپ میں سے کچھ ایسے تھے بھی۔ لیکن آپ کو دھویا گیا، آپ کو مُقدّس کیا گیا، آپ کو خداوند عیسیٰ مسیح کے نام اور ہمارے خدا کے روح سے راست باز بنایا گیا ہے۔
جسم اللہ کا گھر ہے
12 میرے لئے سب کچھ جائز ہے، لیکن سب کچھ مفید نہیں۔ میرے لئے سب کچھ جائز تو ہے، لیکن مَیں کسی بھی چیز کو اجازت نہیں دوں گا کہ مجھ پر حکومت کرے۔
13 بےشک خوراک پیٹ کے لئے اور پیٹ خوراک کے لئے ہے، مگر اللہ دونوں کو نیست کر دے گا۔ لیکن ہم اِس سے یہ نتیجہ نہیں نکال سکتے کہ جسم زناکاری کے لئے ہے۔ ہرگز نہیں! جسم خداوند کے لئے ہے اور خداوند جسم کے لئے۔
14 اللہ نے اپنی قدرت سے خداوند عیسیٰ کو زندہ کیا اور اِسی طرح وہ ہمیں بھی زندہ کرے گا۔
15 کیا آپ نہیں جانتے کہ آپ کے جسم مسیح کے اعضا ہیں؟ تو کیا مَیں مسیح کے اعضا کو لے کر فاحشہ کے اعضا بناؤں؟ ہرگز نہیں۔
16 کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جو فاحشہ سے لپٹ جاتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک تن ہو جاتا ہے؟ جیسے پاک نوشتوں میں لکھا ہے، ”وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔“
17 اِس کے برعکس جو خداوند سے لپٹ جاتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک روح ہو جاتا ہے۔
18 زناکاری سے بھاگیں! انسان سے سرزد ہونے والا ہر گناہ اُس کے جسم سے باہر ہوتا ہے سوائے زنا کے۔ زناکار تو اپنے ہی جسم کا گناہ کرتا ہے۔
19 کیا آپ نہیں جانتے کہ آپ کا بدن روح القدس کا گھر ہے جو آپ کے اندر سکونت کرتا ہے اور جو آپ کو اللہ کی طرف سے ملا ہے؟ آپ اپنے مالک نہیں ہیں
20 کیونکہ آپ کو قیمت ادا کر کے خریدا گیا ہے۔ اب اپنے بدن سے اللہ کو جلال دیں۔