7
آخِری وقت آ چُکاہے
1 یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا:
2 ”اَے آدمؔ زاد، یَاہوِہ قادر مُلک اِسرائیل سے یُوں فرماتے ہیں:
” ’ختم ہُوا! مُلک کے چاروں کونوں پر
آخِری وقت آ چُکاہے!
3 اَب تیرا آخِری وقت آ چُکاہے
اَور مَیں اَپنا قہر تُجھ پر برساؤں گا۔
مَیں تیرے چال چلن کے مُطابق تیرا اِنصاف کروں گا
اَور تُجھے تیرے تمام مکرُوہ کاموں کی سزا دُوں گا۔
4 مَیں تُجھ پر رحم ہی کروں گا؛
نہ میری آنکھ تُجھ سے رعایت ہی کرےگی۔
مَیں تُمہیں تمہارے چال چلن کا اَور اُن مکرُوہ روِشوں کا
جو تُم میں رائج ہیں بدلہ دُوں گا۔
تَب تُم جان لوگے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘
5 ”یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں:
” ’آفت!
ایک نئی آفت آ رہی ہے۔
6 آخِری وقت آ پہُنچا ہے!
آخِری وقت آ پہُنچا ہے!
وہ تُجھ پر آ گیا ہے۔
وہ آ چُکاہے!
7 اَے مُلک میں بسنے والے۔
تیری شامت آ گئی۔
وقت آ چُکاہے۔ وہ دِن قریب ہے،
پہاڑو سے آواز آ رہی ہے، وہ خُوشی کی نہیں بَلکہ دہشت کی ہیں۔
8 اَب مَیں اَپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہُوں
اَور اَپنا غُصّہ تُجھ پر اُتاروں گا۔
مَیں تیرے چال چلن کے مُطابق تیرا اِنصاف کروں گا
اَور تیری تمام مکرُوہ روِشوں کی سزا دُوں گا۔
9 مَیں تُجھ پر رحم ہی کروں گا؛
نہ میری آنکھ تُجھ سے رعایت کرےگی۔
مَیں تُمہیں تمہارے چال چلن کا اَور اُن مکرُوہ روِشوں کا
جو تُم مَیں رائج ہیں بدلہ دُوں گا۔
” ’تُم جان لوگے کہ سزا دینے والا جو ہے وہ مَیں یَاہوِہ ہی ہُوں۔
10 ” ’دیکھو، وہ دِن یہی ہے!
دیکھو، وہ آن پہُنچا!
شامت آ گئی۔
عصا مَیں کلیاں نکل آئیں۔
غُرور میں غُنچے کھِل گیٔے!
11 تشدّد نے بڑھ کر شرارت کے لیٔے
ڈنڈے کا رُوپ لے لیا؛
لوگوں میں سے کویٔی نہ بچے گا،
نہ اِس ہُجوم میں سے کویٔی بچے گا۔
نہ دولت
اَور نہ ہی کویٔی اَور قیمتی شَے۔
12 وقت آ پہُنچا ہے۔
وہ دِن قریب ہے۔
نہ تو خریدار خُوش ہو
نہ بیچنے والا رنجیدہ ہو
کیونکہ قہر تمام ہُجوم پر بَرس پڑا ہے۔
13 جَب تک دونوں زندہ ہیں،
بیچنے والا اَپنی زمین واپس نہیں پا سَکتا
کیونکہ تمام ہُجوم سے متعلّق رُویا
پلٹائی نہیں جائے گی۔
اَپنے گُناہوں کی وجہ سے،
اُن میں سے کوئی بھی
اَپنی زندگی کو بچا نہ سکےگا۔
14 ” ’حالانکہ اُنہُوں نے نرسنگا پھُونکا
اَور ہر چیز تیّار کرلی
تَب بھی جنگ کے لیٔے کویٔی نہیں جائے گا
کیونکہ میرا قہر تمام ہُجوم پر ہے۔
15 باہر تلوار ہے اَور اَندر وَبا اَور قحط؛
جو دیہات میں ہوں گے
وہ تلوار سے مَریں گے
اَورجو شہر میں ہوں گے
اُنہیں قحط اَور وَبا نگل لیں گے۔
16 جو بچ کر بھاگ جایٔیں گے
وہ اَپنے اَپنے گُناہوں کے باعث
وادیوں کے کبُوتروں کی مانند
جو پہاڑوں پر ہوں
نالہ کریں گے۔
17 ہر ہاتھ ڈھیلا پڑ جائے گا
اَور ہر گھُٹنا پانی کی مانند کمزور ہو جائے گا۔
18 وہ ٹاٹ پہن لیں گے
اَور اُن پر خوف کا لباس پہنایا جائے گا۔
اُن کے چہرے شرمسار ہوں گے
اَور اُن کے سَر منڈوایاجائے گا۔
19 ” ’وہ اَپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے
اَور اُن کا سونا ناپاک چیز ہوگا۔
یَاہوِہ کے غضب کے دِن
اُن کی چاندی اَور سونا
اُنہیں بچا نہ سکیں گے۔
نہ وہ اُن کی بھُوک مٹا سکیں گے
اَور نہ اُن کا پیٹ بھر سکیں گے
کیونکہ اِسی سے ٹھوکر کھا کر اُنہُوں نے گُناہ کیا۔
20 اُنہیں اَپنے خُوبصورت زیورات پر فخر تھا
اَور اُنہیں وہ اَپنے مکرُوہ بُتوں
اَور بے جان شَبیہ بنانے میں اِستعمال کرتے تھے۔
اِس لیٔے میں اُنہیں اُن کے لیٔے ایک ناپاک چیز بنا دُوں گا۔
21 میں وہ سَب مالِ غنیمت کے طور پر پردیسیوں کے
اَور لُوٹ کے مال کے طور پر دُنیا کے بدکاروں کے حوالہ کر دُوں گا
اَور وہ اُسے ناپاک کر دیں گے۔
22 مَیں اُن سے اَپنا مُنہ پھیر لُوں گا
اَور وہ میرے متبرّک مقام کو ناپاک کر دیں گے،
اُس میں ڈاکُو گھُس آئیں گے
اَور اُسے ناپاک کر دیں گے۔
23 ” ’زنجیروں بنا
کیونکہ مُلک میں خُونریزی مچی ہُوئی ہے
اَور شہر تشدّد سے پُر ہے۔
24 میں نہایت بدترین قوموں کو لے آؤں گا
جو اُن کے مکانات کے مالک بَن جایٔیں گے۔
میں طاقتوروں کا گھمنڈ ختم کر دُوں گا
اَور اُن کے مُقدّس مقامات ناپاک کر دئیے جایٔیں گے۔
25 جَب دہشت آئے گی
تَب وہ اَمن ڈھونڈیں گے لیکن نہ پائیں گے۔
26 آفت پر آفت آئے گی
اَور افواہ پر افواہ سُنایٔی دے گی۔
وہ نبی سے رُویا طلب کرنے کی کوشش کریں گے،
کاہِنؔ سے شَریعت کی تعلیم
اَور بُزرگوں سے مشورت جاتی رہے گی۔
27 بادشاہ ماتم کرےگا،
حُکمراں پر مایوسی چھا جائے گی
اَور مُلک کے باشِندوں کے ہاتھ کانپنے لگیں گے۔
مَیں اُن کے چال چلن کے مُطابق اُن سے سلُوک کروں گا
اَور اُن کے اَپنے مِعیار کے مُطابق اُن کا اِنصاف کروں گا۔
” ’تَب وہ جان لیں گے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “