32
دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر آباد قبیلے
روبن اور جد کے قبیلوں کے پاس بہت سے مویشی تھے۔ جب اُنہوں نے دیکھا کہ یعزیر اور جِلعاد کا علاقہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے تو اُنہوں نے موسیٰ، اِلی عزر امام اور جماعت کے راہنماؤں کے پاس آ کر کہا، 3-4 ”جس علاقے کو رب نے اسرائیل کی جماعت کے آگے آگے شکست دی ہے وہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے۔ عطارات، دیبون، یعزیر، نِمرہ، حسبون، اِلی عالی، سبام، نبو اور بعون جو اِس میں شامل ہیں ہمارے کام آئیں گے، کیونکہ آپ کے خادموں کے پاس مویشی ہیں۔ اگر آپ کی نظرِ کرم ہم پر ہو تو ہمیں یہ علاقہ دیا جائے۔ یہ ہماری ملکیت بن جائے اور ہمیں دریائے یردن کو پار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔“
موسیٰ نے جد اور روبن کے افراد سے کہا، ”کیا تم یہاں پیچھے رہ کر اپنے بھائیوں کو چھوڑنا چاہتے ہو جب وہ جنگ لڑنے کے لئے آگے نکلیں گے؟ اِس وقت جب اسرائیلی دریائے یردن کو پار کر کے اُس ملک میں داخل ہونے والے ہیں جو رب نے اُنہیں دیا ہے تو تم کیوں اُن کی حوصلہ شکنی کر رہے ہو؟ تمہارے باپ دادا نے بھی یہی کچھ کیا جب مَیں نے اُنہیں قادس برنیع سے ملک کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے بھیجا۔ اِسکال کی وادی میں پہنچ کر ملک کی تفتیش کرنے کے بعد اُنہوں نے اسرائیلیوں کی حوصلہ شکنی کی تاکہ وہ اُس ملک میں داخل نہ ہوں جو رب نے اُنہیں دیا تھا۔ 10 اُس دن رب نے غصے میں آ کر قَسم کھائی، 11 ’اُن آدمیوں میں سے جو مصر سے نکل آئے ہیں کوئی اُس ملک کو نہیں دیکھے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا تھا۔ کیونکہ اُنہوں نے پوری وفاداری سے میری پیروی نہ کی۔ صرف وہ جن کی عمر اِس وقت 20 سال سے کم ہے داخل ہوں گے۔ 12 بزرگوں میں سے صرف کالب بن یفُنّہ قنِزّی اور یشوع بن نون ملک میں داخل ہوں گے، اِس لئے کہ اُنہوں نے پوری وفاداری سے میری پیروی کی۔‘ 13 اُس وقت رب کا غضب اُن پر آن پڑا، اور اُنہیں 40 سال تک ریگستان میں مارے مارے پھرنا پڑا، جب تک کہ وہ تمام نسل ختم نہ ہو گئی جس نے اُس کے نزدیک غلط کام کیا تھا۔ 14 اب تم گناہ گاروں کی اولاد اپنے باپ دادا کی جگہ کھڑے ہو کر رب کا اسرائیل پر غصہ مزید بڑھا رہے ہو۔ 15 اگر تم اُس کی پیروی سے ہٹو گے تو وہ دوبارہ اِن لوگوں کو ریگستان میں رہنے دے گا، اور تم اِن کی ہلاکت کا باعث بنو گے۔“
16 اِس کے بعد روبن اور جد کے افراد دوبارہ موسیٰ کے پاس آئے اور کہا، ”ہم یہاں فی الحال اپنے مویشی کے لئے باڑے اور اپنے بال بچوں کے لئے شہر بنانا چاہتے ہیں۔ 17 اِس کے بعد ہم مسلح ہو کر اسرائیلیوں کے آگے آگے چلیں گے اور ہر ایک کو اُس کی اپنی جگہ تک پہنچائیں گے۔ اِتنے میں ہمارے بال بچے ہمارے شہروں کی فصیلوں کے اندر ملک کے مخالف باشندوں سے محفوظ رہیں گے۔ 18 ہم اُس وقت تک اپنے گھروں کو نہیں لوٹیں گے جب تک ہر اسرائیلی کو اُس کی موروثی زمین نہ مل جائے۔ 19 دوسرے، ہم خود اُن کے ساتھ دریائے یردن کے مغرب میں میراث میں کچھ نہیں پائیں گے، کیونکہ ہمیں اپنی موروثی زمین دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر مل چکی ہے۔“
20 یہ سن کر موسیٰ نے کہا، ”اگر تم ایسا ہی کرو گے تو ٹھیک ہے۔ پھر رب کے سامنے جنگ کے لئے تیار ہو جاؤ 21 اور سب ہتھیار باندھ کر رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کرو۔ اُس وقت تک نہ لوٹو جب تک رب نے اپنے تمام دشمنوں کو اپنے آگے سے نکال نہ دیا ہو۔ 22 پھر جب ملک پر رب کا قبضہ ہو گیا ہو گا تو تم لوٹ سکو گے۔ تب تم نے رب اور اپنے ہم وطن بھائیوں کے لئے اپنے فرائض ادا کر دیئے ہوں گے، اور یہ علاقہ رب کے سامنے تمہارا موروثی حق ہو گا۔ 23 لیکن اگر تم ایسا نہ کرو تو پھر تم رب ہی کا گناہ کرو گے۔ یقین جانو تمہیں اپنے گناہ کی سزا ملے گی۔ 24 اب اپنے بال بچوں کے لئے شہر اور اپنے مویشیوں کے لئے باڑے بنا لو۔ لیکن اپنے وعدے کو ضرور پورا کرنا۔“
25 جد اور روبن کے افراد نے موسیٰ سے کہا، ”ہم آپ کے خادم ہیں، ہم اپنے آقا کے حکم کے مطابق ہی کریں گے۔ 26 ہمارے بال بچے اور مویشی یہیں جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔ 27 لیکن آپ کے خادم مسلح ہو کر دریا کو پار کریں گے اور رب کے سامنے جنگ کریں گے۔ ہم سب کچھ ویسا ہی کریں گے جیسا ہمارے آقا نے ہمیں حکم دیا ہے۔“
28 تب موسیٰ نے اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور قبائلی کنبوں کے سرپرستوں کو ہدایت دی، 29 ”لازم ہے کہ جد اور روبن کے مرد مسلح ہو کر تمہارے ساتھ ہی رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں اور ملک پر قبضہ کریں۔ اگر وہ ایسا کریں تو اُنہیں میراث میں جِلعاد کا علاقہ دو۔ 30 لیکن اگر وہ ایسا نہ کریں تو پھر اُنہیں ملکِ کنعان ہی میں تمہارے ساتھ موروثی زمین ملے۔“
31 جد اور روبن کے افراد نے اصرار کیا، ”آپ کے خادم سب کچھ کریں گے جو رب نے کہا ہے۔ 32 ہم مسلح ہو کر رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں گے اور کنعان کے ملک میں داخل ہوں گے، اگرچہ ہماری موروثی زمین یردن کے مشرقی کنارے پر ہو گی۔“
33 تب موسیٰ نے جد، روبن اور منسّی کے آدھے قبیلے کو یہ علاقہ دیا۔ اُس میں وہ پورا ملک شامل تھا جس پر پہلے اموریوں کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج حکومت کرتے تھے۔ اِن شکست خوردہ ممالک کے دیہاتوں سمیت تمام شہر اُن کے حوالے کئے گئے۔
34 جد کے قبیلے نے دیبون، عطارات، عروعیر، 35 عطرات شوفان، یعزیر، یگبہا، 36 بیت نِمرہ اور بیت ہاران کے شہروں کو دوبارہ تعمیر کیا۔ اُنہوں نے اُن کی فصیلیں بنائیں اور اپنے مویشیوں کے لئے باڑے بھی۔ 37 روبن کے قبیلے نے حسبون، اِلی عالی، قِریَتائم، 38 نبو، بعل معون اور سِبماہ دوبارہ تعمیر کئے۔ نبو اور بعل معون کے نام بدل گئے، کیونکہ اُنہوں نے اُن شہروں کو نئے نام دیئے جو اُنہوں نے دوبارہ تعمیر کئے۔
39 منسّی کے بیٹے مکیر کی اولاد نے جِلعاد جا کر اُس پر قبضہ کر لیا اور اُس کے تمام اموری باشندوں کو نکال دیا۔ 40 چنانچہ موسیٰ نے مکیریوں کو جِلعاد کی سرزمین دے دی، اور وہ وہاں آباد ہوئے۔ 41 منسّی کے ایک آدمی بنام یائیر نے اِس علاقے میں کچھ بستیوں پر قبضہ کر کے اُنہیں ’حووت یائیر‘ یعنی ’یائیر کی بستیاں‘ کا نام دیا۔ 42 اِسی طرح اُس قبیلے کے ایک اَور آدمی بنام نوبح نے جا کر قنات اور اُس کے دیہاتوں پر قبضہ کر لیا۔ اُس نے شہر کا نام نوبح رکھا۔