79
جنگ کی مصیبت میں قوم کی دعا
آسف کا زبور۔
اے اللہ، اجنبی قومیں تیری موروثی زمین میں گھس آئی ہیں۔ اُنہوں نے تیری مُقدّس سکونت گاہ کی بےحرمتی کر کے یروشلم کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
اُنہوں نے تیرے خادموں کی لاشیں پرندوں کو اور تیرے ایمان داروں کا گوشت جنگلی جانوروں کو کھلا دیا ہے۔
یروشلم کے چاروں طرف اُنہوں نے خون کی ندیاں بہائیں، اور کوئی باقی نہ رہا جو مُردوں کو دفناتا۔
ہمارے پڑوسیوں نے ہمیں مذاق کا نشانہ بنا لیا ہے، ارد گرد کی قومیں ہماری ہنسی اُڑاتی اور لعن طعن کرتی ہیں۔
 
اے رب، کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک غصے ہو گا؟ تیری غیرت کب تک آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی؟
اپنا غضب اُن اقوام پر نازل کر جو تجھے تسلیم نہیں کرتیں، اُن سلطنتوں پر جو تیرے نام کو نہیں پکارتیں۔
کیونکہ اُنہوں نے یعقوب کو ہڑپ کر کے اُس کی رہائش گاہ تباہ کر دی ہے۔
ہمیں اُن گناہوں کے قصوروار نہ ٹھہرا جو ہمارے باپ دادا سے سرزد ہوئے۔ ہم پر رحم کرنے میں جلدی کر، کیونکہ ہم بہت پست حال ہو گئے ہیں۔
اے ہماری نجات کے خدا، ہماری مدد کر تاکہ تیرے نام کو جلال ملے۔ ہمیں بچا، اپنے نام کی خاطر ہمارے گناہوں کو معاف کر۔
10 دیگر اقوام کیوں کہیں، ”اُن کا خدا کہاں ہے؟“ ہمارے دیکھتے دیکھتے اُنہیں دکھا کہ تُو اپنے خادموں کے خون کا بدلہ لیتا ہے۔
11 قیدیوں کی آہیں تجھ تک پہنچیں، جو مرنے کو ہیں اُنہیں اپنی عظیم قدرت سے محفوظ رکھ۔
12 اے رب، جو لعن طعن ہمارے پڑوسیوں نے تجھ پر برسائی ہے اُسے سات گُنا اُن کے سروں پر واپس لا۔
13 تب ہم جو تیری قوم اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں ابد تک تیری ستائش کریں گے، پشت در پشت تیری حمد و ثنا کریں گے۔