8
عزرا کے ساتھ جلاوطنی سے واپس آنے والوں کی فہرست
1 درجِ ذیل اُن خاندانی سرپرستوں کی فہرست ہے جو ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے دوران میرے ساتھ بابل سے یروشلم کے لئے روانہ ہوئے۔ ہر خاندان کے مردوں کی تعداد بھی درج ہے:
2-3 فینحاس کے خاندان کا جَیرسوم،
اِتمر کے خاندان کا دانیال،
داؤد کے خاندان کا حطّوش بن سکنیاہ،
پرعوس کے خاندان کا زکریاہ۔ 150 مرد اُس کے ساتھ نسب نامے میں درج تھے۔
4 پخت موآب کے خاندان کا اِلیہوعینی بن زرخیاہ 200 مردوں کے ساتھ،
5 زتّو کے خاندان کا سکنیاہ بن یحزی ایل 300 مردوں کے ساتھ،
6 عدین کے خاندان کا عبد بن یونتن 50 مردوں کے ساتھ،
7 عیلام کے خاندان کا یسعیاہ بن عتلیاہ 70 مردوں کے ساتھ،
8 سفطیاہ کے خاندان کا زبدیاہ بن میکائیل 80 مردوں کے ساتھ،
9 یوآب کے خاندان کا عبدیاہ بن یحی ایل 218 مردوں کے ساتھ،
10 بانی کے خاندان کا سلومیت بن یوسفیاہ 160 مردوں کے ساتھ،
11 ببی کے خاندان کا زکریاہ بن ببی 28 مردوں کے ساتھ،
12 عزجاد کے خاندان کا یوحنان بن ہقّاطان 110 مردوں کے ساتھ،
13 ادونِقام کے خاندان کے آخری لوگ اِلی فلط، یعی ایل اور سمعیاہ 60 مردوں کے ساتھ،
14 بِگوَئی کا خاندان کا عوتی اور زبود 70 مردوں کے ساتھ۔
15 مَیں یعنی عزرا نے مذکورہ لوگوں کو اُس نہر کے پاس جمع کیا جو اہاوا کی طرف بہتی ہے۔ وہاں ہم خیمے لگا کر تین دن ٹھہرے رہے۔ اِس دوران مجھے پتا چلا کہ گو عام لوگ اور امام آ گئے ہیں لیکن ایک بھی لاوی حاضر نہیں ہے۔
16 چنانچہ مَیں نے اِلی عزر، اری ایل، سمعیاہ، اِلناتن، یریب، اِلناتن، ناتن، زکریاہ اور مسُلّام کو اپنے پاس بُلا لیا۔ یہ سب خاندانی سرپرست تھے جبکہ شریعت کے دو اُستاد بنام یویریب اور اِلناتن بھی ساتھ تھے۔
17 مَیں نے اُنہیں لاویوں کی آبادی کاسفیاہ کے بزرگ اِدّو کے پاس بھیج کر وہ کچھ بتایا جو اُنہیں اِدّو، اُس کے بھائیوں اور رب کے گھر کے خدمت گاروں کو بتانا تھا تاکہ وہ ہمارے خدا کے گھر کے لئے خدمت گار بھیجیں۔
18 اللہ کا شفیق ہاتھ ہم پر تھا، اِس لئے اُنہوں نے ہمیں محلی بن لاوی بن اسرائیل کے خاندان کا سمجھ دار آدمی سربیاہ بھیج دیا۔ سربیاہ اپنے بیٹوں اور بھائیوں کے ساتھ پہنچا۔ کُل 18 مرد تھے۔
19 اِن کے علاوہ مِراری کے خاندان کے حسبیاہ اور یسعیاہ کو بھی اُن کے بیٹوں اور بھائیوں کے ساتھ ہمارے پاس بھیجا گیا۔ کُل 20 مرد تھے۔
20 اُن کے ساتھ رب کے گھر کے 220 خدمت گار تھے۔ اِن کے تمام نام نسب نامے میں درج تھے۔ داؤد اور اُس کے ملازموں نے اُن کے باپ دادا کو لاویوں کی خدمت کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔
یروشلم کے لئے روانگی کی تیاریاں
21 وہیں اہاوا کی نہر کے پاس ہی مَیں نے اعلان کیا کہ ہم سب روزہ رکھ کر اپنے آپ کو اپنے خدا کے سامنے پست کریں اور دعا کریں کہ وہ ہمیں ہمارے بال بچوں اور سامان کے ساتھ سلامتی سے یروشلم پہنچائے۔
22 کیونکہ ہمارے ساتھ فوجی اور گھڑسوار نہیں تھے جو ہمیں راستے میں ڈاکوؤں سے محفوظ رکھتے۔ بات یہ تھی کہ مَیں شہنشاہ سے یہ مانگنے سے شرم محسوس کر رہا تھا، کیونکہ ہم نے اُسے بتایا تھا، ”ہمارے خدا کا شفیق ہاتھ ہر ایک پر ٹھہرتا ہے جو اُس کا طالب رہتا ہے۔ لیکن جو بھی اُسے ترک کرے اُس پر اُس کا سخت غضب نازل ہوتا ہے۔“
23 چنانچہ ہم نے روزہ رکھ کر اپنے خدا سے التماس کی کہ وہ ہماری حفاظت کرے، اور اُس نے ہماری سنی۔
24 پھر مَیں نے اماموں کے 12 راہنماؤں کو چن لیا، نیز سربیاہ، حسبیاہ اور مزید 10 لاویوں کو۔
25 اُن کی موجودگی میں مَیں نے سونا چاندی اور باقی تمام سامان تول لیا جو شہنشاہ، اُس کے مشیروں اور افسروں اور وہاں کے تمام اسرائیلیوں نے ہمارے خدا کے گھر کے لئے عطا کیا تھا۔
26 مَیں نے تول کر ذیل کا سامان اُن کے حوالے کر دیا: تقریباً 22,000 کلو گرام چاندی، چاندی کا کچھ سامان جس کا کُل وزن تقریاً 3,400 کلو گرام تھا، 3,400 کلو گرام سونا،
27 سونے کے 20 پیالے جن کا کُل وزن تقریباً ساڑھے 8 کلو گرام تھا، اور پیتل کے دو پالش کئے ہوئے پیالے جو سونے کے پیالوں جیسے قیمتی تھے۔
28 مَیں نے آدمیوں سے کہا، ”آپ اور یہ تمام چیزیں رب کے لئے مخصوص ہیں۔ لوگوں نے اپنی خوشی سے یہ سونا چاندی رب آپ کے باپ دادا کے خدا کے لئے قربان کی ہے۔
29 سب کچھ احتیاط سے محفوظ رکھیں، اور جب آپ یروشلم پہنچیں گے تو اِسے رب کے گھر کے خزانے تک پہنچا کر راہنما اماموں، لاویوں اور خاندانی سرپرستوں کی موجودگی میں دوبارہ تولنا۔“
30 پھر اماموں اور لاویوں نے سونا چاندی اور باقی سامان لے کر اُسے یروشلم میں ہمارے خدا کے گھر میں پہنچانے کے لئے محفوظ رکھا۔
یروشلم تک سفر
31 ہم پہلے مہینے کے 12ویں دن اہاوا نہر سے یروشلم کے لئے روانہ ہوئے۔ اللہ کا شفیق ہاتھ ہم پر تھا، اور اُس نے ہمیں راستے میں دشمنوں اور ڈاکوؤں سے محفوظ رکھا۔
32 ہم یروشلم پہنچے تو پہلے تین دن آرام کیا۔
33 چوتھے دن ہم نے اپنے خدا کے گھر میں سونا چاندی اور باقی مخصوص سامان تول کر امام مریموت بن اُوریاہ کے حوالے کر دیا۔ اُس وقت اِلی عزر بن فینحاس اور دو لاوی بنام یوزبد بن یشوع اور نوعدیاہ بن بِنّوئی اُس کے ساتھ تھے۔
34 ہر چیز گنی اور تولی گئی، پھر اُس کا پورا وزن فہرست میں درج کیا گیا۔
35 اِس کے بعد جلاوطنی سے واپس آئے ہوئے تمام لوگوں نے اسرائیل کے خدا کو بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کیں۔ اِس ناتے سے اُنہوں نے پورے اسرائیل کے لئے 12 بَیل، 96 مینڈھے، بھیڑ کے 77 بچے اور گناہ کی قربانی کے 12 بکرے قربان کئے۔
36 مسافروں نے دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنروں اور حاکموں کو شہنشاہ کی ہدایات پہنچائیں۔ اِن کو پڑھ کر اُنہوں نے اسرائیلی قوم اور اللہ کے گھر کی حمایت کی۔