زبُور 14
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔
1 احمق اَپنے دِل میں کہتاہے،
”کویٔی خُدا ہے ہی نہیں۔“
وہ سبھی بگڑ گیٔے ہیں اَور اُن کی روِشیں نہایت شرمناک ہیں؛
اُن میں کویٔی نہیں، جو نیکی کرتا ہو۔
2 یَاہوِہ آسمان پر سے
نیچے بنی آدمؔ پر نگاہ کرتے ہیں
تاکہ دیکھیں کہ کویٔی دانشمند،
اَور کویٔی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔
3 وہ سَب کے سَب خُدا سے گُمراہ ہو گئے، اَور سَب ایک ساتھ بگڑ گیٔے؛
اُن میں کویٔی بھی اِنسان نہیں جو نیکی کرتا ہو،
ایک بھی نہیں۔
4 خُدا پُوچھتے ہیں کیا بدکار یہ کبھی نہ سیکھیں گے؟
جو میری اُمّت کو اَیسے کھا جاتے ہیں، جَیسے اِنسان روٹی کھاتا ہے؛
اَور یَاہوِہ کا نام کبھی نہیں لیتے؟
5 لیکن وہاں اُن پر بےحد خوف طاری ہو گیا،
کیونکہ خُدا راستبازوں کی نَسل کے ساتھ رہتاہے۔
6 تُم مظلوموں کو شرمسار کرنے کے منصُوبے بناتے ہو،
لیکن یَاہوِہ اُن کی پناہ ہیں۔
7 کاش کہ اِسرائیل کی نَجات صِیّونؔ میں سے ہوتی!
جَب یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو بحال کریں گے،
تَب یعقوب خُوش اَور اِسرائیل شادمان ہوگا!