زبُور 34
داویؔد کا زبُور۔ جَب داویؔد نے اَبی ملیخ کے سامنے پاگل پن کا بہانہ بنایا۔ اَبی ملکِ نے اُسے نکال دیا اَور وہ چلا گیا۔
میں ہر وقت یَاہوِہ کی تعریف کروں گا؛
اُن کی سِتائش ہمیشہ میرے لبوں پر ہوگی۔
میری جان یَاہوِہ پر فخر کرےگی؛
حلیم اُسے سُنیں گے اَور خُوش ہوں گے۔
میرے ساتھ یَاہوِہ کی تمجید کرو؛
آؤ ہم مِل کر اُن کے نام کی تعظیم کریں۔
 
میں یَاہوِہ کا طالب ہُوا اَور اُنہُوں نے مُجھے جَواب دیا؛
اَور اُنہُوں نے مُجھے سارے خوف سے آزاد کر دیا۔
جو اُن کی طرف نظر اُٹھاتے ہیں مُنوّر ہو جاتے ہیں؛
اُن کے چہروں پر کبھی شرمندگی نہ آئے گی۔
اِس غریب نے پُکارا اَور یَاہوِہ نے اُس کی سُنی؛
اَور اُنہُوں نے اُسے اُس کی ساری پریشانیوں سے بچا لیا۔
یَاہوِہ سے ڈرنے والوں کے چاروں طرف اُن کا فرشتہ خیمہ زن ہوتاہے؛
اَور اُنہیں بچاتا ہے۔
 
آزما کر دیکھو کہ یَاہوِہ کیسے مہربان ہیں؛
مُبارک ہے وہ آدمی جو اُن میں پناہ لیتا ہے۔
یَاہوِہ سے ڈرو، اَے اُن کے مُقدّسین،
کیونکہ جو اُن سے ڈرتے ہیں اُنہیں کچھ کمی نہیں ہوتی۔
10 شیرببر کمزور اَور بھُوکے ہو سکتے ہیں،
لیکن یَاہوِہ کے طالب کسی اَچھّی چیز کے مُحتاج نہ ہوں گے۔
11 اَے میرے بچّو! آؤ، میری سُنو؛
میں تُمہیں یَاہوِہ کا خوف ماَننا سِکھاؤں گا۔
12 تُم میں سے جو کویٔی زندگی سے مَحَبّت رکھتا ہے
اَورجو بھلائی اَور عمر درازی کا خواہشمند ہے،
13 وہ اَپنی زبان کو بدی سے
اَور اَپنے لبوں کو جھُوٹ بولنے سے دُور رکھے۔
14 بدی سے دُور رہے اَور نیکی کرے؛
صُلح کا طالب ہو اَور اُس کی کوشش میں رہے۔
 
15 یَاہوِہ کی آنکھیں راستبازوں پر لگی رہتی ہیں
اَور اُن کے کان اُن کی دعاؤں پر لگے رہتے ہیں؛
16 مگر یَاہوِہ بدکاروں کے خِلاف رہتے ہیں،
تاکہ اُن کا نام زمین پر سے مٹا ڈالیں۔
 
17 راستباز فریاد کرتے ہیں اَور یَاہوِہ اُن کی سُنتے ہیں؛
اَور اُنہیں اُن کی تمام پریشانیوں سے چُھڑاتے ہیں۔
18 یَاہوِہ شکستہ دِل اِنسانوں کے قریب ہیں
اَور وہ خستہ جانوں کو بچاتے ہیں۔
 
19 خواہ راستباز پر کتنی ہی مُصیبتیں آ پڑی ہُوں،
تو بھی یَاہوِہ اُسے اُن سَب سے رِہائی بخشتے ہیں؛
20 وہ اُس کی ساری ہڈّیوں کو محفوظ رکھتے ہیں،
اُن میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔
 
21 بدی بدکار لوگوں کو ہلاک کرےگی؛
اَور راستباز کے حریف مُجرم قرار دیئے جایٔیں گے۔
22 یَاہوِہ اَپنے خادِموں کی جانوں کا فدیہ دیتے ہیں؛
اَورجو کویٔی اُن میں پناہ لے وہ مُجرم نہ ٹھہرے گا۔