14
لیلا اور اُس کی قوم
پھر مَیں نے دیکھا کہ لیلا میرے سامنے ہی صیون کے پہاڑ پر کھڑا ہے۔ اُس کے ساتھ 1,44,000 افراد کھڑے تھے جن کے ماتھوں پر اُس کا اور اُس کے باپ کا نام لکھا تھا۔ اور مَیں نے آسمان سے ایک ایسی آواز سنی جو کسی بڑے آبشار اور گرجتے بادلوں کی اونچی کڑک کی مانند تھی۔ یہ اُس آواز کی مانند تھی جو سرود بجانے والے اپنے سازوں سے نکالتے ہیں۔ یہ 1,44,000 افراد تخت، چار جانداروں اور بزرگوں کے سامنے کھڑے ایک نیا گیت گا رہے تھے، ایک ایسا گیت جو صرف وہی سیکھ سکے جنہیں لیلے نے زمین سے خرید لیا تھا۔ یہ وہ مرد ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو خواتین کے ساتھ آلودہ نہیں کیا، کیونکہ وہ کنوارے ہیں۔ جہاں بھی لیلا جاتا ہے وہاں وہ بھی جاتے ہیں۔ اُنہیں باقی انسانوں میں سے فصل کے پہلے پھل کی حیثیت سے اللہ اور لیلے کے لئے خریدا گیا ہے۔ اُن کے منہ سے کبھی جھوٹ نہیں نکلا بلکہ وہ بےالزام ہیں۔
تین فرشتے
پھر مَیں نے ایک اَور فرشتہ دیکھا۔ وہ میرے سر کے اوپر ہی ہَوا میں اُڑ رہا تھا۔ اُس کے پاس اللہ کی ابدی خوش خبری تھی تاکہ وہ اُسے زمین کے باشندوں یعنی ہر قوم، قبیلے، اہلِ زبان اور اُمّت کو سنائے۔ اُس نے اونچی آواز سے کہا، ”خدا کا خوف مان کر اُسے جلال دو، کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ گیا ہے۔ اُسے سجدہ کرو جس نے آسمانوں، زمین، سمندر اور پانی کے چشموں کو خلق کیا ہے۔“
ایک دوسرے فرشتے نے پہلے کے پیچھے پیچھے چلتے ہوئے کہا، ”وہ گر گیا ہے! ہاں، عظیم بابل گر گیا ہے، جس نے تمام قوموں کو اپنی حرام کاری اور مستی کی مَے پلائی ہے۔“
اِن دو فرشتوں کے پیچھے ایک تیسرا فرشتہ چل رہا تھا۔ اُس نے اونچی آواز سے کہا، ”جو بھی حیوان اور اُس کے مجسمے کو سجدہ کرے اور جسے بھی اُس کا نشان اپنے ماتھے یا ہاتھ پر مل جائے 10 وہ اللہ کے غضب کی مَے سے پیئے گا، ایسی مَے جو ملاوٹ کے بغیر ہی اللہ کے غضب کے پیالے میں ڈالی گئی ہے۔ مُقدّس فرشتوں اور لیلے کے حضور اُسے آگ اور گندھک کا عذاب سہنا پڑے گا۔ 11 اور اِن لوگوں کو ستانے والی یہ آگ جلتی رہے گی، اِس کا دھواں ابد تک چڑھتا رہے گا۔ جو حیوان اور اُس کے مجسمے کو سجدہ کرتے ہیں یا جنہوں نے اُس کے نام کا نشان لیا ہے وہ نہ دن، نہ رات کو آرام پائیں گے۔“
12 یہاں مُقدّسین کو ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے، اُنہیں جو اللہ کے احکام پورے کرتے اور عیسیٰ کے وفادار رہتے ہیں۔
13 پھر مَیں نے آسمان سے ایک آواز یہ کہتی ہوئی سنی، ”لکھ، مبارک ہیں وہ مُردے جو اب سے خداوند میں وفات پاتے ہیں۔“
”جی ہاں،“ روح فرماتا ہے، ”وہ اپنی محنت مشقت سے آرام پائیں گے، کیونکہ اُن کے نیک کام اُن کے پیچھے ہو کر اُن کے ساتھ چلیں گے۔“
زمین پر فصل کی کٹائی
14 پھر مَیں نے ایک سفید بادل دیکھا، اور اُس پر کوئی بیٹھا تھا جو ابنِ آدم کی مانند تھا۔ اُس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز درانتی تھی۔ 15 ایک اَور فرشتہ اللہ کے گھر سے نکل کر اونچی آواز سے پکار کر اُس سے مخاطب ہوا جو بادل پر بیٹھا تھا، ”اپنی درانتی لے کر فصل کی کٹائی کر! کیونکہ فصل کاٹنے کا وقت آ گیا ہے اور زمین پر کی فصل پک گئی ہے۔“ 16 چنانچہ بادل پر بیٹھنے والے نے اپنی درانتی زمین پر چلائی اور زمین کی فصل کی کٹائی ہوئی۔
17 اِس کے بعد ایک اَور فرشتہ اللہ کے اُس گھر سے نکل آیا جو آسمان پر ہے، اور اُس کے پاس بھی تیز درانتی تھی۔
18 پھر ایک تیسرا فرشتہ آیا۔ اُسے آگ پر اختیار تھا۔ وہ قربان گاہ سے آیا اور اونچی آواز سے پکار کر تیز درانتی پکڑے ہوئے فرشتے سے مخاطب ہوا، ”اپنی تیز درانتی لے کر زمین کی انگور کی بیل سے انگور کے گُچھے جمع کر، کیونکہ اُس کے انگور پک گئے ہیں۔“ 19 فرشتے نے زمین پر اپنی درانتی چلائی، اُس کے انگور جمع کئے اور اُنہیں اللہ کے غضب کے اُس بڑے حوض میں پھینک دیا جس میں انگور کا رس نکالا جاتا ہے۔ 20 یہ حوض شہر سے باہر واقع تھا۔ اُس میں پڑے انگوروں کو اِتنا روندا گیا کہ حوض میں سے خون بہہ نکلا۔ خون کا یہ سیلاب 300 کلو میٹر دُور تک پہنچ گیا اور وہ اِتنا زیادہ تھا کہ گھوڑوں کی لگاموں تک پہنچ گیا۔