زبُور 77
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے؛ یدُوتونؔ کے لیٔے۔
آسفؔ کا زبُور۔
مَیں نے بُلند آواز سے خُدا سے فریاد کی؛
مَیں نے خُدا کو پُکارا کہ وہ میری سُنیں۔
جَب مَیں مُصیبت میں مُبتلا ہُوا تو مَیں نے خُداوؔند کی تلاش کی؛
رات کو میں اَپنے ہاتھ پھیلائے رہا جو ڈھیلے نہ ہُوئے
اَور میری جان تسکین نہ پا سکی۔
 
اَے خُدا، مَیں نے آپ کو یاد کیا اَور کراہتا رہا؛
واویلا کرتے کرتے میری جان نڈھال ہو گئی ہے۔
آپ نے میری آنکھوں کو بند نہیں ہونے دیا؛
مُجھ میں بولنے کی تاب نہ تھی۔
میں گذشتہ ایّام،
اَور بیتے ہُوئے سالوں کے بارے میں سوچتا رہا؛
رات کو مُجھے اَپنے نغمہ یاد آئے،
میرا دِل غور کرتا رہا اَور میری رُوح جانچتی رہی:
 
”کیا خُداوؔند ہمیشہ کے لیٔے ترک کر دیں گے؟
کیا وہ پھر کبھی مہربان نہ ہوں گے؟
کیا اُن کی لافانی مَحَبّت ہمیشہ کے لیٔے جاتی رہی؟
کیا اُن کا وعدہ سدا کے لیٔے جھُوٹا ٹھہرا؟
کیا خُدا رحم کرنا بھُول گئے؟
کیا اُنہُوں نے قہر میں اَپنی رحمت کو روک لیا ہے؟“
 
10 تَب مَیں نے خیال کیا، ”مَیں اِس کے لیٔے فریاد کروں گا اَور پُوچھوں گا:
کہ خُداتعالیٰ کے داہنے ہاتھ سے جو برکتیں مُجھے سالہا سال ملتی رہیں۔
11 مَیں یَاہوِہ کے کارنامے یاد کروں گا؛
ہاں، مَیں آپ کے قدیم وقتوں کے معجزے یاد کروں گا۔
12 مَیں آپ کے سَب کاموں پر غور کروں گا
اَور آپ کے سَب عظیم کارناموں دھیان کروں گا۔“
 
13 اَے خُدا، آپ کی روِشیں مُقدّس ہیں۔
کون سا معبُود ہمارے خُدا کی مانند عظیم ہے؟
14 آپ وہ خُدا ہیں جو عجِیب کام کرتے ہیں؛
آپ مُختلف قوموں کے درمیان اَپنی قُوّت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
15 آپ نے اَپنے قوی بازو سے اَپنی قوم،
یعنی یعقوب اَور یُوسیفؔ کی نَسل کو رِہائی بخشی۔
 
16 اَے خُدا، سمُندروں نے آپ کو دیکھا،
سمُندر آپ کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے؛
اُن کی تہیں کانپ اُٹھیں۔
17 بادلوں نے مینہ برسایا،
افلاک گرجنے لگے؛
اَور آپ کے تیر ہر طرف چلے۔
18 بگولے میں سے آپ کی گرج کی آواز آئی،
اَور آپ کی برق نے جہاں کو رَوشن کر دیا؛
اَور زمین لرزی اَور کپکپائی۔
19 حالانکہ آپ کا راستہ سمُندر میں سے ہوتا ہُوا گزرا،
اَور آپ کی راہیں زورآور سمُندروں میں سے،
لیکن آپ کے نقش قدم دِکھائی نہ دئیے۔
 
20 آپ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کے ذریعہ
گلّہ کی مانند اَپنے لوگوں کی رہبری کی۔