25
کوڑے لگانے کی مناسب سزا
1 اگر لوگ اپنا ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑا خود نپٹا نہ سکیں تو وہ اپنا معاملہ عدالت میں پیش کریں۔ قاضی فیصلہ کرے کہ کون بےقصور ہے اور کون مجرم۔
2 اگر مجرم کو کوڑے لگانے کی سزا دینی ہے تو اُسے قاضی کے سامنے ہی منہ کے بل زمین پر لٹانا۔ پھر اُسے اِتنے کوڑے لگائے جائیں جتنوں کے وہ لائق ہے۔
3 لیکن اُس کو زیادہ سے زیادہ 40 کوڑے لگانے ہیں، ورنہ تیرے اسرائیلی بھائی کی سرِعام بےعزتی ہو جائے گی۔
بَیل کا منہ نہ باندھنا
4 جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔
مرحوم بھائی کی بیوی سے شادی کرنے کا حکم
5 اگر کوئی شادی شدہ مرد بےاولاد مر جائے اور اُس کا سگا بھائی ساتھ رہے تو اُس کا فرض ہے کہ بیوہ سے شادی کرے۔ بیوہ شوہر کے خاندان سے ہٹ کر کسی اَور سے شادی نہ کرے بلکہ صرف اپنے دیور سے۔
6 پہلا بیٹا جو اِس رشتے سے پیدا ہو گا پہلے شوہر کے بیٹے کی حیثیت رکھے گا۔ یوں اُس کا نام قائم رہے گا۔
7 لیکن اگر دیور بھابی سے شادی کرنا نہ چاہے تو بھابی شہر کے دروازے پر جمع ہونے والے بزرگوں کے پاس جائے اور اُن سے کہے، ”میرا دیور مجھ سے شادی کرنے سے انکار کرتا ہے۔ وہ اپنا فرض ادا کرنے کو تیار نہیں کہ اپنے بھائی کا نام قائم رکھے۔“
8 پھر شہر کے بزرگ دیور کو بُلا کر اُسے سمجھائیں۔ اگر وہ اِس کے باوجود بھی اُس سے شادی کرنے سے انکار کرے
9 تو اُس کی بھابی بزرگوں کی موجودگی میں اُس کے پاس جا کر اُس کی ایک چپل اُتار لے۔ پھر وہ اُس کے منہ پر تھوک کر کہے، ”اُس آدمی سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے جو اپنے بھائی کی نسل قائم رکھنے کو تیار نہیں۔“
10 آئندہ اسرائیل میں دیور کی نسل ”ننگے پاؤں والے کی نسل“ کہلائے گی۔
جھگڑے میں نازیبا حرکتیں
11 اگر دو آدمی لڑ رہے ہوں اور ایک کی بیوی اپنے شوہر کو بچانے کی خاطر مخالف کے عضوِ تناسل کو پکڑ لے
12 تو لازم ہے کہ تُو عورت کا ہاتھ کاٹ ڈالے۔ اُس پر رحم نہ کرنا۔
دھوکا نہ دینا
13 تولتے وقت اپنے تھیلے میں صحیح وزن کے باٹ رکھ، اور دھوکا دینے کے لئے ہلکے باٹ ساتھ نہ رکھنا۔
14 اِسی طرح اپنے گھر میں اناج کی پیمائش کرنے کا صحیح برتن رکھ، اور دھوکا دینے کے لئے چھوٹا برتن ساتھ نہ رکھنا۔
15 صحیح وزن کے باٹ اور پیمائش کرنے کے صحیح برتن استعمال کرنا تاکہ تُو دیر تک اُس ملک میں جیتا رہے جو رب تیرا خدا تجھے دے گا۔
16 کیونکہ اُسے ہر دھوکے باز سے گھن ہے۔
عمالیقیوں کو سزا دینا
17 یاد رہے کہ عمالیقیوں نے تجھ سے کیا کچھ کیا جب تم مصر سے نکل کر سفر کر رہے تھے۔
18 جب تُو تھکا ہارا تھا تو وہ تجھ پر حملہ کر کے پیچھے پیچھے چلنے والے تمام کمزوروں کو جان سے مارتے رہے۔ وہ اللہ کا خوف نہیں مانتے تھے۔
19 چنانچہ جب رب تیرا خدا تجھے ارد گرد کے تمام دشمنوں سے سکون دے گا اور تُو اُس ملک میں آباد ہو گا جو وہ تجھے میراث میں دے رہا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے تو عمالیقیوں کو یوں ہلاک کر کہ دنیا میں اُن کا نام و نشان نہ رہے۔ یہ بات مت بھولنا۔