30
1 ”لیکن اَب وہ لوگ میرا مذاق اُڑاتے ہیں،
جو عمر میں مُجھ سے چُھوٹے ہیں،
اَور جِن کے آباؤاَجداد کو میں
اَپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ بھی رکھنا پسند نہ کرتا۔
2 اُن کے ہاتھوں کی قُوّت میرے کس کام کی تھی،
جَب کہ اُن کی قُوّت جاتی رہی تھی؟
3 افلاس اَور بھُوک سے بدحال ہوکر،
وہ گرم اَور خشک زمین پر
ویران، بنجر اَور تاریک مقاموں میں مارے مارے پھرتے تھے۔
4 وہ گھنی جھاڑیوں میں سے نمکین ترکاری جمع کرتے تھے،
اَور جھاؤ کی جڑیں اُن کی غِذا تھیں۔
5 وہ اَپنے مُعاشرے سے باہر نکال دئیے گئے،
لوگ اُن پر اَیسے چِلاّتے تھے جَیسا کہ وہ چور ہُوں۔
6 اُنہیں سُوکھے دریاؤں کے راستوں میں،
چٹّانوں کے درمیان اَور زمین کے بھٹّوں میں رہنے پر مجبُور کیا جاتا تھا۔
7 وہ جھاڑیوں کے درمیان رینکتے
اَور گھاس پھُوس میں اِدھر اُدھر پڑے رہتے تھے۔
8 احمقوں اَور کمینوں کی طرح،
وہ زمین سے بے دخل کر دئیے گئے۔
9 ”اَور اَب اُن کے بیٹے مُجھ پر آوازے کستے ہیں؛
میں اُن کے لیٔے ضرب المثل بَن گیا ہُوں۔
10 اُنہیں مُجھ سے گھِن آتی ہے اَور وہ مُجھ سے دُور کھڑے رہتے ہیں؛
اَور میرے مُنہ پر تھُوکنے سے نہیں ہچکچاتے۔
11 اَب جَب کہ خُدا نے میری کمان ڈھیلی کر دی اَور مُجھے لاچار بنا دیا ہے،
اِس لیٔے وہ میرے سامنے بے لگام ہو گئے ہیں۔
12 میری داہنی طرف سے ایک گِروہ دھاوا بولتا ہے؛
وہ میرے پاؤں کے لیٔے پھندا ڈالتے ہیں،
وہ میرا محاصرہ کر لینا چاہتے ہیں۔
13 وہ میرے راستے کو بگاڑتے ہیں؛
اَور مُجھے تباہی اَور بربادی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں،
گویا میرا کویٔی مددگار نہیں۔
14 وہ اَیسے بڑھتے ہیں جَیسے کسی بڑے شگاف میں سے باہر نکلے ہیں؛
اَور کھنڈروں میں لُڑکتے ہُوئے آئے ہیں۔
15 مُجھ پر دہشت طاری ہے؛
میری عظمت جا چُکی ہے جَیسے ہَوا اُسے اُڑا لے گئی ہو،
میری سلامتی بادل کی طرح غائب ہو چُکی ہے۔
16 ”اَور اَب میری جان نکلنے کو ہے؛
دُکھ کے دِنوں نے مُجھے جکڑ لیا ہے۔
17 رات میری ہڈّیاں چھید ڈالتی ہے؛
درد جو مُجھے کھائے جا رہے ہیں، کبھی دَم نہیں لیتے۔
18 اَپنی عظیم قُدرت میں خُدا میرے لیٔے پوشاک بَن جاتے ہیں
اَور میرا پیراہن مُجھے گریبان کی طرح لپیٹ لیتا ہے۔
19 مُجھے کیچڑ میں پھینک دیا گیا ہے،
اَور مَیں خاک اَور راکھ بَن کر رہ گیا ہُوں۔
20 ”مَیں آپ سے فریاد کرتا ہُوں اَے خُدا، لیکن آپ جَواب نہیں دیتے؛
میں کھڑا ہوتا ہُوں لیکن آپ پروا بھی نہیں کرتے۔
21 آپ مُجھ سے سنگدلی سے پیش آتے ہیں؛
اَپنے بازو کی قُوّت سے آپ مُجھ پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔
22 آپ مُجھے اُوپر اُٹھاکر ہَوا پر سوار کر دیتے ہیں؛
اَور طُوفان میں اُچھالتے ہیں۔
23 میں جانتا ہُوں کہ آپ مُجھے موت تک پہُنچا دیں گے،
اُس جگہ تک جو سَب جانداروں کے لیٔے مُقرّر ہے۔
24 ”جَب کویٔی پست ہمّت اِنسان دُکھ کی حالت میں مدد کے لیٔے پُکارتا ہے،
تو کویٔی بھی اُس کی طرف مدد کا ہاتھ نہیں بڑھاتا۔
25 کیا میں دردمند کے لیٔے نہیں رُویا؟
کیا میری جان غریب کے لیٔے آزردہ نہیں ہُوئی؟
26 پھر بھی جَب مَیں نے بھلائی کی تمنّا کی بُرائی آئی؛
جَب مَیں نے رَوشنی کی توقع رکھی تو تاریکی چلی آئی۔
27 میرے اَندر اُٹھا ہُوا طُوفان تھما ہی نہیں؛
مُصیبت کے دِن میرے سامنے ہیں۔
28 میں کالا پڑتا جا رہا ہُوں، لیکن دھوپ سے نہیں؛
میں مجمع میں کھڑا ہوکر مدد کے لیٔے دہائی دیتا ہُوں۔
29 میں گیدڑوں کا بھایٔی بَن گیا ہُوں،
اَور شتر مرغوں کا ساتھی۔
30 میری جلد کالی پڑ گئی ہے اَور اُتری جا رہی ہے؛
میرا جِسم بُخار سے جَل رہاہے۔
31 میری بربط سے ماتم کی دھُن،
اَور میری بانسری سے آہ و زاری کی آواز سُنایٔی دیتی ہے۔