10
1 ذیل کے لوگوں نے دست خط کئے۔
گورنر نحمیاہ بن حکلیاہ، صِدقیاہ،
2 سرایاہ، عزریاہ، یرمیاہ،
3 فشحور، امریاہ، ملکیاہ،
4 حطّوش، سبنیاہ، ملّوک،
5 حارِم، مریموت، عبدیاہ،
6 دانیال، جِنّتون، باروک،
7 مسُلّام، ابیاہ، میامین،
8 معزیاہ، بِلجی اور سمعیاہ۔ سرایاہ سے لے کر سمعیاہ تک امام تھے۔
9 پھر ذیل کے لاویوں نے دست خط کئے۔
یشوع بن ازنیاہ، حنداد کے خاندان کا بِنّوئی، قدمی ایل،
10 اُن کے بھائی سبنیاہ، ہودیاہ، قلیطا، فِلایاہ، حنان،
11 میکا، رحوب، حسبیاہ،
12 زکور، سربیاہ، سبنیاہ،
13 ہودیاہ، بانی اور بنینو۔
14 اِن کے بعد ذیل کے قومی بزرگوں نے دست خط کئے۔
پرعوس، پخت موآب، عیلام، زتّو، بانی
15 بُنی، عزجاد، ببی،
16 ادونیاہ، بِگوَئی، عدین،
17 اطیر، حِزقیاہ، عزور،
18 ہودیاہ، حاشوم، بضی،
19 خارِف، عنتوت، نیبی،
20 مگفیعاس، مسُلّام، حزیر
21 مشیزب ایل، صدوق، یدّوع،
22 فلطیاہ، حنان، عنایاہ،
23 ہوسیع، حننیاہ، حسوب،
24 ہلّوحیش، فِلحا، سوبیق،
25 رحوم، حسبناہ، معسیاہ،
26 اخیاہ، حنان، عنان،
27 ملّوک، حارِم اور بعنہ۔
28 قوم کے باقی لوگ بھی عہد میں شریک ہوئے یعنی باقی امام، لاوی، رب کے گھر کے دربان اور خدمت گار، گلوکار، نیز سب جو غیریہودی قوموں سے الگ ہو گئے تھے تاکہ رب کی شریعت کی پیروی کریں۔ اُن کی بیویاں اور وہ بیٹے بیٹیاں بھی شریک ہوئے جو عہد کو سمجھ سکتے تھے۔
29 اپنے بزرگ بھائیوں کے ساتھ مل کر اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا، ”ہم اُس شریعت کی پیروی کریں گے جو اللہ نے ہمیں اپنے خادم موسیٰ کی معرفت دی ہے۔ ہم احتیاط سے رب اپنے آقا کے تمام احکام اور ہدایات پر عمل کریں گے۔“
30 نیز، اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا،
”ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی غیریہودیوں سے نہیں کرائیں گے۔
31 جب غیریہودی ہمیں سبت کے دن یا رب کے لئے مخصوص کسی اَور دن اناج یا کوئی اَور مال بیچنے کی کوشش کریں تو ہم کچھ نہیں خریدیں گے۔
ہر ساتویں سال ہم زمین کی کھیتی باڑی نہیں کریں گے اور تمام قرضے منسوخ کریں گے۔
32 ہم سالانہ رب کے گھر کی خدمت کے لئے چاندی کا چھوٹا سِکہ دیں گے۔ اِس خدمت میں ذیل کی چیزیں شامل ہیں:
33 اللہ کے لئے مخصوص روٹی، غلہ کی نذر اور بھسم ہونے والی وہ قربانیاں جو روزانہ پیش کی جاتی ہیں، سبت کے دن، نئے چاند کی عید اور باقی عیدوں پر پیش کی جانے والی قربانیاں، خاص مُقدّس قربانیاں، اسرائیل کا کفارہ دینے والی گناہ کی قربانیاں، اور ہمارے خدا کے گھر کا ہر کام۔
34 ہم نے قرعہ ڈال کر مقرر کیا ہے کہ اماموں، لاویوں اور باقی قوم کے کون کون سے خاندان سال میں کن کن مقررہ موقعوں پر رب کے گھر میں لکڑی پہنچائیں۔ یہ لکڑی ہمارے خدا کی قربان گاہ پر قربانیاں جلانے کے لئے استعمال کی جائے گی، جس طرح شریعت میں لکھا ہے۔
35 ہم سالانہ اپنے کھیتوں اور درختوں کا پہلا پھل رب کے گھر میں پہنچائیں گے۔
36 جس طرح شریعت میں درج ہے، ہم اپنے پہلوٹھوں کو رب کے گھر میں لا کر اللہ کے لئے مخصوص کریں گے۔ گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے پہلے بچے ہم خدمت گزار اماموں کو قربان کرنے کے لئے دیں گے۔
37 اُنہیں ہم سال کے پہلے غلہ سے گوندھا ہوا آٹا، اپنے درختوں کا پہلا پھل، اپنی نئی مَے اور زیتون کے نئے تیل کا پہلا حصہ دے کر رب کے گھر کے گوداموں میں پہنچائیں گے۔
دیہات میں ہم لاویوں کو اپنی فصلوں کا دسواں حصہ دیں گے، کیونکہ وہی دیہات میں یہ حصہ جمع کرتے ہیں۔
38 دسواں حصہ ملتے وقت کوئی امام یعنی ہارون کے خاندان کا کوئی مرد لاویوں کے ساتھ ہو گا، اور لاوی مال کا دسواں حصہ ہمارے خدا کے گھر کے گوداموں میں پہنچائیں گے۔
39 عام لوگ اور لاوی وہاں غلہ، نئی مَے اور زیتون کا تیل لائیں گے۔ اِن کمروں میں مقدِس کی خدمت کے لئے درکار تمام سامان محفوظ رکھا جائے گا۔ اِس کے علاوہ وہاں اماموں، دربانوں اور گلوکاروں کے کمرے ہوں گے۔
ہم اپنے خدا کے گھر میں تمام فرائض سرانجام دینے میں غفلت نہیں برتیں گے۔“