75
اللہ مغروروں کی عدالت کرتا ہے
آسف کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔
اے اللہ، تیرا شکر ہو، تیرا شکر! تیرا نام اُن کے قریب ہے جو تیرے معجزے بیان کرتے ہیں۔
 
اللہ فرماتا ہے، ”جب میرا وقت آئے گا تو مَیں انصاف سے عدالت کروں گا۔
گو زمین اپنے باشندوں سمیت ڈگمگانے لگے، لیکن مَیں ہی نے اُس کے ستونوں کو مضبوط کر دیا ہے۔ (سِلاہ)
شیخی بازوں سے مَیں نے کہا، ’ڈینگیں مت مارو،‘ اور بےدینوں سے، ’اپنے آپ پر فخر مت کرو۔*
نہ اپنی طاقت پر شیخی مارو، نہ اکڑ کر کفر بکو‘۔“
کیونکہ سرفرازی نہ مشرق سے، نہ مغرب سے اور نہ بیابان سے آتی ہے
بلکہ اللہ سے جو منصف ہے۔ وہی ایک کو پست کر دیتا ہے اور دوسرے کو سرفراز۔
کیونکہ رب کے ہاتھ میں جھاگ دار اور مسالے دار مَے کا پیالہ ہے جسے وہ لوگوں کو پلا دیتا ہے۔ یقیناً دنیا کے تمام بےدینوں کو اِسے آخری قطرے تک پینا ہے۔
 
لیکن مَیں ہمیشہ اللہ کے عظیم کام سناؤں گا، ہمیشہ یعقوب کے خدا کی مدح سرائی کروں گا۔
 
10 اللہ فرماتا ہے، ”مَیں تمام بےدینوں کی کمر توڑ دوں گا جبکہ راست باز سرفراز ہو گا۔“
* 75:4 فخر مت کرو: لفظی ترجمہ: سینگ مت اُٹھاؤ۔ 75:5 شیخی مارو: لفظی مطلب: اپنا سینگ اُٹھاؤ۔ 75:10 تمام بےدینوں … ہو گا: لفظی ترجمہ: بےدینوں کے تمام سینگوں کو کاٹ ڈالوں گا جبکہ راست بازوں کا سینگ سرفراز ہو جائے گا۔