11
مسیح کی پُرامن سلطنت
یسّی*یسّی: یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔ کے مُڈھ میں سے کونپل پھوٹ نکلے گی، اور اُس کی بچی ہوئی جڑوں سے شاخ نکل کر پھل لائے گی۔ رب کا روح اُس پر ٹھہرے گا یعنی حکمت اور سمجھ کا روح، مشورت اور قوت کا روح، عرفان اور رب کے خوف کا روح۔ رب کا خوف اُسے عزیز ہو گا۔ نہ وہ دکھاوے کی بنا پر فیصلہ کرے گا، نہ سنی سنائی باتوں کی بنا پر فتویٰ دے گا بلکہ انصاف سے بےبسوں کی عدالت کرے گا اور غیرجانب داری سے ملک کے مصیبت زدوں کا فیصلہ کرے گا۔ اپنے کلام کی لاٹھی سے وہ زمین کو مارے گا اور اپنے منہ کی پھونک سے بےدین کو ہلاک کرے گا۔ وہ راست بازی کے پٹکے اور وفاداری کے زیرجامے سے ملبّس رہے گا۔
بھیڑیا اُس وقت بھیڑ کے بچے کے پاس ٹھہرے گا، اور چیتا بھیڑ کے بچے کے پاس آرام کرے گا۔ بچھڑا، جوان شیرببر اور موٹا تازہ بَیل مل کر رہیں گے، اور چھوٹا لڑکا اُنہیں ہانک کر سنبھالے گا۔ گائے ریچھ کے ساتھ چَرے گی، اور اُن کے بچے ایک دوسرے کے ساتھ آرام کریں گے۔ شیرببر بَیل کی طرح بھوسا کھائے گا۔ شیرخوار بچہ ناگ کی بانبی کے قریب کھیلے گا، اور جوان بچہ اپنا ہاتھ زہریلے سانپ کے بِل میں ڈالے گا۔
میرے تمام مُقدّس پہاڑ پر نہ غلط اور نہ تباہ کن کام کیا جائے گا۔ کیونکہ ملک رب کے عرفان سے یوں معمور ہو گا جس طرح سمندر پانی سے بھرا رہتا ہے۔ 10 اُس دن یسّییسّی: یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔ کی جڑ سے پھوٹی ہوئی کونپل اُمّتوں کے لئے جھنڈا ہو گا۔ قومیں اُس کی طالب ہوں گی، اور اُس کی سکونت گاہ جلالی ہو گی۔
رب اپنی قوم کو واپس لائے گا
11 اُس دن رب ایک بار پھر اپنا ہاتھ بڑھائے گا تاکہ اپنی قوم کا وہ بچا کھچا حصہ دوبارہ حاصل کرے جو اسور، شمالی اور جنوبی مصر، ایتھوپیا، عیلام، بابل، حمات اور ساحلی علاقوں میں منتشر ہو گا۔ 12 وہ قوموں کے لئے جھنڈا گاڑ کر اسرائیل کے جلاوطنوں کو اکٹھا کرے گا۔ ہاں، وہ یہوداہ کے بکھرے افراد کو دنیا کے چاروں کونوں سے لا کر جمع کرے گا۔ 13 تب اسرائیل کا حسد ختم ہو جائے گا، اور یہوداہ کے دشمن نیست و نابود ہو جائیں گے۔ نہ اسرائیل یہوداہ سے حسد کرے گا، نہ یہوداہ اسرائیل سے دشمنی رکھے گا۔ 14 پھر دونوں مغرب میں فلستی ملک پر جھپٹ پڑیں گے اور مل کر مشرق کے باشندوں کو لُوٹ لیں گے۔ ادوم اور موآب اُن کے قبضے میں آئیں گے، اور عمون اُن کے تابع ہو جائے گا۔ 15 رب بحرِ قُلزم کو خشک کرے گا اور ساتھ ساتھ دریائے فرات کے اوپر ہاتھ ہلا کر اُس پر زوردار ہَوا چلائے گا۔ تب دریا سات ایسی نہروں میں بٹ جائے گا جو پیدل ہی پار کی جا سکیں گی۔ 16 ایک ایسا راستہ بنے گا جو رب کے بچے ہوئے افراد کو اسور سے اسرائیل تک پہنچائے گا، بالکل اُس راستے کی طرح جس نے اسرائیلیوں کو مصر سے نکلتے وقت اسرائیل تک پہنچایا تھا۔

*11:1 یسّی: یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔

11:10 یسّی: یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔