16
سیلاؔ سے بیابان کے راستے صِیّونؔ کی بیٹی کے پہاڑ پر مُلک کے حاکم کے پاس
خراج کے طور پر برّوں بھیجو۔
جِس طرح گھونسلے سے باہر گِرے ہُوئے پرندے
پھڑپھڑاتے ہیں،
اُسی طرح مُوآب کی عورتیں
ارنُونؔ کے گھاٹوں پر ہیں۔
 
اہلِ مُوآب اِلتجا کرتے ہیں، ”ہمیں صلاح دو،“
فیصلہ کرو۔
ٹھیک دوپہر کو بھی
اَپنا سایہ رات کی مانند کرو۔
بھاگنے والوں کو چھپالو،
پناہ گزینوں کے ساتھ دھوکا نہ کرو۔
مُوآب کے جَلاوطنوں کو اَپنے پاس رہنے دو،
ستمگر کے قہر سے اُن کو بچاؤ۔
 
ظالِم کا خاتِمہ ہوگا،
اَور تباہی رُک جائے گی؛
اَور ستمگر مُلک سے غائب ہو جائے گا۔
تَب رحمت کے ساتھ ایک تخت قائِم کیا جائے گا؛
اَور داویؔد کے گھرانے سے ایک شخص۔
وہ جو عدالت میں اِنصاف کی تلاش کرتا ہے اَور راستبازی کی رفتار کو تیز کرتا ہے۔
راستی کے ساتھ اُس پر جلوہ افروز ہوگا۔
 
ہم مُوآب کے غُرور کے بارے میں سُن چُکے ہیں۔
اُس کی خُود پسندی، خُود بینی،
تکبُّر اَور گستاخی کے بارے میں بھی۔
لیکن اُس کی شیخیاں ہیچ ہیں۔
چنانچہ اہلِ مُوآب واویلا کرتے ہیں،
وہ سَب مِل کر مُوآب کے لیٔے واویلا کرتے ہیں۔
وہ قیرؔ حارسیتھؔ کے کشمش کی ٹکیا کے لیٔے۔
رنجیدہ ہوکر ماتم کریں گے۔
حِشبونؔ کے کھیت،
اَور سِبماہؔ کی انگوری بیلیں مُرجھا گئیں۔
قوموں کے حُکمرانوں نے
بہترین انگوری بیلوں کو پاؤں تلے روند ڈالا،
جو کبھی یعزیرؔ تک جا پہُنچی تھیں
اَور بیابان کی طرف پھیل گئی تھیں۔
اَور اُن کی شاخیں
سمُندر تک پھیل چُکی تھیں۔
اِس لیٔے میں یعزیرؔ کی طرح
سِبماہؔ کی انگوری بیلوں کے لیٔے آہ و زاری کرتا ہُوں۔
اَے حِشبونؔ اَور اَے الیعالہؔ
مَیں تُجھے اَپنے آنسُوؤں سے سینچوں گا!
تیرے تیّار پھل اَور فصلوں پر لگائے جانے والے
خُوشی کے نعرے خاموش ہو گئے۔
10 میوے کے باغوں سے خُوشی اَور شادمانی چھین لی گئی؛
نہ تاکستان میں کویٔی گاتا یا للکارتا ہے؛
نہ ہی کویٔی حوضوں میں انگور پامال کرکے اُن کا رس نکالتا ہے،
کیونکہ مَیں نے سَب شور و غُل بند کر دیا ہے۔
11 میرا دِل مُوآب کے لیٔے،
اَور میرا ضمیر قیرؔ حارسیتھؔ کے لیٔے بربط کی طرح نوحہ کرتا ہے۔
12 جَب مُوآب اَپنے اُونچے مقام پر پہُنچ جاتا ہے،
تو وہ اَپنے آپ کو محض تھکا لیتا ہے؛
جَب وہ اَپنے بُتکدے میں دعا کرنے جاتا ہے،
تو اُسے کچھ فائدہ نہیں ہوتا۔
13 یہی وہ کلام ہے جو یَاہوِہ نے اِس سے پہلے مُوآب کے متعلّق کیا تھا۔ 14 لیکن اَب یَاہوِہ فرماتے ہیں: ”ٹھیکہ کے مزدُور کے حِساب کے مُطابق تین سال کے اَندر مُوآب کی شان و شوکت جاتی رہے گی اَور اُس کے تمام کثیر التعداد لوگ پست کر دئیے جایٔیں گے اَورجو باقی بچیں گے بہت ہی کم اَور نہایت کمزور ہوں گے۔“