9
رسول کا حق
1 کیا مَیں آزاد نہیں؟ کیا مَیں مسیح کا رسول نہیں؟ کیا مَیں نے عیسیٰ کو نہیں دیکھا جو ہمارا خداوند ہے؟ کیا آپ خداوند میں میری محنت کا پھل نہیں ہیں؟
2 اگرچہ مَیں دوسروں کے نزدیک مسیح کا رسول نہیں، لیکن آپ کے نزدیک تو ضرور ہوں۔ خداوند میں آپ ہی میری رسالت پر مُہر ہیں۔
3 جو میری باز پُرس کرنا چاہتے ہیں اُنہیں مَیں اپنے دفاع میں کہتا ہوں،
4 کیا ہمیں کھانے پینے کا حق نہیں؟
5 کیا ہمیں حق نہیں کہ شادی کر کے اپنی بیوی کو ساتھ لئے پھریں؟ دوسرے رسول اور خداوند کے بھائی اور کیفا تو ایسا ہی کرتے ہیں۔
6 کیا مجھے اور برنباس ہی کو اپنی خدمت کے اجر میں کچھ پانے کا حق نہیں؟
7 کون سا فوجی اپنے خرچ پر جنگ لڑتا ہے؟ کون انگور کا باغ لگا کر اُس کے پھل سے اپنا حصہ نہیں پاتا؟ یا کون ریوڑ کی گلہ بانی کر کے اُس کے دودھ سے اپنا حصہ نہیں پاتا؟
8 کیا مَیں یہ فقط انسانی سوچ کے تحت کہہ رہا ہوں؟ کیا شریعت بھی یہی نہیں کہتی؟
9 توریت میں لکھا ہے، ”جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔“ کیا اللہ صرف بَیلوں کی فکر کرتا ہے
10 یا وہ ہماری خاطر یہ فرماتا ہے؟ ہاں، ضرور ہماری خاطر کیونکہ ہل چلانے والا اِس اُمید پر چلاتا ہے کہ اُسے کچھ ملے گا۔ اِسی طرح گاہنے والا اِس اُمید پر گاہتا ہے کہ وہ پیداوار میں سے اپنا حصہ پائے گا۔
11 ہم نے آپ کے لئے روحانی بیج بویا ہے۔ تو کیا یہ نامناسب ہے اگر ہم آپ سے جسمانی فصل کاٹیں؟
12 اگر دوسروں کو آپ سے اپنا حصہ لینے کا حق ہے تو کیا ہمارا اُن سے زیادہ حق نہیں بنتا؟
لیکن ہم نے اِس حق سے فائدہ نہیں اُٹھایا۔ ہم سب کچھ برداشت کرتے ہیں تاکہ مسیح کی خوش خبری کے لئے کسی بھی طرح سے رکاوٹ کا باعث نہ بنیں۔
13 کیا آپ نہیں جانتے کہ بیت المُقدّس میں خدمت کرنے والوں کی ضروریات بیت المُقدّس ہی سے پوری کی جاتی ہیں؟ جو قربانیاں چڑھانے کے کام میں مصروف رہتے ہیں اُنہیں قربانیوں سے ہی حصہ ملتا ہے۔
14 اِسی طرح خداوند نے مقرر کیا ہے کہ انجیل کی خوش خبری کی منادی کرنے والوں کی ضروریات اُن سے پوری کی جائیں جو اِس خدمت سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔
15 لیکن مَیں نے کسی طرح بھی اِس سے فائدہ نہیں اُٹھایا، اور نہ اِس لئے لکھا ہے کہ میرے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے۔ نہیں، اِس سے پہلے کہ فخر کرنے کا میرا یہ حق مجھ سے چھین لیا جائے بہتر یہ ہے کہ مَیں مر جاؤں۔
16 لیکن اللہ کی خوش خبری کی منادی کرنا میرے لئے فخر کا باعث نہیں۔ مَیں تو یہ کرنے پر مجبور ہوں۔ مجھ پر افسوس اگر اِس خوش خبری کی منادی نہ کروں۔
17 اگر مَیں یہ اپنی مرضی سے کرتا تو پھر اجر کا میرا حق بنتا۔ لیکن ایسا نہیں ہے بلکہ خدا ہی نے مجھے یہ ذمہ داری دی ہے۔
18 تو پھر میرا اجر کیا ہے؟ یہ کہ مَیں انجیل کی خوش خبری مفت سناؤں اور اپنے اُس حق سے فائدہ نہ اُٹھاؤں جو مجھے اُس کی منادی کرنے سے حاصل ہے۔
19 اگرچہ مَیں سب لوگوں سے آزاد ہوں پھر بھی مَیں نے اپنے آپ کو سب کا غلام بنا لیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جیت لوں۔
20 مَیں یہودیوں کے درمیان یہودی کی مانند بنا تاکہ یہودیوں کو جیت لوں۔ موسوی شریعت کے تحت زندگی گزارنے والوں کے درمیان مَیں اُن کی مانند بنا تاکہ اُنہیں جیت لوں، گو مَیں شریعت کے ماتحت نہیں۔
21 موسوی شریعت کے بغیر زندگی گزارنے والوں کے درمیان مَیں اُن ہی کی مانند بنا تاکہ اُنہیں جیت لوں۔ اِس کا مطلب یہ نہیں کہ مَیں اللہ کی شریعت کے تابع نہیں ہوں۔ حقیقت میں مَیں مسیح کی شریعت کے تحت زندگی گزارتا ہوں۔
22 مَیں کمزوروں کے لئے کمزور بنا تاکہ اُنہیں جیت لوں۔ سب کے لئے مَیں سب کچھ بنا تاکہ ہر ممکن طریقے سے بعض کو بچا سکوں۔
23 جو کچھ بھی کرتا ہوں اللہ کی خوش خبری کے واسطے کرتا ہوں تاکہ اِس کی برکات میں شریک ہو جاؤں۔
24 کیا آپ نہیں جانتے کہ سٹیڈیم میں دوڑتے تو سب ہی ہیں، لیکن انعام ایک ہی شخص حاصل کرتا ہے؟ چنانچہ ایسے دوڑیں کہ آپ ہی جیتیں۔
25 کھیلوں میں شریک ہونے والا ہر شخص اپنے آپ کو سخت نظم و ضبط کا پابند رکھتا ہے۔ وہ فانی تاج پانے کے لئے ایسا کرتے ہیں، لیکن ہم غیرفانی تاج پانے کے لئے۔
26 چنانچہ مَیں ہر وقت منزلِ مقصود کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے دوڑتا ہوں۔ اور مَیں اِسی طرح باکسنگ بھی کرتا ہوں، مَیں ہَوا میں مُکے نہیں مارتا بلکہ نشانے کو۔
27 مَیں اپنے بدن کو مارتا کوٹتا اور اِسے اپنا غلام بناتا ہوں، ایسا نہ ہو کہ دوسروں میں منادی کر کے خود نامقبول ٹھہروں۔