3
المسیح میں حقیقی راستبازی
1 غرض، میرے بھائیو اَور بہنوں، خُداوؔند میں خُوش رہو! تُمہیں ایک ہی بات دوبارہ لکھنے میں مُجھے تو کچھ دِقّت نہیں، اَور تمہاری اِس میں حِفاظت ہے۔
2 اُن کُتّوں سے خبردار رہو، اُن بدکرداروں سے اَور اُن سے جو ختنہ کروانے پر زور دیتے ہیں۔
3 کیونکہ مختون تو ہم ہیں، جو خُدا کے رُوح کی ہدایت سے اُس کی عبادت کرتے ہیں، اَور المسیح یِسوعؔ پر فخر کرتے ہیں اَور جِسم پر بھروسا نہیں کرتے
4 اگرچہ میں تو جِسم پر بھروسا کر سَکتا ہُوں۔
لیکن اگر کویٔی جِسم پر بھروسا کرنے کا خیال کر سَکتا ہے، تو میں اُس سے بھی زِیادہ کر سَکتا ہُوں:
5 میری پیدائش کے سات دِن بعد آٹھویں دِن میرا ختنہ ہُوا، میں اِسرائیلی قوم اَور بِنیامین کے قبیلہ سے ہُوں، عِبرانیوں کا عِبرانی؛ شَریعت کے اِعتبار سے، میں ایک فرِیسی ہُوں؛
6 جوش کے اِعتبار سے، جماعت کا ستانے والا؛ شَریعت کی راستبازی کے اِعتبار سے، بے عیب۔
7 لیکن جو کچھ میرے لیٔے نفع کا باعث تھا، مَیں نے اُسے المسیح کی خاطِر نُقصان سمجھ لیا ہے۔
8 بَلکہ میں اَپنے خُداوؔند المسیح یِسوعؔ کی پہچان کو اَپنی بڑی خُوبی سمجھتا ہُوں، جِن کی خاطِر مَیں نے دُوسری تمام چیزوں کا نُقصان اُٹھایا۔ اَور اُن چیزوں کو کُوڑا سمجھتا ہُوں، تاکہ المسیح کو حاصل کرلُوں
9 اَور المسیح میں پایا جاؤں، لیکن اَپنی شَریعت والی راستبازی کے ساتھ نہیں، بَلکہ اُس راستبازی کے ساتھ جو المسیح پر ایمان لانے سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ راستبازی خُدا کی طرف سے ہے اَور ایمان کی بُنیاد پر مَبنی ہے۔
10 میں یہی چاہتا ہُوں کہ المسیح کو اَور اُن کے جی اُٹھنے کی قُدرت کو جانوں، المسیح کے ساتھ دُکھوں میں شریک ہونے کا تجربہ حاصل کروں، اَور المسیح کی موت سے مُشابَہت پیدا کرلُوں،
11 تاکہ کسی طرح مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے درجہ تک جا پہُنچوں۔
12 اِس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اُس مقصد کو پاچُکا ہُوں یا کامِل ہو چُکا ہُوں، بَلکہ میں اُس مقصد کو پانے کے لیٔے دَوڑا چلا جا رہا ہُوں جِس کے لیٔے المسیح یِسوعؔ نے مُجھے پکڑا تھا۔
13 اَے میرے بھائیو اَور بہنوں! میرا یہ گمان نہیں کہ میں اُسے پاچُکا ہُوں۔ بَلکہ صِرف یہ کہہ سَکتا ہُوں: جو چیزیں پیچھے رہ گئی ہیں اُنہیں بھُول کر آگے کی چیزوں کی طرف بڑھتا جا رہا ہُوں،
14 اَور تیزی سے نِشانہ کی جانِب دَوڑا چلا جاتا ہُوں تاکہ وہ اِنعام حاصل کرلُوں جِس کے لیٔے خُدا نے مُجھے المسیح یِسوعؔ میں اُوپر آسمان پر بُلایا ہے۔
آسمانی شہریت
15 لہٰذا، ہم میں سے جتنے رُوحانی طور پر بالغ ہیں، یہی خیال رکھیں۔ اَور اگر تمہارا کسی اَور قِسم کا خیال ہو، تو خُدا اُسے بھی تُم پر ظاہر کر دے گا۔
16 بہرحال جہاں تک ہم پہُنچ چُکے ہیں اُسی کے مُطابق چلتے جایٔیں۔
17 اَے بھائیو اَور بہنوں! تُم سَب میرے نقش قدم پر چلو، اَور اُن لوگوں پر غور کرو جو ہمارے دئیے ہویٔے نمونہ پر چلتے ہیں۔
18 کیونکہ، بہت سے اَیسے ہیں جِن کا ذِکر میں بارہا کر چُکا ہُوں اَور اَب بھی تُم سے رو رو کر کہتا ہُوں، بہت سے لوگ اَپنے چال چلن سے المسیح کی صلیب کے دُشمن بَن کر جیتے ہیں۔
19 اُن کا اَنجام ہلاکت ہے، اُن کا پیٹ ہی اُن کا خُدا ہے، وہ اَپنی اُن باتوں پرجو شرم کا باعث ہیں فخر کرتے ہیں۔ اَور دُنیوی چیزوں کے خیال میں لگے رہتے ہیں۔
20 مگر ہمارا وطن آسمان پر ہے۔ اَور ہم اَپنے مُنجّی خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کے وہاں سے، واپس آنے کے اِنتظار میں ہیں،
21 المسیح اَپنی قُوّت سے ساری چیزوں کو اَپنے تابع کر سکتے ہیں، اِسی قُوّت کی تاثیر سے وہ ہمارے فانی بَدن کی شکل بدل کر اَپنے جلالی بَدن کی مانند بنا دیں گے۔