29
داویؔد کے شہر پر افسوس
اَے اریئیلؔ، اَے اریئیلؔ، تُجھ پر افسوس،
وہ شہر جہاں داویؔد سکونت پذیر تھا!
سال پر سال چڑھائے جاؤ
اَور تمہاری عیدوں کے دَور چلتے رہیں۔
پھر بھی میں اریئیلؔ کو محصوُر کروں گا؛
اَور وہ نوحہ اَور ماتم کرےگی،
وہ اریئیلؔ میرے لیٔے مذبح کے آتِشدان کی مانند ہوگی۔
میں چاروں طرف تیرے خِلاف خیمہ زن ہُوں گا؛
مَیں تُجھے میناروں سے گھیر لاؤں گا
اَور مورچہ بندی سے تیرا محاصرہ کروں گا۔
تُو پست کیا جائے گا اَور تُو زمین پر سے بولےگا؛
اَور خاک پر سے تُو مُنہ ہی مُنہ میں بُڑبُڑائے گا۔
اَور تیری بھُوت کی سِی آواز زمین کے اَندر سے آئے گی؛
اَور تُو خاک میں سے سرگوشی کرےگا۔
 
لیکن تیرے بے شُمار دُشمن مہین گَرد کی مانند ہو جایٔیں گے،
اُن سنگدل لوگوں کا گِروہ اُڑتے ہُوئے بھُوسے کی مانند ہوگا۔
اَچانک، ایک لمحہ میں،
قادرمُطلق یَاہوِہ خُود
گھن گرج اَور زلزلہ اَور بڑی آواز،
اَور آندھی اَور طُوفان اَور آگ کے مہلک شُعلوں کے ساتھ آئے گا۔
تَب اُن تمام قوموں کے گِروہ جو اریئیلؔ سے لڑتے رہے
اَور اُس پر اَور اُس کے قلعہ پر حملہ آور ہُوئے
اَور اُس کا محاصرہ کرتے رہے،
ایک خواب یا رات کی رُویا کی مانند ہو جایٔیں گے
گویا ایک بھُوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ وہ کھا رہاہے،
لیکن جَب جاگ اُٹھتا ہے تو اَپنا پیٹ خالی ہی پاتاہے؛
یا کویٔی پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ وہ پی رہاہے،
لیکن جاگ اُٹھنے پر اَپنے آپ کو پیاسا اَور ہِراساں پاتاہے۔
اَیسا ہی حال اُن تمام قوموں کے گِروہ کا ہوگا
جو کوہِ صِیّونؔ سے جنگ کرتی ہیں۔
 
حواس باختہ ہو جاؤ اَور تعجُّب کرو،
اَپنی آنکھیں بند کر لو اَور اَندھے ہو جاؤ؛
متوالے ہو جاؤ لیکن مَے سے نہیں،
لڑکھڑاؤ لیکن شراب سے نہیں۔
10 یَاہوِہ نے تُم پر گہری نیند طاری کی ہے:
اَور تمہاری آنکھوں یعنی نبیوں کو نابینا کر دیا ہے؛
اَور تمہارے سَروں یعنی رَوشن ضمیروں پر نقاب ڈالا ہے۔
11 تمہارے لیٔے یہ ساری رُویا محض ایک مُہر بند طُومار میں لکھے ہُوئے الفاظ ہیں۔ اَور اگر تُم یہ طُومار کسی اَیسے شخص کو دو جو پڑھا لِکھّا ہو اَور اُس سے کہو، ”اُسے پڑھ،“ تو وہ جَواب دے گا، ”میں نہیں پڑھ سَکتا کیونکہ یہ مُہر بند ہے۔“ 12 یا اگر تُم یہ طُومار کسی جاہل کو دو اَور کہو، ”اِسے پڑھ،“ تو وہ جَواب دے گا، ”مَیں تو جاہل ہُوں۔“
 
13 اِس لیٔے یَاہوِہ فرماتے ہیں:
”چونکہ یہ اُمّت زبان سے میری نزدیکی چاہتے ہیں
اَور اَپنے ہونٹوں سے میری تعظیم کرتے ہیں،
لیکن اُن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں۔
اَور وہ میری عبادت
آدمیوں کے بنائے ہُوئے اُصُولوں کے مُطابق کرتے ہیں۔
14 اِس لیٔے میں ایک بار پھر اِن لوگوں کے درمیان
عجِیب و غریب کارنامے کرکے
اُن کو حیرت میں مُبتلا کروں گا؛
تاکہ اُن عقلمندوں کی عقل کو باطِل ہو جائے،
اَور اُن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے۔“
15 افسوس اُن پرجو اَپنے منصُوبے یَاہوِہ سے چھپانے کی
حتّی الامکان کوشش کرتے ہیں،
اَور اَپنا کام اَندھیرے میں کرتے ہیں اَور سوچتے ہیں کہ
”ہمیں کون دیکھتا ہے؟ کس کو خبر ہوگی؟“
16 تمہاری کیسی اُلٹی سمجھ ہے،
کیا کُمہار مٹّی کے برابر گُنا جائے گا!
کیا مصنوع اَپنے صانع سے کہے گا
کہ میں تیری صنعت نہیں؟
کیا مخلُوق اَپنے خالق سے کہے گا،
”تُو کچھ نہیں جانتا؟“
 
17 کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لبانونؔ زرخیز کھیت نہ بَن جائے
اَور زرخیز کھیت جنگل میں تبدیل نہ ہو جائے؟
18 اُس وقت بہرے طُومار کے الفاظ سُن سکیں گے،
اَور اَندھوں کی آنکھیں
دھُند اَور تاریکی میں سے دیکھیں گی۔
19 ایک بار پھر حلیم لوگ یَاہوِہ میں شادمان ہوں گے؛
اَور مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں مسرُور ہوں گے۔
20 کیونکہ سنگدل دفعتاً غائب ہو جایٔیں گے؛
اَور ٹھٹّھا باز باقی نہ رہیں گے،
اَور وہ سَب جو بدی پرتُلے رہتے ہیں کاٹ ڈالے جایٔیں گے
21 جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرم ٹھہراتے ہیں،
جو عدالت میں اَپنا دفاع کرنے والوں کے لیٔے پھندا لگاتے
اَور جھُوٹی گواہی دے کر معصُوم کو اِنصاف سے محروم رکھتے ہیں،
یہ سَب مِٹ جایٔیں گے۔
22 اِس لیٔے یَاہوِہ جِس نے اَبراہامؔ کو چھُڑایا، یعقوب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتے ہیں:
”یعقوب اَب شرمندہ نہ ہوگا؛
نہ ہی اُن کے چہروں کا رنگ زرد ہوگا۔
23 جَب وہ اَپنے درمیان اَپنی اَولاد دیکھیں گے،
جو میرے ہاتھوں کا کام ہوگا،
تَب وہ میرے نام کی تقدیس کریں گے؛
ہاں، وہ یعقوب کے قُدُّوس کی تقدیس کریں گے،
اَور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔
24 اُس وقت جو گُمراہ ہیں وہ فہم حاصل کریں گے؛
اَورجو شکایت کرتے ہیں تعلیم پائیں گے۔“