9
دُنیوی خیمہ میں عبادت
غرض پہلے عہد کے مُطابق بھی عبادت کے ضوابط مَوجُود تھے اَور ایک اَیسا پاک مَقدِس بھی تھا جو دُنیوی تھا۔ یعنی ایک خیمہ بنایا گیا تھا۔ جِس کے پہلے کمرے میں چراغدان، میز، اَور اُس پر پڑی مخصُوص کی ہویٔی روٹیاں رکھی رہتی تھیں۔ اِس حِصّہ کو پاک مقام کہتے تھے۔ دُوسرے کمرے کے پردہ کے پیچھے وہ خیمہ تھا جسے پاک ترین مقام کہا جاتا تھا۔ پاک ترین مقام کے اَندر بخُور جَلانے کے لیٔے سونے کا قُربان گاہ اَور عہد کا صندُوق تھا جو سونے سے منڈھا ہُوا تھا۔ اُس صندُوق میں مَنّ سے بھرا ہُوا سونے کا مرتبان اَور حضرت ہارونؔ کا عصا تھا جِس میں کونپلیں پھوٹ نکلی تھیں اَور عہد کی دو لَوحیں تھیں جِن پر دس اَحکام کَندہ تھے۔ اُس صندُوق کے اُوپر الٰہی جلال کے دو مُقرّب فرشتے بنے ہویٔے تھے جو صندُوق کے ڈھکنے یعنی کفّارہ گاہ پر سایہ کرتے تھے۔ لیکن اِن باتوں کا ایک ایک کرکے بَیان کرنے کا ابھی وقت نہیں ہے۔
پس جَب ساری چیزیں اِسی طرح سے تیّار ہو جاتی تھیں تو کاہِنؔ خیمہ کے پہلے کمرے میں ہر وقت داخل ہوتے رہتے تھے تاکہ اَپنی خدمت کو جاری رکھیں۔ لیکن دُوسرے کمرے میں صِرف اعلیٰ کاہِن سال میں ایک بار ہی جاتا تھا اَور بغیر قُربانی کے خُون لیٔے نہیں جاتا تاکہ اُسے اَپنی اَور اَپنی اُمّت کی انجانی خطاؤں کے لیٔے پیش کرے۔ اِس سے پاک رُوح کا یہ اِشارہ تھا کہ جَب تک پہلا خیمہ مَوجُود ہے، پاک ترین مقام میں داخل ہونے کی راہ کھُلی نہیں ہے۔ وہ خیمہ مَوجُودہ زمانے کے لیٔے ایک مثال ہے اَور یہ ظاہر کرتا ہے کہ جو نذریں اَور قُربانیاں وہاں پیش کی جاتی ہیں وہ عبادت کرنے والے کے ضمیر کو پاک صَاف کرکے کامل نہیں بنا سکتیں۔ 10 کیونکہ اِن کا تعلّق صِرف کھانے پینے اَور جِسم کی طہارت کی مُختلف رسموں سے ہے۔ یہ جِسمانی ضوابط ہیں جو صِرف اُس وقت تک کے لیٔے ہیں جو صِرف نئے نظام کے آنے تک عَمل میں ہیں۔
آسمانی خیمہ
11 لیکن جَب المسیح اَچھّی چیزوں کا جو پہلے سے ہی ظاہر ہو چُکی ہیں، اعلیٰ کاہِن بَن کر تشریف لایٔے، تَب وہ اُس عظیم اَور کامِل آسمانی خیمہ میں داخل ہویٔے جو اِنسانی ہاتھوں کا بنایا ہُوا نہیں ہے اَور نہ ہی اِس بنائی ہویٔی دُنیا کا حِصّہ ہے۔ 12 وہ بکروں اَور بچھڑوں کا خُون لے کر نہیں بَلکہ اَپنا خُون لے کر ایک ہی بار ہمیشہ کے لیٔے پاک ترین مقام میں داخل ہُوا اَور یُوں ہمیں اَبدی نَجات دِلائی۔ 13 کیونکہ جَب بکروں اَور بَیلوں کے خُون اَور گائے کی راکھ کے چھڑکے جانے سے ناپاک لوگ جِسمانی طور پر پاک ٹھہرائے جاتے ہیں۔ 14 تو المسیح کا خُون جِس نے اَپنے آپ کو اَزلی رُوح کے وسیلہ سے خُدا کے سامنے بے عیب قُربان کر دیا، تو اُس کا خُون ہمارے ضمیر کو اَیسے کاموں سے اَور بھی زِیادہ پاک کرےگا جِن کا اَنجام موت ہے تاکہ ہم زندہ خُدا کی خدمت کریں۔
15 اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمیانی ہے تاکہ جتنے لوگوں کو خُدا نے بُلایا ہے اُنہیں خُدا کے وعدہ کے مُطابق اَبدی مِیراث حاصل ہو، اَور یہ صِرف اِس لیٔے ممکن ہُوا کیونکہ المسیح نے مَر کر فدیہ دیا تاکہ لوگ اُن گُناہوں سے نَجات پائیں جو اُن سے اُس وقت سرزد ہویٔے تھے، جَب وہ پہلے عہد کے تحت تھے۔
16 وصیّت کے سلسلہ میں وصیّت کرنے والے کی موت کا ثابت ہونا ضروُری ہوتاہے، 17 کیونکہ جَب تک وصیّت کرنے والا زندہ ہو، وصیّت بے اثر ہوتی ہے۔ اُس کی موت کے بعد ہی وصیّت کی تعمیل ہوتی ہے۔ 18 یہی وجہ ہے کہ پہلا عہد بھی بغیر خُون کے کارگر ثابت نہیں ہُوا تھا۔ 19 چنانچہ جَب حضرت مَوشہ ساری اُمّت کو شَریعت کے تمام حُکم سُنا چُکے تو اُنہُوں نے بچھڑوں اَور بکروں کا خُون پانی سے مِلا کر اُسے سُرخ لال اُون اَور خُوشبودار زُوفے کے گُچّھے سے خُون کو شَریعت کی کِتاب اَور پُوری قوم پر یہ کہتے ہُوئے چھڑک دیا۔ 20 اَور فرمایا، ”یہ اُس عہد کا خُون ہے جِس پر عَمل کرنے کا حُکم خُدا نے تُمہیں دیا ہے۔“* 21 اِسی طرح حضرت مَوشہ نے مُلاقات کے خیمہ پر اَور خدمت کے تمام سامان پر خُون چھِڑکا۔ 22 اَور شَریعت کے مُطابق تقریباً ساری چیزیں خُون سے پاک کی جاتی ہیں اَور بغیر خُون بہائے، گُناہوں کی مُعافی ممکن نہیں۔
23 پس جَب یہ ضروُری تھا کہ یہ چیزیں جو اصل آسمانی چیزوں کی نقل ہیں، اَیسی قُربانیوں سے پاک کی جایٔیں لیکن آسمانی چیزیں خُود اَیسی قُربانیوں کا مطالبہ کرتی ہیں جو اِن سے کہیں زِیادہ بہتر ہوں۔ 24 کیونکہ المسیح صِرف اِنسانی ہاتھوں سے بنے پاک مَقدِس میں داخل نہیں ہُوئے جو حقیقی مَقدِس کی نقل ہے بَلکہ وہ عالمِ بالا ہی میں داخل ہو گیٔے جہاں وہ ہماری خاطِر خُدا کے رُوبرو حاضِر ہیں۔ 25 یہُودیوں کا اعلیٰ کاہِن تو پاک ترین مقام میں سال میں ایک بار خُود اَپنا نہیں یعنی جانوروں کا خُون لے کر داخل ہوتا تھا لیکن المسیح اَپنے آپ کو بار بار قُربان کرنے کے لیٔے داخل نہیں ہویٔے۔ 26 ورنہ بِنائے عالَم سے لے کر اَب تک اُسے بار بار دُکھ اُٹھانا پڑتا۔ مگر اَب آخِر زمانہ میں المسیح ایک بار ظاہر ہُوئے تاکہ اَپنے آپ کو قُربان کرکے گُناہ کو نِیست کر دے۔ 27 اَور جِس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اَور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے، 28 اُسی طرح المسیح بھی ایک ہی بار تمام لوگوں کے گُناہوں کو اُٹھالے جانے کے لیٔے قُربان ہُوئے۔ اَور دُوسری بار جَب وہ ظاہر ہوں گے تو گُناہوں کو دُور کرنے کے لیٔے نہیں بَلکہ اُنہیں نَجات دینے کے لیٔے تشریف لائیں گے جو اُن کا اِنتظار بڑی شِدّت سے کر رہے ہیں۔
* 9:20 خُرو 24‏:8‏