15
موآب کے انجام کا اعلان
موآب کے بارے میں رب کا فرمان:
ایک ہی رات میں موآب کا شہر عار تباہ ہو گیا ہے۔ ایک ہی رات میں موآب کا شہر قیر برباد ہو گیا ہے۔ اب دیبون کے باشندے ماتم کرنے کے لئے اپنے مندر اور پہاڑی قربان گاہوں کی طرف چڑھ رہے ہیں۔ موآب اپنے شہروں نبو اور میدبا پر واویلا کر رہا ہے۔ ہر سر مُنڈا ہوا اور ہر داڑھی کٹ گئی ہے۔ گلیوں میں وہ ٹاٹ سے ملبّس پھر رہے ہیں، چھتوں پر اور چوکوں میں سب رو رو کر آہ و بکا کر رہے ہیں۔ حسبون اور اِلی عالی مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اور اُن کی آوازیں یہض تک سنائی دے رہی ہیں۔ اِس لئے موآب کے مسلح مرد جنگ کے نعرے لگا رہے ہیں، گو وہ اندر ہی اندر کانپ رہے ہیں۔
میرا دل موآب کو دیکھ کر رو رہا ہے۔ اُس کے مہاجرین بھاگ کر ضُغر اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ رہے ہیں۔ لوگ رو رو کر لوحیت کی طرف چڑھ رہے ہیں، وہ حورونائم تک جانے والے راستے پر چلتے ہوئے اپنی تباہی پر گریہ و زاری کر رہے ہیں۔ نِمریم کا پانی سوکھ گیا ہے، گھاس جُھلس گئی ہے، تمام ہریالی ختم ہو گئی ہے، سبزہ زاروں کا نام و نشان تک نہیں رہا۔ اِس لئے لوگ اپنا سارا جمع شدہ سامان سمیٹ کر وادیٔ سفیدہ کو عبور کر رہے ہیں۔ چیخیں موآب کی حدود تک گونج رہی ہیں، ہائے ہائے کی آوازیں اِجلائم اور بیر ایلیم تک سنائی دے رہی ہیں۔ لیکن گو دیمون کی نہر خون سے سرخ ہو گئی ہے، تاہم مَیں اُس پر مزید مصیبت لاؤں گا۔ مَیں شیرببر بھیجوں گا جو اُن پر بھی دھاوا بولیں گے جو موآب سے بچ نکلے ہوں گے اور اُن پر بھی جو ملک میں پیچھے رہ گئے ہوں گے۔