زبُور 69
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”شُوشنؔ“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کی تصنیف۔
اَے خُدا، مُجھے بچا لیں،
کیونکہ سیلاب کا پانی میری گردن تک آ پہُنچا ہے۔
میں گہری دلدل میں دھنسا جا رہا ہُوں،
جہاں پاؤں رکھنے کو جگہ نہیں ہے۔
میں گہرے پانی میں آ پڑا ہُوں؛
اَور سیلاب مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔
میں مدد کے لیٔے چلاّتے چلاّتے تھک گیا ہُوں؛
میرا گلا سُوکھ گیا ہے۔
اَور اَپنے خُدا کے اِنتظار میں،
میری آنکھیں پتھرا گئی ہیں۔
جو مُجھ سے بلاوجہ عداوت رکھتے ہیں
اُن کی تعداد میرے سَر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہے؛
جو ناحق میرے دُشمن بنے ہُوئے ہیں،
اَورجو میری بربادی پرتُلے ہُوئے ہیں
وہ بھی بہت ہیں۔
جو مَیں نے نہیں لیا وہ مُجھ سے وصول کیا جاتا ہے۔
 
اَے خُدا، آپ میری حماقت سے واقف ہیں؛
اَور میرا جُرم آپ سے پوشیدہ نہیں ہے۔
 
اَے خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ!
آپ کی آس رکھنے والے
میری وجہ سے شرمندہ نہ ہوں،
اَور اَے اِسرائیل کے خُدا،
آپ کے طالب
میرے سبب سے پشیمان نہ ہوں۔
کیونکہ آپ کی خاطِر مَیں نے ذِلّت برداشت کی،
اَور میرے مُنہ پر شرمندگی چھائی ہُوئی ہے۔
میں اَپنے اِسرائیلی خاندانی بھائیوں میں اجنبی،
اَور اَپنی ہی ماں کے بیٹوں میں بیگانہ ٹھہرا؛
آپ کے گھر کی غیرت مُجھے کھائے جاتی ہے،
اَور آپ کے ملامت کرنے والوں کی ملامتیں مُجھ پر آ پڑی ہیں۔
10 جَب مَیں روتا اَور روزہ رکھتا ہُوں،
تَب بھی مُجھے ذِلّت کا سامنا کرنا پڑتا ہے؛
11 جَب مَیں ٹاٹ* اوڑھتا ہُوں،
تو لوگ میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔
12 شہر کے پھاٹک پر بیٹھنے والے، میرا مذاق اُڑاتے ہیں،
اَور مَیں نشہ بازوں کا نغمہ بَن گیا ہُوں۔
 
13 لیکن اَے یَاہوِہ، میری آپ سے یہ دعا ہے،
کہ اَپنی نظرِکرم کے وقت؛
اَور اَے خُدا، اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کے طفیل،
مُجھے جَواب دیں اَور نَجات کا یقین دِلائیں۔
14 مُجھے دلدل میں سے بچا کر نکال لیں، اَور دھنسنے نہ دیں؛
مُجھ سے عداوت رکھنے والو،
اَور گہرے پانی سے بچا لیں۔
15 سیلاب مُجھے گھیرے میں نہ لے سکیں
اَور نہ گہراؤ مُجھے نگل پایٔے
اَور نہ ہی پاتال مُجھے ہڑپ کر سکے۔
 
16 اَے یَاہوِہ، اَپنی بے پایاں رحمت سے مُجھے جَواب دیں؛
اَور اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت سے میری طرف متوجّہ ہوں۔
17 اَپنے خادِم سے روپوشی نہ کریں؛
مُجھے جلد جَواب دیں کیونکہ مَیں مُصیبت میں ہُوں۔
18 میرے پاس آکر مُجھے رِہائی بخش دیں؛
میرے دُشمنوں سے مُجھے محفوظ رکھیں۔
 
19 آپ میری ذِلّت، رُسوائی اَور شرمندگی سے واقف ہیں؛
میرے سارے دُشمن آپ کے سامنے ہیں۔
20 ذِلّت کی وجہ سے میرا دِل ٹوٹ گیا ہے
اَور مَیں بے یارومددگار ہوکر رہ گیا ہُوں؛
میں کسی ہمدرد کا منتظر تھا لیکن وہاں کویٔی نہ تھا،
تسلّی دینے والوں کو بھی ڈھونڈا، لیکن کویٔی نہ مِلا۔
21 اُنہُوں نے میرے کھانے میں پِت مِلا دیا،
اَور میری پیاس بُجھانے کے لیٔے مُجھے سِرکہ پِلایا۔
 
22 اُن کا دسترخوان اُن کے لیٔے ایک پھندا بَن جائے؛
اَور اُن کی اَمن و سلامتی اُن کے لیٔے ایک جال بَن جائے۔
23 اُن کی آنکھوں پر اَندھیرا چھا جائے تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں،
اَور اُن کی کمریں ہمیشہ جُھکی رہیں۔
24 اَپنا غضب اُن پر اُنڈیل دیں؛
اَور آپ کا شدید قہر اُن پر آ پڑے۔
25 اُن کا مقام ویران ہو جائے؛
اَور اُن کے خیموں میں بسنے والا کویٔی نہ ہو،
26 کیونکہ جنہیں آپ زخمی کرتے ہیں اُنہیں وہ ستاتے ہیں
اَور جنہیں آپ نے اِیذا پہُنچائی اُن کے درد کا چرچا کرتے ہیں۔
27 اُن پر قُصُور پر قُصُور کرنے کے اِلزام لگے؛
اَور اُنہیں اَپنی راستبازی میں شریک نہ ہونے دیں۔
28 اُن کے نام کِتاب حیات میں سے مٹا دئیے جایٔیں
اَور وہ صادقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔
 
29 میں درد اَور تکلیف میں ہُوں؛
اَے خُدا، آپ کی نَجات میری حِفاظت کرے۔
 
30 میں گا کر خُدا کے نام کی سِتائش کروں گا،
اَور شُکر گُزاری کے ساتھ اُن کی تمجید کروں گا۔
31 یہ یَاہوِہ کو بَیل سے زِیادہ،
بَلکہ سینگوں اَور کھُروں والے بچھڑے کی قُربانی سے بھی زِیادہ پسند آئے گا۔
32 حلیم یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے۔
اَے خُدا کے طالبو! تمہارے دِل زندہ رہیں!
33 یَاہوِہ ضروُرت مندوں کی دعا کو سُنتے ہیں،
اَور اَپنے اسیروں کی حقارت نہیں کرتے۔
 
34 آسمان اَور زمین،
اَور سمُندر اَورجو کچھ اُن میں چلتے پھرتے ہیں اُن کی سِتائش کریں
35 کیونکہ خُدا صِیّونؔ کو بچائیں گے۔
اَور یہُوداہؔ صُوبہ کے شہروں کو اَز سرِ نَو تعمیر کریں گے۔
تَب لوگ وہاں بسیں گے اَور اُس علاقے پر قابض ہوں گے؛
36 اَور خُدا کے خادِموں کی اَولاد اُن کی وارِث ہوگی،
اَور اُن کے نام سے مَحَبّت رکھنے والے اُن میں بسیں گے۔
* زبُور 69:11 ٹاٹ بورے کا بنا ہُوا کپڑا زبُور 69:26 یَشع 53‏:4‏ زبُور 69:35 صِیّونؔ صِیّونؔ اَور یروشلیمؔ دونوں ایک ہی شہر کا حوالہ دیتے ہیں۔