امثال
کی کِتاب
تمہید، غرض و غایت اَور موضوع
1
1 داویؔد کے بیٹے اِسرائیل کے بادشاہ شُلومونؔ کی امثال:
2 جو حِکمت اَور تربّیت حاصل کرنے؛
فہم اَور ادراک کی باتیں سمجھنے؛
3 تربّیت پذیر اَور مصلحت اَندیش زندگی حاصل کرنے،
اَور اَیسے کام کرنے کے لیٔے ہیں جو صحیح راست اَور عادلانہ ہو؛
4 اَورجو سادہ دِلوں کو ہوشیاری،
اَور جَوان کو علم اَور شعور بخشنے کے لیٔے ہیں۔
5 تاکہ دانا اُنہیں سُن کر اَپنی سمجھ میں اِضافہ کریں،
اَور صاحبِ فہم ہدایت پائیں۔
6 اَور تمثیلوں، اُن کے معنوں،
اَور دانشمندوں کے اقوال اَور مُعمّوں کو سمجھ سکیں۔
7 یَاہوِہ کا خوف حِکمت کی اِبتدا ہے
لیکن احمق حِکمت اَور تربّیت کو حقیر جانتے ہیں۔
حِکمت کو گلے لگانے کی نصیحت
چاپلوسی کے خِلاف تنبیہ
8 اَے میرے بیٹے! اَپنے باپ کی ہدایت پر کان لگاؤ
اَور اَپنی ماں کی تعلیم کو ترک نہ کرو۔
9 وہ تمہارے سَر کی زینت بڑھانے کے لیٔے سِہرا
اَور تمہارے گلے کی زیبائش کے لیٔے ہار ہوں گے۔
10 اَے میرے بیٹے! اگر گُناہ آلُودہ لوگ تُمہیں پھُسلائیں،
تو تُم اُن کی باتوں میں نہ آنا۔
11 اگر وہ کہیں، ”ہمارے ساتھ چلو؛
آؤ ہم کسی کا خُون بہانے کے لیٔے تاک میں بیٹھیں،
اَور کسی بے قُصُور اِنسان کے لیٔے ناحق گھات لگائیں؛
12 آؤ ہم اُنہیں قبر کی مانند زندہ،
اَور پاتال کی مانند سالِم نگل جایٔیں گے؛
13 ہم ہر قِسم کی قیمتی اَشیا حاصل کریں گے
اَور اَپنے گھروں کو لُوٹ کے مال سے بھر لیں گے؛
14 ہمارے ساتھ مِل جاؤ،
اَور ہم سَب کی ایک ہی تھیلی ہوگی۔“
15 اَے میرے بیٹے! تُم اُن کے ہمراہ نہ جانا،
نہ اُن کی راہ پر قدم رکھنا؛
16 کیونکہ اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں،
اَور وہ خُون بہانے کے لیٔے جلدی کرتے ہیں۔
17 کیونکہ شِکاری کا پرندوں کی آنکھوں کے سامنے
جال بچھانا کس قدر بے فائدہ ہے!
18 یہ لوگ تو اَپنا ہی خُون بہانے کے لیٔے تاک میں بیٹھتے ہیں؛
وہ اَپنی ہی جان کے لیٔے گھات لگاتے ہیں!
19 ناجائز آمدنی کے پیچھے جانے والوں کا اَنجام اَیسا ہی ہوتاہے؛
جو اُسے حاصل کرتے ہیں وہ اَپنے ہی پڑوسی کی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
حِکمت کے خِلاف تنبیہ
20 حِکمت کوچہ میں زور سے پُکارتی ہے۔
اَور چوراہوں پر اَپنی آواز بُلند کرتی ہے؛
21 وہ پُر شور بازاروں میں پُکارتی ہے،
اَور شہر کے پھاٹکوں پر زور زور سے کہتی ہے:
22 ”اَے نادانو! تُم کب تک اَپنی نادانی کو عزیز رکھوگے؟
ٹھٹّھےباز کب تک ٹھٹّھےبازی سے خُوش ہوں گے
اَور احمق علم سے عداوت رکھیں گے؟
23 اگر تُم میری سرزنش کو قبُول کرتے،
تو میں اَپنا دِل تمہارے لیٔے اُنڈیل دیتی
اَور اَپنی تعلیمات کا تُم پر اِظہار کرتی۔
24 لیکن جَب مَیں نے تُمہیں بُلایا تو تُم نے مُجھے مُسترد کر دیا،
اَور جَب مَیں نے ہاتھ پھیلایا تو کسی نے دھیان نہ دیا،
25 اَور چونکہ تُم نے میری تمام مشورت کو نظرانداز کر دیا
اَور میری تنبیہ کو قبُول نہ کیا،
26 اِس لیٔے میں بھی تمہاری مُصیبت پر ہنسوں گی؛
اَور جَب تُم پر دہشت چھا جائے گی تو مضحکہ اُڑاؤں گی۔
27 جَب آفت آندھی کی مانند تُم پر آ پڑےگی،
اَور مُصیبت گردوغبار کی طرح تُمہیں اَپنی لپیٹ میں لے گی،
اَور جَب تکلیفیں اَور پریشانیاں تُم پر حاوی ہو جایٔیں گی۔
28 ”تَب وہ مُجھے مدد کے لئے پُکاریں گے لیکن مَیں جَواب نہ دُوں گی؛
وہ مُجھے ڈھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔
29 چونکہ اُنہُوں نے علم سے عداوت رکھی
اَور اُنہُوں نے ہمیشہ یَاہوِہ کی اِطاعت کرنے سے اِنکار کیا۔
30 چونکہ اُنہیں میری صلاح پسند نہ آئی
اَور اُنہُوں نے میری تنبیہ کو حقیر جانا،
31 اِس لیٔے وہ اَپنی روِش کا پھل کھایٔیں گے
اَور اَپنے منصُوبوں کے پھل سے پیٹ بھریں گے۔
32 کیونکہ نادانوں کو اُن کی برگشتگی ختم کر دے گی،
اَور احمقوں کی لاپروائی اُن کی تباہی کا باعث بَن جائے گی؛
33 لیکن جو میری سُنتا ہے، وہ سلامتی سے رہے گا
اَور ضرر سے بے خوف ہوکر، مطمئن رہے گا۔“