زبُور 22
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”آہوئے فجر“ یعنی صُبح کی ہِرنی کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔
1 اَے میرے خُدا، اَے میرے خُدا، آپ نے مُجھے کیوں چھوڑ دیا؟
آپ میری مخلصی کے نالوں سے کیوں دُور رہتے ہیں؟
2 اَے میرے خُدا، میں دِن کو پُکارتا ہُوں لیکن آپ جَواب نہیں دیتے،
اَور رات کو بھی فریاد کرنے سے باز نہیں آتا۔
3 پھر بھی آپ بحیثیت قُدُّوس تخت نشین ہیں؛
اَور آپ اِسرائیل کا ممدوح ہیں اَور اِسرائیل آپ کی تمجید کرتا ہے۔
4 آپ ہی پر ہمارے آباؤاَجداد نے توکّل کیا؛
اُنہُوں نے توکّل کیا اَور آپ نے اُنہیں چھُڑایا۔
5 اُنہُوں نے آپ سے فریاد کی اَور رِہائی پائی؛
اُنہُوں نے آپ پر توکّل کیا اَور مایوس نہ ہُوئے۔
6 لیکن مَیں تو کیڑا ہُوں، اِنسان نہیں،
جِس سے آدمی نفرت کرتے ہیں اَور لوگ اُسے حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
7 وہ سَب جو مُجھے دیکھتے ہیں، میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں؛
اَور اَپنے سَر ہلا ہلا کر یہ کہتے ہُوئے طَعنہ زنی کرتے ہیں،
8 ”اُس کا توکّل یَاہوِہ پر ہے؛
اَب یَاہوِہ ہی اُسے بچائیں۔
چونکہ وہ اُن سے خُوش ہے،
لہٰذا وُہی اُسے چھُڑائیں گے۔“
9 پھر بھی آپ نے مُجھے رحم میں سے نکالا؛
اَور میری شیر خواری کے دِنوں ہی سے
آپ نے مُجھے سِکھایا کہ مَیں آپ پر توکّل کروں۔
10 پیدائش ہی سے مُجھے آپ پر چھوڑ دیا گیا؛
میری ماں کے بطن ہی سے آپ میرے خُدا ہیں۔
11 مُجھ سے دُور نہ رہیں،
کیونکہ مُصیبت قریب ہے
اَور کویٔی مددگار نہیں ہے۔
12 بہت سے سانڈوں نے مُجھے گھیرلیا ہے؛
باشانؔ کے علاقہ کے زورآور سانڈ مُجھے چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے ہیں۔
13 جَیسے دھاڑنے والے شیر اَپنے شِکار کو پھاڑتے ہیں۔
وَیسے ہی وہ اَپنا مُنہ میرے سامنے پسارتے ہیں۔
14 میں پانی کی مانند اُنڈیل دیا گیا ہُوں،
اَور میری سَب ہڈّیاں جوڑوں سے اُکھڑ گئی ہیں۔
میرا دِل موم ہو گیا ہے؛
اَور وہ میرے اَندر پگھل گیا ہے۔
15 میری قُوّت ٹھیکرے کی مانند خشک ہو چُکی ہے،
اَور میری زبان میرے تالُو سے چپک گئی ہے؛
اَور آپ نے مُجھے موت کی خاک میں مِلا دیا۔
16 کیونکہ کُتّوں نے مُجھے اَپنے نرغہ میں لے لیا ہے؛
اَور بدکاروں کی جماعت مُجھے چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے ہے،
اُنہُوں نے میرے ہاتھ اَور میرے پاؤں چھید ڈالے ہیں۔
17 میں اَپنی سَب ہڈّیاں گِن سَکتا ہُوں؛
لوگ مُجھے تاکتے ہیں اَور میری طرف للچائی ہُوئی نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔
18 اُنہُوں نے میرے کپڑے آپَس میں تقسیم کر لیٔے،
اَور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔
19 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ دُور نہ رہیں؛
اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لیٔے جلدی آئیں۔
20 میری جان کو تلوار سے بچائیں،
اَور میری انمول زندگی کو کُتّوں کی گرفت سے چھُڑائیں۔
21 مُجھے شیر کے مُنہ سے بچائیں؛
اَور مُجھے جنگلی سانڈوں کے سینگوں سے محفوظ رکھیں۔
22 میں اَپنی اُمّت کے سامنے آپ کے نام کا اعلان کروں گا؛
اَور جماعت میں آپ کی سِتائش کروں گا۔
23 اَے یَاہوِہ، سے ڈرنے والو! اُن کی سِتائش کرو!
اَے یعقوب کی اَولاد! سَب اُن کی تعظیم کرو!
اَور اَے اِسرائیل کی نَسل! سَب اُن کا ڈر مانو!
24 کیونکہ یَاہوِہ نے مظلوموں کی تکلیف کو
نہ تو حقیر جانا اَور نہ ہی اُس سے نفرت کی؛
اُنہُوں نے اُن سے اَپنا چہرہ بھی نہیں چھپایا
بَلکہ اُن کی فریاد سُنی۔
25 بڑے اِسرائیلی مجمع میں آپ ہی میری ثنا خوانی کا باعث ہیں؛
میں اَپنی قَسمیں آپ کا خوف ماننے والوں کے سامنے پُوری کروں گا۔
26 غریب کھا کر سیر ہوں گے؛
وہ جو یَاہوِہ کے طالب ہیں اُن کی سِتائش کریں گے۔
تمہارے دِل اَبد تک زندہ رہیں!
27 زمین کی اِنتہا تک
سَب اِنسان یَاہوِہ کو یاد کریں گے اَور اُن کی طرف رُجُوع لائیں گے،
دُنیا کی قوموں کے سَب خاندان
اُن کے آگے سَجدہ کریں گے،
28 کیونکہ سلطنت یَاہوِہ ہی کی ہے
اَور وُہی قوموں پر حُکومت کرتے ہیں۔
29 دُنیا کے تمام اَمیر عید منائیں گے اَور عبادت کریں گے؛
وہ سَب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُن کے آگے گھُٹنے ٹیکیں گے،
اَورجو اَپنی جان کو نہیں بچا سکتے۔
30 میری نَسل اُن کی خدمت کرےگی؛
اَور آئندہ پُشتوں میں خُداوؔند کا ذِکر کیا جائے گا۔
31 مُستقبِل میں اُن لوگوں کو جو اُس وقت پیدا بھی نہیں ہُوئے اُن کو بتائیں گے۔
وہ اُن کی راستبازی کا اعلان کریں گے،
کیونکہ یہ تمام کام یَاہوِہ نے کئے ہیں۔