37
بےدینوں کی بظاہر خوش حالی
داؤد کا زبور۔
شریروں کے باعث بےچین نہ ہو جا، بدکاروں پر رشک نہ کر۔
کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد ہی مُرجھا جائیں گے، ہریالی کی طرح جلد ہی سوکھ جائیں گے۔
رب پر بھروسا رکھ کر بھلائی کر، ملک میں رہ کر وفاداری کی پرورش کر۔
رب سے لطف اندوز ہو تو جو تیرا دل چاہے وہ تجھے دے گا۔
اپنی راہ رب کے سپرد کر۔ اُس پر بھروسا رکھ تو وہ تجھے کامیابی بخشے گا۔
تب وہ تیری راست بازی سورج کی طرح طلوع ہونے دے گا اور تیرا انصاف دوپہر کی روشنی کی طرح چمکنے دے گا۔
رب کے حضور چپ ہو کر صبر سے اُس کا انتظار کر۔ بےقرار نہ ہو اگر سازشیں کرنے والا کامیاب ہو۔
خفا ہونے سے باز آ، غصے کو چھوڑ دے۔ رنجیدہ نہ ہو، ورنہ بُرا ہی نتیجہ نکلے گا۔
 
کیونکہ شریر مٹ جائیں گے جبکہ رب سے اُمید رکھنے والے ملک کو میراث میں پائیں گے۔
10 مزید تھوڑی دیر صبر کر تو بےدین کا نام و نشان مٹ جائے گا۔ تُو اُس کا کھوج لگائے گا، لیکن کہیں نہیں پائے گا۔
11 لیکن حلیم ملک کو میراث میں پا کر بڑے امن اور سکون سے لطف اندوز ہوں گے۔
12 بےشک بےدین دانت پیس پیس کر راست باز کے خلاف سازشیں کرتا رہے۔
13 لیکن رب اُس پر ہنستا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کا انجام قریب ہی ہے۔
14 بےدینوں نے تلوار کو کھینچا اور کمان کو تان لیا ہے تاکہ ناچاروں اور ضرورت مندوں کو گرا دیں اور سیدھی راہ پر چلنے والوں کو قتل کریں۔
15 لیکن اُن کی تلوار اُن کے اپنے دل میں گھونپی جائے گی، اُن کی کمان ٹوٹ جائے گی۔
 
16 راست باز کو جو تھوڑا بہت حاصل ہے وہ بہت بےدینوں کی دولت سے بہتر ہے۔
17 کیونکہ بےدینوں کا بازو ٹوٹ جائے گا جبکہ رب راست بازوں کو سنبھالتا ہے۔
18 رب بےالزاموں کے دن جانتا ہے، اور اُن کی موروثی ملکیت ہمیشہ کے لئے قائم رہے گی۔
19 مصیبت کے وقت وہ شرم سار نہیں ہوں گے، کال بھی پڑے تو سیر ہوں گے۔
20 لیکن بےدین ہلاک ہو جائیں گے، اور رب کے دشمن چراگاہوں کی شان کی طرح نیست ہو جائیں گے، دھوئیں کی طرح غائب ہو جائیں گے۔
21 بےدین قرض لیتا اور اُسے نہیں اُتارتا، لیکن راست باز مہربان ہے اور فیاضی سے دیتا ہے۔
22 کیونکہ جنہیں رب برکت دے وہ ملک کو میراث میں پائیں گے، لیکن جن پر وہ لعنت بھیجے اُن کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔
23 اگر کسی کے پاؤں جم جائیں تو یہ رب کی طرف سے ہے۔ ایسے شخص کی راہ کو وہ پسند کرتا ہے۔
24 اگر گر بھی جائے تو پڑا نہیں رہے گا، کیونکہ رب اُس کے ہاتھ کا سہارا بنا رہے گا۔
 
25 مَیں جوان تھا اور اب بوڑھا ہو گیا ہوں۔ لیکن مَیں نے کبھی نہیں دیکھا کہ راست باز کو ترک کیا گیا یا اُس کے بچوں کو بھیک مانگنی پڑی۔
26 وہ ہمیشہ مہربان اور قرض دینے کے لئے تیار ہے۔ اُس کی اولاد برکت کا باعث ہو گی۔
 
27 بُرائی سے باز آ کر بھلائی کر۔ تب تُو ہمیشہ کے لئے ملک میں آباد رہے گا،
28 کیونکہ رب کو انصاف پیارا ہے، اور وہ اپنے ایمان داروں کو کبھی ترک نہیں کرے گا۔ وہ ابد تک محفوظ رہیں گے جبکہ بےدینوں کی اولاد کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔
29 راست باز ملک کو میراث میں پا کر اُس میں ہمیشہ بسیں گے۔
30 راست باز کا منہ حکمت بیان کرتا اور اُس کی زبان سے انصاف نکلتا ہے۔
31 اللہ کی شریعت اُس کے دل میں ہے، اور اُس کے قدم کبھی نہیں ڈگمگائیں گے۔
32 بےدین راست باز کی تاک میں بیٹھ کر اُسے مار ڈالنے کا موقع ڈھونڈتا ہے۔
33 لیکن رب راست باز کو اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑے گا، وہ اُسے عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرنے دے گا۔
34 رب کے انتظار میں رہ اور اُس کی راہ پر چلتا رہ۔ تب وہ تجھے سرفراز کر کے ملک کا وارث بنائے گا، اور تُو بےدینوں کی ہلاکت دیکھے گا۔
 
35 مَیں نے ایک بےدین اور ظالم آدمی کو دیکھا جو پھلتے پھولتے دیودار کے درخت کی طرح آسمان سے باتیں کرنے لگا۔
36 لیکن تھوڑی دیر کے بعد جب مَیں دوبارہ وہاں سے گزرا تو وہ تھا نہیں۔ مَیں نے اُس کا کھوج لگایا، لیکن کہیں نہ ملا۔
37 بےالزام پر دھیان دے اور دیانت دار پر غور کر، کیونکہ آخرکار اُسے امن اور سکون حاصل ہو گا۔
38 لیکن مجرم مل کر تباہ ہو جائیں گے، اور بےدینوں کو آخرکار رُوئے زمین پر سے مٹایا جائے گا۔
39 راست بازوں کی نجات رب کی طرف سے ہے، مصیبت کے وقت وہی اُن کا قلعہ ہے۔
40 رب ہی اُن کی مدد کر کے اُنہیں چھٹکارا دے گا، وہی اُنہیں بےدینوں سے بچا کر نجات دے گا۔ کیونکہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔