3
حِکمت کے مزید فوائد
1 اَے میرے بیٹے، میری تعلیم کو فراموش نہ کرنا،
بَلکہ میرے اَحکام کو اَپنے دِل میں جگہ دو،
2 کیونکہ تمہاری تعلیم عمر کو دراز کرےگی
اَور تُمہیں خُوشحال اَور سلامت رکھے گی۔
3 مَحَبّت اَور سچّائی تُم سے جُدا نہ ہونے پائیں؛
بَلکہ تُم اُنہیں اَپنے گلے کا ہار بنائے رکھنا،
اَور اَپنے دِل کی تختی پر لِکھ لینا۔
4 تَب تُم خُدا اَور اِنسان کی نگاہ میں
مقبُول ہوگے اَور نیک نام حاصل کروگے۔
5 اَپنے پُورے دِل سے یَاہوِہ پر توکّل رکھو،
اَور اَپنے فہم پر تکیہ نہ کرو؛
6 اَپنی سَب روِشوں میں یَاہوِہ کو یاد رکھو،
اَور وہ تمہاری راہیں ہموار کریں گے۔
7 تُم اَپنی ہی نگاہ میں دانشمند نہ بنو؛
یَاہوِہ سے ڈرو اَور بدی سے دُور رہو۔
8 اُس سے تمہارا جِسم تندرست رہے گا
اَور تمہاری ہڈّیاں تقویّت پائیں گی۔
9 اَپنی دولت سے،
اَور اَپنی فصلوں کے پہلے پھلوں سے یَاہوِہ کی تعظیم کرو؛
10 تَب تمہارے کھتّے لبالب بھرے رہیں گے،
اَور تمہارے حوض نئے انگوری شِیرے سے لبریز ہوں گے۔
11 اَے میرے بیٹے، یَاہوِہ کی تربّیت کو ناچیز نہ جانو،
اَور اُن کی تنبیہ کا بُرا نہ مانو،
12 کیونکہ جِس سے یَاہوِہ مَحَبّت رکھتے ہیں اُسے تنبیہ بھی کرتے ہیں،
جَیسے باپ، اُس بیٹے کی ملامت کرتا ہے جسے وہ عزیز رکھتا ہے۔
13 مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت پاتاہے،
اَور وہ جو دانش حاصل کرتا ہے،
14 کیونکہ وہ چاندی سے مفید تر ہے
اَور سونے سے زِیادہ نفع بخش ہے۔
15 وہ لعلوں سے زِیادہ بیش قیمتی ہے؛
تمہاری کسی بھی مرغوب چیز کا اُس سے موازنہ نہیں کیا جا سَکتا۔
16 اُس کے داہنے ہاتھ میں لمبی عمر ہے؛
اَور بائیں ہاتھ میں دولت اَور عزّت ہے۔
17 اُس کی راہیں خُوشگوار راہیں ہیں،
اَور اُس کے سَب راستے پُراَمن ہیں۔
18 جو اُسے گلے لگاتے ہیں، اُن کے لیٔے وہ شجرِ حیات ہے؛
مُبارک ہیں وہ جو اُسے حاصل کرلیتے ہیں۔
19 یَاہوِہ نے حِکمت ہی سے زمین کی بُنیاد رکھی ہے،
اَور فہم سے آسمان کو قائِم کیا ہے؛
20 اُن ہی کے علم سے گہراؤ سے چشمے پھوٹ پڑتے ہیں،
اَور افلاک شبنم کی بوندیں ٹپکاتے ہیں۔
21 اَے میرے بیٹے، عقل سلیم اَور شعور کا تحفُّظ کرنا،
اِنہیں اَپنی نگاہ سے اوجھل نہ ہونے دینا؛
22 وہ تمہارے لیٔے زندگی،
اَور تمہارے گلے کے لیٔے زینت ثابت ہوں گی۔
23 تَب تُم اَپنی راہ پر سلامتی سے چل سکوگے،
اَور تمہارے پاؤں ٹھوکر نہ کھایٔیں گے؛
24 جَب تُم لیٹو گے تو خوف نہ کھاؤگے؛
بَلکہ جَب تُم بِستر پر دراز ہوگے تو میٹھی نیند سوؤگے۔
25 کسی ناگہاں آفت کا خوف نہ کرو
اَور نہ اَیسی بربادی کا جو بدکار پر آ پڑتی ہے،
26 کیونکہ یَاہوِہ تمہارا سہارا ہوں گے
وہ تمہارے پاؤں کو پھندے میں پھنسنے نہ دیں گے۔
27 جَب تمہارے مقدور میں ہو،
تو بھلائی کے حقداروں کو بھلائی سے محروم نہ رکھنا۔
28 جَب تمہارے پاس دینے کو کچھ ہو،
تو اُس وقت اَپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا، ”ابھی جاؤ، پھر آنا؛
یہ میں تُمہیں کل دُوں گا۔“
29 اَپنے ہمسایہ کے خِلاف بدی کا کویٔی منصُوبہ نہ باندھنا،
جَب کہ وہ تمہارے پڑوس میں بے خوف رہتاہے۔
30 کسی آدمی پر بلاوجہ اِلزام نہ لگانا۔
جَب کہ اُس نے تُمہیں کچھ نُقصان نہ پہُنچایا ہو۔
31 کسی ہمسایہ ظالِم پر رشک نہ کرنا
نہ اُس کی کویٔی راہ اِختیار کرنا۔
32 کیونکہ یَاہوِہ کجرو سے نفرت کرتے ہیں
لیکن راستبازوں کے ساتھ اُن کی رِفاقت ہے۔
33 بدکار کے گھر پر یَاہوِہ کی لعنت ہوتی ہے،
لیکن راستباز کے مَسکن کو وہ برکت دیتے ہیں۔
34 یَاہوِہ مغروُر ٹھٹّھے بازوں کا مذاق اُڑاتے ہیں
لیکن خاکسار اَور حلیموں پر مہربانی کرتے ہیں۔
35 دانشمند اِعزاز کے وارِث ہوتے ہیں،
لیکن احمقوں کو وہ شرمندہ کرکے چھوڑتے ہیں۔