36
1 اِلیہُوؔ نے اَپنا بَیان جاری رکھا:
2 ”ذرا صبر کریں، مُجھے بولنے دیں،
کیونکہ خُدا کے حق میں مُجھے کچھ اَور بھی کہنا ہے۔
3 مَیں نے دُور دُور سے علم حاصل کیا ہے؛
میں اَپنے خالق کو عادل تسلیم کرتا ہُوں۔
4 یقین رکھو کہ میری باتیں جھُوٹی نہیں ہیں؛
ایک کامل علم شخص، تمہارے ساتھ ہے۔
5 ”خُدا قادر ہیں لیکن وہ لوگوں کو حقیر نہیں جانتے؛
وہ قوی ہیں اَور اَپنے اِرادہ میں مصمّم۔
6 وہ بدکار کو زندہ نہیں چھوڑتے
لیکن مُصیبت کے ماروں کو اُن کا حق بخشتے ہیں۔
7 وہ راستبازوں کی طرف سے اَپنی نگاہ نہیں ہٹاتے؛
اَور اُنہیں بادشاہوں کے ساتھ تخت نشین کرتے ہیں،
اَور ہمیشہ کے لیٔے سرفراز کرتے ہیں۔
8 لیکن اگر لوگ زنجیروں میں جکڑے ہُوئے ہیں،
اَور مُصیبت کی رسّیوں سے بندھے ہویٔے ہیں،
9 تو وہ اُنہیں اُن کی کرتوتیں بتاتے ہیں،
اَور یہ کہ اُنہُوں نے تکبُّر میں گُناہ کیا۔
10 وہ تادیب کے لیٔے اُن کے کان کھولتے ہیں،
اَور اُنہیں حُکم دیتے ہیں کہ اَپنی بدی سے باز آئیں۔
11 اگر وہ حُکم مانیں اَور اُن کی اِطاعت کریں،
تو وہ اَپنی زندگی کے باقی بچے ایّام خُوشحالی میں
اَور زندگی آسودگی میں گُزاریں گے۔
12 لیکن اگر وہ نہ سُنیں،
تو تلوار سے ہلاک ہوں گے
اَور بغیر علم کے وہ مَر جائیں گے۔
13 ”بےدینوں کے دِل میں خفگی بستی ہے؛
وہ اُنہیں قَید کرتے ہیں تَب بھی وہ مدد کے لیٔے دہائی نہیں دیتے۔
14 وہ اَپنی جَوانی ہی میں مَر جاتے ہیں،
اُن کی زندگی بُتکدوں میں بدفعلوں کے درمیان برباد ہو جاتی ہے۔
15 جو مُصیبت زدہ ہیں خُدا اُنہیں اُن کی مُصیبت سے چھُٹکارا دیتے ہیں؛
اَور دُکھ درد کے ذریعہ اُن کے کان کھولتے ہیں۔
16 ”خُدا تُمہیں تنگی کے جَبڑوں سے نکال کر،
ایک اَیسی کشادہ جگہ لے جاتے ہیں،
جہاں تُم دسترخوان پر چُنے ہُوئے بہترین کھانوں سے لُطف اَندوز ہو سکتے ہو۔
17 لیکن اِس وقت تُم اَیسی سزا پا رہے ہو جو ایک بدکار کو ملنی چاہئے تھی؛
پھر بھی فیصلہ اَور اِنصاف ہوکر ہی رہے گا۔
18 خبردار، دولت تمہارا دِل نہ لُبھا لے؛
کویٔی بڑی رشوت تُمہیں گُمراہ نہ کر دے۔
19 کیا تمہاری دولت یا قُوّت و توانائی
تُمہیں مُصیبت سے بچانے کے لیٔے کافی ہیں؟
20 اُس رات کی تمنّا نہ کرو،
جِس میں لوگوں کو اُن کے گھروں سے اَچانک اُٹھالیا جاتا ہے۔
21 بدی کی طرف مائل نہ ہو،
جسے تُم مُصیبتوں پر ترجیح دیتے ہویٔے نظر آتے ہو۔
22 ”خُدا کی قُدرت عظیم ہے۔
کیا کویٔی اُستاد اُن کی مانند ہے؟
23 کس نے اُن کے لیٔے راہیں تجویز کیں،
یا اُن سے کہا ہو، ’تُم نے ناراستی کی ہے‘؟
24 خُدا کے کاموں کی تعریف کرنا نہ بھُولو،
جنہیں لوگوں نے گانا گا کر اُن کی سِتائش کی ہے،
25 تمام نَوع اِنسان نے اُنہیں دیکھاہے؛
لوگ دُور سے اُن پر نظر جمائے رہتے ہیں۔
26 خُدا کس قدر عظیم ہیں، ہماری سمجھ سے باہر!
اُن کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے!
27 ”وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتے ہیں،
جو بخارات سے مینہ میں ڈھل کر چشموں میں گرتا ہے؛
28 بادل اَپنی رطوبت اُنڈیل دیتے ہیں،
اَور بنی نَوع اِنسان پر کثرت سے بارش ہوتی ہے۔
29 کون سمجھ سَکتا ہے کہ وہ بادلوں کو کیسے پھیلاتے ہیں،
یا اَپنی شہ نشین سے کیسے گرجتے ہیں؟
30 دیکھو وہ اَپنی بجلی کو اَپنے چَوگرد کیسے مُنتشر کرتے ہیں،
جو سمُندر کی گہرائیوں کو بھی جگمگا دیتی ہے۔
31 اُن ہی سے وہ قوموں میں اَپنا نظام قائِم کرتے ہیں
اَور اُنہیں کثرت سے خُوراک بہم پہُنچاتے ہیں۔
32 وہ بجلی کو اَپنے ہاتھ میں لیتے ہیں
اَور حُکم دیتے ہیں کہ نِشانہ پر جا گِرے۔
33 اُن کی گرج آنے والے طُوفان کا اعلان کرتی ہے؛
چَوپائے تک طُوفان کی آمد کی خبر کر دیتے ہیں۔