15
الیفزؔ
تَب اِلیفزؔ تیمانی نے جَواب دیا:
”کیا ایک عقلمند شخص بے تُکا جَواب دے
یا اَپنا پیٹ گرم مشرقی ہَوا سے بھر لے؟
کیا وہ اَپنی بحث میں بے معنی الفاظ اِستعمال کرے،
یا اَیسی تقریریں جِن کی کویٔی قدر و قیمت نہ ہو؟
لیکن تُم تو تقویٰ کو بیکار سمجھتے ہو
اَور خُدا کے خوف کو درگزر کرتے ہو۔
تمہارا گُناہ تمہارا مُنہ کھُلواتا ہے؛
اَور تمہاری زبان سے عیّاری ظاہر ہوتی ہے۔
خُود تمہارا مُنہ تُمہیں مُلزم ٹھہراتا ہے نہ کہ میرا؛
تمہارے ہی ہونٹ تمہارے خِلاف گواہی دیتے ہیں۔
 
”کیا تُم ہی پہلا اِنسان ہو جو پیدا ہویٔے ہو؟
کیا تُم پہاڑوں سے پہلے وُجُود میں آئےتھے؟
کیا تُم خُدا کی مشورت پر کان لگاتے ہو؟
یا حِکمت کو صِرف اَپنی حَد تک محدُود رکھتے ہو؟
تُم اَیسی کون سِی بات جانتے ہو جو ہم نہیں جانتے؟
تُم میں اَیسی کیا بصیرت ہے جو ہم میں نہیں؟
10 سفیدریش اَور بُزرگ لوگ ہماری جانِب ہیں،
جو تمہارے باپ سے بھی زِیادہ عمر رسیدہ ہیں۔
11 کیا خُدا کی تسلّی تمہارے لیٔے کافی نہیں،
وہ الفاظ جو دھیرے سے مُجھے کہے گیٔے؟
12 تمہارے دِل نے تُمہیں اَپنی طرف کیوں کھینچ لیا،
اَور تمہاری آنکھیں کیوں چوندھیا گئیں،
13 یہاں تک کہ تُم خُدا کے خِلاف اَپنے غُصّہ کا مظاہرہ کرتے ہو
اَور اَپنے مُنہ سے اَیسی باتیں نکالتے ہو؟
 
14 ”اِنسان ہے ہی کیا، کہ وہ پاک ہو،
یا وہ جو عورت سے پیدا ہُوا راستباز کیسے ٹھہرے؟
15 اگر خُدا اَپنے مُقدّسوں پر* اِعتبار نہیں کرتا،
اگر آسمان بھی اُن کی نگاہ میں پاک نہیں ہیں۔
16 تو پھر اِنسان کیا چیز ہے جو حقیر اَور فاسق ہے،
اَورجو بدی کو پانی کی طرح پی لیتا ہے!
 
17 ”تُم میری سُنو تو میں تُمہیں سمجھا دُوں گا؛
اَور بتاؤں گا کہ مَیں نے کیا دیکھاہے،
18 وہ جِن کا عقلمندوں نے اعلان کیا،
جسے اَپنے آباؤاَجداد سے حاصل کرکے بِنا چُھپائے پیش کیا۔
19 (صِرف اُن ہی کو مُلک دیا گیا تھا
اَور کویٔی بیگانہ اُن کے درمیان نہیں آیا):
20 بدکار آدمی عمر بھر شدید درد سے کراہتا ہے۔
تمام عمر کی بے دردی سنگدل کے لیٔے جمع کر دی گئی ہے۔
21 خوفناک آوازیں اُس کے کان میں گونجتی ہیں؛
اُس کی خُوشحالی کے وقت لُٹیرے اُس پر دھاوا بول دیتے ہیں۔
22 اُسے تاریکی سے نکلنے کا بالکُل یقین نہیں؛
تلوار اُس کی منتظر ہے۔
23 وہ روٹی کی جُستُجو میں مارا مارا پھرتاہے؛
اَور جانتا ہے کہ موت اَب قریب ہے۔
24 مُصیبت اَور سخت تکلیف سے وہ نہایت خوفزدہ ہے؛
یہ آفتیں اُسے خوفزدہ کئے ہُوئے ہیں جَیسے کویٔی بادشاہ حملہ کرنے پر آمادہ ہو۔
25 اِس لیٔے کہ وہ خُدا کو مُکّا دِکھاتا ہے
اَور قادرمُطلق کے خِلاف شیخی بگھارتا ہے۔
26 ایک موٹی اَور مضبُوط سِپر سے مُسلّح ہوکر
اُس پر لپکتا ہے۔
 
27 ”حالانکہ اُس کا چہرہ چربی سے پھُولا ہُواہے
اَور اُس کی کمر کا گوشت لٹکنے لگا ہے،
28 وہ ویران شہروں میں بسے گا
اَیسے مکانوں میں جِن میں کویٔی نہ رہتا ہو،
اَیسے گھروں میں جو نہایت خستہ حالت میں ہیں۔
29 اُس کی دولتمندی ختم ہو جائے گی اَور اُس کا مال جاتا رہے گا،
نہ ہی اُس کی مِلکیّت وسیع ہوگی۔
30 وہ اَندھیرے سے بچ کر نکل نہ سکےگا؛
بھڑکتی ہُوئی آگ کا شُعلہ اُس کی شاخوں کو جھُلس دے گا،
اَور خُدا کے مُنہ کا دَم اُسے اُڑا دے گا۔
31 باطِل پر بھروسا کرکے وہ اَپنے آپ کو دھوکا نہ دے،
کیونکہ اُس کے بدلہ میں وہ کچھ نہ پایٔےگا۔
32 اَپنے وقت سے پہلے ہی اُسے پُورا اجر مِل جائے گا،
اَور اُس کی شاخیں پھیل نہ پائیں گی۔
33 وہ انگور کی اُس بیل کی طرح ہوگا جِس کے انگور پکنے سے پہلے ہی جھڑ جاتے ہیں،
یا زَیتُون کے اُس درخت کی طرح جِس کے پھُول گِر رہے ہُوں۔
34 کیونکہ بےدینوں کی محفل ویران ہوگی،
اَور رشوت خوروں کے خیمے آگ کی نذر ہوں گے۔
35 وہ بدی کے حامل ہوتے ہیں اَور اُن سے بدی پیدا ہوتی ہے؛
اُن کے بطن میں فریب پرورِش پاتاہے۔“
* 15:15 مُقدّسوں پر فرشتوں 15:21 لُٹیرے ڈاکُو