زبُور 119
א الف
1 مُبارک ہیں وہ جو بے اِلزام ہیں،
اَورجو یَاہوِہ کے آئین کے مُطابق چلتے ہیں۔
2 مُبارک ہیں وہ جو یَاہوِہ کی شہادتوں پر عَمل کرتے ہیں
اَور اَپنے پُورے دِل سے اُس کے طالب ہیں۔
3 وہ کویٔی غلط کام نہیں کرتے؛
اَور یَاہوِہ کی راہوں پر چلتے ہیں۔
4 اَے یَاہوِہ، آپ نے فرمان جاری کر دیا ہے،
کہ آپ کے قوانین پُوری طرح مانے جایٔیں،
5 کاش کہ آپ کے قوانین کی اِطاعت کے لیٔے
میری روِشیں اُستوار ہو جایٔیں!
6 جَب مَیں آپ کے سَب اَحکام کا لحاظ رکھوں گا
تو میں شرمندہ نہ ہوں گا۔
7 جَب مَیں آپ کی صداقت کی شَریعت سیکھ لُوں گا،
تو سچّے دِل سے آپ کی سِتائش کروں گا۔
8 مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کروں گا؛
مُجھے بالکُل ہی ترک نہ کردینا۔
ב ب
9 جَوان اَپنی روِش کس طرح پاک رکھے؟
آپ کے کلام کے مُطابق زندگی گُزارنے سے۔
10 میں پُورے دِل سے آپ کی جُستُجو میں لگا ہُوا ہُوں؛
تاکہ آپ مُجھے اَپنے اَحکام سے بھٹکنے نہ دیں۔
11 مَیں نے آپ کا کلام اَپنے دِل میں محفوظ کر لیا ہے،
تاکہ مَیں آپ کے خِلاف گُناہ نہ کروں۔
12 اَے یَاہوِہ، آپ کی سِتائش ہو؛
مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔
13 آپ کے مُنہ سے نِکلا ہُوا تمام آئین کا بَیان،
میرے لبوں پر رہتاہے۔
14 مُجھے آپ کی شہادتوں کو بجا لانے سے وَیسی ہی مسرّت حاصل ہوتی ہے،
جِتنا کہ ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔
15 مَیں آپ کے قوانین پر غور کرتا ہُوں،
اَور آپ کی بَیان کَردہ راہوں کو نگاہ میں رکھتا ہُوں۔
16 آپ کے قوانین میرے لیٔے خُوشی کا باعث ہیں،
مَیں آپ کے کلام کو فراموش نہ کروں گا۔
ג ج
17 اَپنے خادِم پر اِحسَان کریں تاکہ میں جیتا رہُوں؛
اَور آپ کے کلام پر عَمل کرتا رہُوں۔
18 آپ میری آنکھیں کھول دیں
تاکہ مَیں آپ کے آئین کے حیرت اَنگیز حَقائِق دیکھ سکوں۔
19 میں زمین پر صِرف ایک مُسافر ہُوں؛
اَپنے اَحکام مُجھ سے پوشیدہ نہ رکھیں۔
20 ہر وقت آپ کے آئین کے اشتیاق میں
میری رُوح تڑپتی رہتی ہے۔
21 آپ اُن کو ڈانٹتے ہیں جو مغروُر، اَور ملعُون ہیں،
اَورجو آپ کے اَحکام سے گُمراہ ہو جاتے ہیں۔
22 ملامت اَور ذِلّت کو مُجھ سے دُور کر دیں،
کیونکہ مَیں آپ کی شہادتوں پر عَمل کرتا ہُوں۔
23 حُکمراں اِکٹھّے بیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے ہیں،
تو بھی آپ کا خادِم آپ کے قوانین پر توجّہ کرتا رہے گا۔
24 آپ کی شہادتیں میرے لیٔے باعثِ مسرّت ہیں؛
وہ میرے مُشیر ہیں۔
ד د
25 میں خاک کے سُپرد کر دیا گیا ہُوں؛
آپ اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔
26 مَیں نے اَپنی روِشیں بَیان کیں اَور آپ نے مُجھے جَواب دیا؛
مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔
27 اَپنے قوانین کے اُصُول میرے ذہن نشین کر دیں؛
تَب مَیں آپ کے عجائب پر غور کروں گا۔
28 غم کے مارے میری جان خستہ حال ہے؛
اَپنے کلام کے مُطابق مُجھے تقویّت بخشیں۔
29 جھُوٹ کی راہوں سے مُجھے دُور رکھیں؛
اَپنے آئین کے ذریعہ مُجھ پر مہربانی فرمائیں۔
30 مَیں نے راستی کی راہ اِختیار کرلی ہے؛
اَور اَپنا دِل آپ کے آئین کے اَحکام پر لگائے رکھا ہے۔
31 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی شہادتوں سے لپٹا ہُوا ہُوں؛
مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں۔
32 مَیں آپ کے اَحکام کی راہ میں دَوڑتا ہُوں،
کیونکہ آپ نے میری سمجھ میں کشادگی عطا فرمائی ہے۔
ה ہ
33 اَے یَاہوِہ، مُجھے اَپنے قوانین پر چلنا سکھائیں؛
تَب میں آخِر تک اُن پر عَمل کرتا رہُوں گا۔
34 مُجھے فہم عطا کریں اَور مَیں آپ کے آئین پر عَمل کروں گا
اَور اَپنے پُورے دِل سے اُس پر چلُوں گا۔
35 مُجھے اَپنے اَحکام کی راہ پر چلائیں،
کیونکہ اُس میں میری خُوشنودی ہے۔
36 میرے دِل کو اَپنے شہادتوں کی طرف پھیر دیں؛
نہ کہ خُود غرضی کی طرف۔
37 میری آنکھوں کو بیکار چیزوں کی طرف سے پھیر دیں؛
اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کی راہوں کا تحفُّظ کریں۔
38 اَپنے خادِم کے ساتھ اَپنا وعدہ پُورا کریں،
تاکہ لوگ آپ کا خوف مانتے رہیں۔
39 جِس ملامت کا مُجھے خوف ہے اُسے دُور کر دیں،
کیونکہ آپ کے آئین بھلی ہے۔
40 دیکھو مَیں آپ کے قوانین کا کس قدر مُشتاق ہُوں!
اَپنی راستبازی سے میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔
ו و
41 اَے یَاہوِہ، آپ کی لافانی مَحَبّت اَور آپ کی نَجات،
آپ کے وعدہ کے مُطابق مُجھے بھی نصیب ہو؛
42 تَب میں اُسے جو مُجھ پر طَعنہ زنی کرتا ہے، جَواب دے سکوں گا،
کیونکہ میرا توکّل آپ کے کلام پر ہے۔
43 میرے مُنہ سے حق بات کو کبھی جُدا نہ ہونے دیں،
کیونکہ مَیں نے آپ کے آئین پر اُمّید لگا رکھی ہے۔
44 میں ابدُالآباد،
آپ کے آئین پر عَمل کرتا رہُوں گا۔
45 میں آزادی سے چلُوں گا،
کیونکہ مَیں آپ کے قوانین کا طالب رہا ہُوں۔
46 میں بادشاہوں کے سامنے آپ کی شہادتیں بَیان کروں گا
اَور شرمندہ نہ ہوں گا،
47 مَیں آپ کے اَحکام سے مسرّت حاصل کروں گا
کیونکہ وہ مُجھے عزیز ہیں۔
48 میں اَپنے ہاتھ آپ کے اَحکام کی طرف اُٹھاتا ہُوں، وہ مُجھے عزیز ہیں۔
اَور مَیں آپ کے آئین پر دھیان کروں گا۔
ז ز
49 جو کلام آپ نے اَپنے خادِم سے کیا اُسے یاد کریں،
کیونکہ آپ نے مُجھے اُمّید دِلائی ہے۔
50 میری مُصیبت میں میری تسلّی یہی ہے:
آپ کا وعدہ میری زندگی کا تحفُّظ کرتا ہے۔
51 مغروُر بے دھڑک میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں،
لیکن مَیں آپ کے آئین سے کنارہ نہیں کرتا۔
52 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی قدیم شَریعت کو یاد کرتا ہُوں،
مُجھے اُن سے بڑی تسلّی ملتی ہے۔
53 جِن بدکار لوگوں نے آپ کے آئین کو ترک کر دیا،
اُن کے سبب سے میں سخت طیش میں آ گیا ہُوں۔
54 جہاں کہیں میرا قِیام ہوتاہے
وہاں آپ کے قوانین میرے نغمہ کا مضمون بَن جاتے ہیں۔
55 اَے یَاہوِہ، میں رات کو آپ کے نام کا ذِکر کرتا ہُوں،
اَور مَیں آپ کے آئین پر عَمل کروں گا۔
56 یہ میرا دستورِ عَمل ہے کہ
آپ کے فرمانوں کو مانتا رہُوں۔
ח خ
57 اَے یَاہوِہ، آپ میرا حِصّہ ہیں؛
مَیں نے آپ کے کلام کو ماننے کا وعدہ کیا ہے۔
58 اَور اَپنے پُورے دِل سے آپ کی خیرسگالی کا طلب گار ہُوں؛
اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھ پر مہربانی فرمائیں۔
59 مَیں نے اَپنی روِشوں پر غور کیا
اَور اَپنے قدم آپ کی شہادتوں کی جانِب موڑ دئیے۔
60 اَب مَیں تاخیر سے کام نہیں لُوں گا
مَیں آپ کے اَحکام ماننے میں جلدی کروں گا۔
61 خواہ بدکار لوگ مُجھے رسّیوں کے پھندے سے جکڑ لیں،
تو بھی مَیں آپ کے آئین کو فراموش نہ کروں گا۔
62 آپ کی صداقت کی شَریعت کی خاطِر،
میں آدھی رات کو آپ کا شُکر بجا لانے کو اُٹھتا ہُوں۔
63 میں اُن سَب کا رفیق ہُوں جو آپ کا خوف مانتے ہیں،
اَورجو آپ کے فرمانوں پر چلتے ہیں۔
64 اَے یَاہوِہ، زمین آپ کی شفقت و مَحَبّت سے معموُر ہے؛
مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔
ט ط
65 اَے یَاہوِہ، اَپنے کلام کے مُطابق،
اَپنے خادِم کا بھلا کریں،
66 مُجھے علم اَور صحیح اِمتیاز سکھائیں،
کیونکہ آپ کے اَحکام پر میرا توکّل ہے۔
67 مُصیبت میں پڑنے سے پہلے میں گُمراہ تھا،
لیکن اَب مَیں آپ کے کلام کو مانتا ہُوں۔
68 آپ بھلےہیں اَور آپ جو کچھ کرتے ہیں وہ بھی بھلا ہے؛
مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔
69 حالانکہ مغروُروں نے مُجھ پر بہتان باندھا ہے،
تو بھی میں صَاف دِلی سے آپ کے قوانین کو مانتا ہُوں۔
70 اُن کے دِل سخت اَور بے حِس ہو گئے ہیں،
لیکن مَیں آپ کے آئین میں مسرُور رہتا ہُوں۔
71 مُصیبت میں مُبتلا ہونا میرے حق میں اَچھّا ہے
تاکہ مَیں آپ کے قوانین سیکھ سکوں۔
72 آپ کے مُنہ کے آئین میرے لیٔے
چاندی اَور سونے کے ہزاروں سِکّوں سے زِیادہ افضل ہے۔
י ی
73 آپ کے ہاتھوں نے مُجھے بنایا اَور تشکیل کیا؛
مُجھے فہم عطا فرمائیں تاکہ آپ کے فرمان سیکھ سکوں۔
74 آپ کا خوف ماننے والے جَب مُجھے دیکھیں تو خُوش ہوں،
کیونکہ میری اُمّید آپ کے کلام پر ہے۔
75 اَے یَاہوِہ، میں جانتا ہُوں کہ آپ کے آئین راست ہے،
اَور وفاداری ہی سے آپ نے مُجھے دُکھ پہُنچایا۔
76 اَپنے خادِم سے کئے ہُوئے وعدہ کے مُطابق،
آپ کی لافانی مَحَبّت میری تسلّی کا باعث ہو۔
77 آپ کی رحمت مُجھے نصیب ہو تاکہ میں زندہ رہُوں،
کیونکہ آپ کے آئین میری خُوشنودی ہے۔
78 مغروُر شرمندہ ہُوں کیونکہ وہ میرے ساتھ ناحق بُرائی کرتے ہیں؛
لیکن مَیں آپ کے فرمانوں پر دھیان کروں گا۔
79 جو آپ سے ڈرتے ہیں،
اَورجو آپ کی شہادتیں سمجھتے ہیں، میری طرف رُجُوع ہُوں۔
80 میرا دِل آپ کے قوانین پر کامل طور سے عَمل کرے،
تاکہ مُجھے شرمندہ نہ ہونا پڑے۔
כ ک
81 میری جان آپ کی نَجات کے لیٔے بیتاب ہے،
لیکن مَیں نے آپ کے کلام پر اَپنی اُمّید لگا رکھی ہے۔
82 آپ کے وعدہ کے اِنتظار میں میری آنکھیں دھُندلا گئیں؛
اَور مَیں پُوچھ رہا ہُوں، ”آپ مُجھے کب تسلّی بخشیں گے؟“
83 حالانکہ میں دھوئیں میں رکھے ہُوئے مشکیزہ کی مانند ہو گیا ہُوں،
تو بھی مَیں آپ کے قوانین کو نہیں بھُولتا۔
84 مَیں آپ کا خادِم کب تک اِنتظار کروں؟
آپ میرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دیں گے؟
85 مغروُروں نے آپ کے آئین کے اُصُولوں کے خِلاف،
میرے لیٔے گڑھے کھودے ہیں۔
86 آپ کے سبھی اَحکام برحق ہیں؛
میری مدد کریں کیونکہ میرے دشمن خوامخواہ مُجھے ستاتے ہیں۔
87 اُنہُوں نے مُجھے زمین پر سے تقریباً مٹا ہی ڈالا تھا،
لیکن مَیں نے آپ کے فرمانوں کو ترک نہیں کیا۔
88 اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں،
تاکہ مَیں آپ کے مُنہ سے نکلی ہوئی شہادتوں پر عَمل کرتا رہُوں گا۔
ל ل
89 اَے یَاہوِہ، آپ کا کلام اَبدی ہے؛
وہ آسمان پر مُستقِل طور پر قائِم رہتاہے۔
90 آپ کی وفاداری پُشت در پُشت جاری رہتی ہے؛
آپ نے زمین کو قائِم کیا اَور اُسے استحکام بخشا۔
91 آپ کے آئین آج تک قائِم ہے،
کیونکہ سَب چیزیں آپ کی خدمت گزار ہیں۔
92 اگر آپ کے آئین میرے لیٔے باعثِ مسرّت نہ ہوتی،
تو میں اَپنی مُصیبت میں ہلاک ہو چُکا ہوتا۔
93 مَیں آپ کے قوانین کو کبھی نہ بھُولوں گا،
کیونکہ اُن ہی کے وسیلہ سے آپ نے مُجھے محفوظ رکھا ہے۔
94 مُجھے بچا لیں کیونکہ مَیں آپ کا ہُوں؛
اَور آپ کے فرمانوں کا طالب رہا ہُوں۔
95 بدکار لوگ مُجھے تباہ کرنے پر آمادہ ہیں،
لیکن مَیں آپ کی شہادتوں پر غور کروں گا۔
96 مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی کویٔی نہ کویٔی حَد ہوتی ہے؛
لیکن آپ کے اَحکام لامحدود ہیں۔
מ م
97 آہ، مُجھے آپ کے آئین کتنی عزیز ہے!
میں دِن بھر اُسی پر غوروخوض کرتا رہتا ہُوں۔
98 آپ کے اَحکام مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہ دانشمند بنا دیتے ہیں،
کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔
99 میں اَپنے تمام اُستادوں سے بھی زِیادہ فہم رکھتا ہُوں،
کیونکہ مَیں آپ کی شہادتوں پر غور کرتا رہتا ہُوں،
100 مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کرتا ہُوں،
میں بُزرگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوں۔
101 آپ کے کلام پر عَمل کرنے سے،
مَیں نے ہر بُری راہ سے اَپنے قدم باز رکھے ہیں۔
102 مَیں آپ کے آئین سے کنارہ کش نہ ہُوا،
کیونکہ خُود آپ نے مُجھے تعلیم دی ہے۔
103 آپ کے اقوال کا ذائقہ کس قدر شیریں ہے،
وہ میرے مُنہ میں شہد سے بھی زِیادہ میٹھے لگتے ہیں!
104 میں ہر جھُوٹی روِش سے نفرت کرتا ہُوں؛
کیونکہ آپ کے قوانین سے مُجھے فہم حاصل ہوتاہے۔
נ ن
105 آپ کا کلام میرے قدموں کے لیٔے چراغ،
اَور میری راہ کے لیٔے رَوشنی ہے۔
106 مَیں نے قَسم کھائی ہے اَور اُس پر قائِم ہُوں،
کہ مَیں آپ کے آئین کی صداقت کے اَحکام پر عَمل کروں گا۔
107 اَے یَاہوِہ، مَیں نے بہت دُکھ سہا ہے؛
اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کو محفوظ رکھیں۔
108 اَے یَاہوِہ، میرے مُنہ سے رضا کی قُربانی قبُول فرمائیں،
اَور مُجھے اَپنی آئین کی تعلیم عطا کریں۔
109 حالانکہ میری جان ہر وقت میری ہتھیلی پر ہے،
تو بھی مَیں آپ کے آئین کو فراموش نہیں کرتا۔
110 بدکار لوگوں نے میرے لیٔے پھندا لگایا ہے،
لیکن مَیں آپ کے فرمانوں سے نہیں بھٹکا۔
111 آپ کی شہادتیں میری اَبدی مِیراث ہیں؛
وہ میرے دِل کا سُرور ہیں۔
112 میں آخِر تک پُورے دِل سے
آپ کے قوانین کو مانتا رہُوں گا۔
(ס) س
113 مُجھے دوغلے لوگوں سے نفرت ہے،
لیکن مُجھے آپ کے آئین پسند ہے۔
114 آپ میری پناہ گاہ اَور میری سِپر ہیں؛
میری اُمّید آپ کے کلام پر ہے۔
115 اَے بدکردارو! مُجھ سے دُورہو جاؤ،
تاکہ میں اَپنے خُدا کے اَحکام پر عَمل کر سکوں!
116 اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھے سنبھالیں اَور مَیں زندہ رہُوں گا؛
میری اُمّید ٹوٹنے نہ پایٔے۔
117 مُجھے سنبھالیں اَور مَیں محفوظ رہُوں گا؛
میں ہمیشہ آپ کے قوانین کا لحاظ رکھوں گا۔
118 جو آپ کے اَحکام سے بھٹک جاتے ہیں آپ اُن سَب کو ردّ کر دیتے ہیں،
کیونکہ اُن کی مکّاری لاحاصل ہے۔
119 آپ زمین کے سَب بدکار لوگوں کو دھات کے میل کی مانند چھانٹ دیتے ہیں؛
اِس لیٔے مَیں آپ کی شہادتوں کو عزیز رکھتا ہُوں۔
120 آپ کے خوف سے میرا جِسم کانپتا ہے؛
اَور مَیں آپ کے آئین کے فیصلوں سے ڈرتا ہُوں۔
ע ع
121 مَیں نے وُہی کیا جو راست اَور بجا ہے؛
مُجھے سِتم ڈھانے والوں کے ہاتھ میں نہ چھوڑیں۔
122 اَپنے خادِم کی فلاح و بہبودی کے ضامن ہوں؛
مغروُر مُجھ پر ظُلم نہ ڈھائیں۔
123 آپ کی نَجات اَور صداقت کے وعدے کے اِنتظار میں،
میری آنکھیں تھک گئیں۔
124 اَپنے خادِم مُجھ سے اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق سلُوک کریں
اَور مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔
125 مَیں آپ کا خادِم ہُوں، مُجھے فہم عنایت فرمائیں،
تاکہ مَیں آپ کی شہادتوں کو سمجھ سکوں۔
126 اَے یَاہوِہ، اَب وقت آ گیا ہے کہ آپ کوئی سزا کے لئے قدم اُٹھائیں؛
کیونکہ آپ کے آئین کی خِلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
127 چونکہ مَیں آپ کے اَحکام کو
سونے سے بَلکہ خالص سونے سے بھی زِیادہ عزیز رکھتا ہُوں،
128 اَور چونکہ مَیں آپ کے قوانین کو برحق سمجھتا ہُوں،
اِس لیٔے ہر جھُوٹی راہ سے مُجھے نفرت ہے۔
פ ف
129 آپ کی شہادتیں تعجُّب اَنگیز ہیں؛
اِس لیٔے میں اُن پر عَمل کرتا ہُوں۔
130 آپ کے کلام کی تشریح نُور بخشتی ہے؛
اَور سادہ دِلوں کو سمجھ عطا کرتی ہے۔
131 آپ کے اَحکام کے اشتیاق میں،
میں اَپنا مُنہ کھول کر ہانپتا ہُوں۔
132 میری طرف پھریں اَور مُجھ پر رحم فرمائیں۔
جَیسے آپ اَپنے نام سے مَحَبّت رکھنے والوں پر ہمیشہ کرتے ہیں۔
133 اَپنے کلام کے مُطابق میرے قدموں کی رہنمائی کریں؛
کویٔی بدی مُجھ پر غالب نہ آئے۔
134 لوگوں کے ظُلم سے مُجھے چھُڑا لیں،
تاکہ مَیں آپ کے فرمانوں پر عَمل کر سکوں۔
135 اَپنا چہرہ اَپنے خادِم پر جلوہ گِر فرمائیں
اَور اَپنے اَحکام مُجھے سکھائیں۔
136 میری آنکھوں سے آنسُوؤں کے چشمے جاری ہیں،
کیونکہ لوگ آپ کے آئین پر عَمل نہیں کر رہے ہیں۔
צ ص
137 اَے یَاہوِہ، آپ راستباز ہیں،
اَور آپ کے آئین بھی برحق ہیں۔
138 آپ کی مُقرّر کی ہوئی شہادتیں برحق ہیں؛
وہ مُکمّل طور پر قابل یقین ہیں۔
139 میری غیرت مُجھے کھا جاتی ہے،
کیونکہ میرے دُشمن آپ کے کلام کو بھُول جاتے ہیں۔
140 آپ کے وعدے پُوری طرح خالص ثابت ہُوئے،
اَور آپ کا خادِم میں اُنہیں عزیز رکھتا ہُوں۔
141 حالانکہ میں ادنیٰ اَور حقیر ہُوں،
تو بھی آپ کے قوانین کو فراموش نہیں کرتا۔
142 آپ کی راستبازی اَبدی ہے
اَور آپ کے آئین برحق ہیں۔
143 مُصیبت اَور تکلیف نے مُجھے دبا رکھا ہے،
لیکن آپ کے اَحکام میری خُوشنودی کا باعث ہیں۔
144 آپ کی شہادتیں اَبد تک راست ہیں؛
مُجھے فہم عنایت فرمائیں تاکہ میں زندہ رہُوں۔
ק ق
145 میں سارے دِل سے آپ کو پُکارتا ہُوں، اَے یَاہوِہ، مُجھے جَواب دیں،
اَور مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کروں گا۔
146 مَیں نے آپ کو پُکارتا ہُوں، مُجھے بچا لیں
اَور مَیں آپ کی شہادتوں پر عَمل کروں گا۔
147 میں صُبح سویرے اُٹھتا ہُوں اَور مدد کے لئے پُکارتا ہُوں؛
مُجھے آپ کے کلام پر اِعتبار ہے۔
148 رات کے ہر پہر میری آنکھیں کھُل جاتی ہیں،
تاکہ مَیں آپ کے وعدہ پر دھیان کروں۔
149 اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق میری آواز سُنیں؛
اَے یَاہوِہ، اَپنے آئین کے مُطابق میری زندگی کو محفوظ رکھیں۔
150 شرارت آمیز منصُوبے بنانے والے قریب آ گئے ہیں،
لیکن وہ آپ کے آئین سے بہت دُور ہیں۔
151 تو بھی اَے یَاہوِہ، آپ بہت قریب ہیں،
اَور آپ کے سَب اَحکام حق ہیں۔
152 بہت پہلے ہی مُجھے آپ کی شہادتوں سے یہ حقیقت مَعلُوم ہو گئی تھی
کہ آپ نے اُنہیں اَبد تک کے لیٔے قائِم کیا ہے۔
ר ر
153 میری تکلیف پر نظر کریں اَور مُجھے اُس سے رِہائی بخشیں،
کیونکہ مَیں نے آپ کے آئین کو فراموش نہیں کیا۔
154 میری وکالت کریں اَور مُجھے رِہائی بخشیں؛
اَپنے وعدے کے مُطابق میری زندگی کی حِفاظت کریں۔
155 نَجات بدکار لوگوں سے دُور ہے،
کیونکہ وہ آپ کے قوانین کی جُستُجو میں نہیں رہتے۔
156 اَے یَاہوِہ، آپ کی رحمت عظیم ہے؛
اَپنے آئین کے مُطابق میری زندگی کی حِفاظت کریں۔
157 مُجھ پر سِتم ڈھانے والے اَور میرے مُخالف بہت ہیں،
لیکن مَیں آپ کی شہادتوں سے کنارہ کش نہ ہُوا۔
158 میں دغابازوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتا ہُوں،
کیونکہ وہ آپ کے کلام پر عَمل نہیں کرتے۔
159 دیکھو، مُجھے آپ کے قوانین سے کیسی مَحَبّت ہے؛
اَے یَاہوِہ، اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔
160 آپ کے کلام کا اصل حق پر قائِم ہے؛
اَور آپ کے سَب سچّے اَحکام اَبدی ہیں۔
ש ش
161 حُکمراں بلاوجہ مُجھے ستاتے ہیں،
لیکن میرے دِل میں آپ کے کلام کا ڈر ہے۔
162 جَیسے کویٔی لُوٹ کا مال پا کر خُوش ہوتاہے
وَیسے ہی مَیں آپ کے وعدہ کے سبب سے خُوش ہُوں۔
163 مُجھے جھُوٹ سے نفرت اَور کراہیّت ہے
لیکن آپ کے آئین سے مُجھے مَحَبّت ہے۔
164 آپ کی برحق شَریعت کی خاطِر
میں دِن میں سات بار آپ کی مدح سرائی کرتا ہُوں۔
165 آپ کے آئین سے مَحَبّت رکھنے والے بےحد مطمئن ہوتے ہیں،
وہ کسی چیز سے بھی ٹھوکر نہیں کھاتے۔
166 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی نَجات کا منتظر ہُوں،
اَور آپ کے اَحکام پر عَمل کرتا آیا ہُوں۔
167 مَیں آپ کی شہادتوں کو مانتا ہُوں،
کیونکہ وہ مُجھے بےحد عزیز ہیں۔
168 مَیں آپ کے درجات اَور شہادتوں پر عَمل کرتا ہُوں،
کیونکہ میری سَب روِشیں آپ کو مَعلُوم ہیں۔
ת ت
169 اَے یَاہوِہ، میری فریاد آپ کے حُضُور میں پہُنچے؛
اَپنے کلام کے مُطابق مُجھے فہم عطا فرمائیں۔
170 میری مِنّت آپ کے حُضُور میں پہُنچے؛
اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھے چھُڑائیں۔
171 میرے لبوں سے ہمیشہ آپ کی سِتائش نکلے،
کیونکہ آپ مُجھے اَپنے قوانین سِکھاتے ہیں۔
172 میری زبان آپ کے کلام کا نغمہ گائے،
کیونکہ آپ کے سَب اَحکام برحق ہیں۔
173 آپ کا ہاتھ میری مدد پر آمادہ رہے،
کیونکہ مَیں نے آپ کے قوانین اِختیار کئے ہیں۔
174 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی نَجات کا مُشتاق ہُوں،
اَور آپ کے آئین میری خُوشی کا باعث ہے۔
175 مُجھے سلامت رکھیں تاکہ مَیں آپ کی سِتائش کر سکوں،
اَور آپ کے آئین مُجھے سنبھالے رہے۔
176 میں کھوئی ہُوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہُوں۔
آپ ہی اَپنے خادِم کو تلاش کریں،
کیونکہ مَیں نے آپ کے اَحکام فراموش نہیں کئے ہیں۔