21
لاویوں کے شہر اور چراگاہیں
پھر لاوی کے قبیلے کے آبائی گھرانوں کے سربراہ اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور اسرائیل کے باقی قبیلوں کے آبائی گھرانوں کے سربراہوں کے پاس آئے جو اُس وقت سَیلا میں جمع تھے۔ لاویوں نے کہا، ”رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا کہ ہمیں بسنے کے لئے شہر اور ریوڑوں کو چَرانے کے لئے چراگاہیں دی جائیں۔“ چنانچہ اسرائیلیوں نے رب کی یہ بات مان کر اپنے علاقوں میں سے شہر اور چراگاہیں الگ کر کے لاویوں کو دے دیں۔
قرعہ ڈالا گیا تو لاوی کے گھرانے قِہات کو اُس کے کنبوں کے مطابق پہلا حصہ مل گیا۔ پہلے ہارون کے کنبے کو یہوداہ، شمعون اور بن یمین کے قبیلوں کے 13 شہر دیئے گئے۔ باقی قِہاتیوں کو دان، افرائیم اور مغربی منسّی کے قبیلوں کے 10 شہر مل گئے۔
جَیرسون کے گھرانے کو اِشکار، آشر، نفتالی اور منسّی کے قبیلوں کے 13 شہر دیئے گئے۔ یہ منسّی کا وہ علاقہ تھا جو دریائے یردن کے مشرق میں ملکِ بسن میں تھا۔
مِراری کے گھرانے کو اُس کے کنبوں کے مطابق روبن، جد اور زبولون کے قبیلوں کے 12 شہر مل گئے۔
یوں اسرائیلیوں نے قرعہ ڈال کر لاویوں کو مذکورہ شہر اور اُن کے گرد و نواح کی چراگاہیں دے دیں۔ ویسا ہی ہوا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا۔
قِہات کے گھرانے کے شہر
9‏-10 قرعہ ڈالتے وقت لاوی کے گھرانے قِہات میں سے ہارون کے کنبے کو پہلا حصہ مل گیا۔ اُسے یہوداہ اور شمعون کے قبیلوں کے یہ شہر دیئے گئے: 11 پہلا شہر عناقیوں کے باپ کا شہر قِریَت اربع تھا جو یہوداہ کے پہاڑی علاقے میں ہے اور جس کا موجودہ نام حبرون ہے۔ اُس کی چراگاہیں بھی دی گئیں، 12 لیکن حبرون کے ارد گرد کی آبادیاں اور کھیت کالب بن یفُنّہ کی ملکیت رہے۔ 13 ہارون کے کنبے کا یہ شہر پناہ کا شہر بھی تھا جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا۔ اِس کے علاوہ ہارون کے کنبے کو لِبناہ، 14 یتیر، اِستموع، 15 حَولون، دبیر، 16 عین، یوطہ اور بیت شمس کے شہر بھی مل گئے۔ اُسے یہوداہ اور شمعون کے قبیلوں کے کُل 9 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔ 17‏-18 اِن کے علاوہ بن یمین کے قبیلے کے چار شہر اُس کی ملکیت میں آئے یعنی جِبعون، جِبع، عنتوت اور علمون۔ 19 غرض ہارون کے کنبے کو 13 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔ 20 لاوی کے قبیلے کے گھرانے قِہات کے باقی کنبوں کو قرعہ ڈالتے وقت افرائیم کے قبیلے کے شہر مل گئے۔ 21 اِن میں افرائیم کے پہاڑی علاقے کا شہر سِکم شامل تھا جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر جزر، 22 قبضیم اور بیت حَورون۔ اِن چار شہروں کی چراگاہیں بھی مل گئیں۔ 23‏-24 دان کے قبیلے نے بھی اُنہیں چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے یعنی اِلتقِہ، جِبّتون، ایالون اور جات رِمّون۔ 25 منسّی کے مغربی حصے سے اُنہیں دو شہر تعنک اور جات رِمّون اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔ 26 غرض قِہات کے باقی کنبوں کو کُل 10 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت ملے۔
جَیرسون کے گھرانے کے شہر
27 لاوی کے قبیلے کے گھرانے جَیرسون کو منسّی کے مشرقی حصے کے دو شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے گئے: ملکِ بسن میں جولان جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، اور بعستراہ۔ 28‏-29 اِشکار کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: قِسیون، دابرت، یرموت اور عین جنیم۔ 30‏-31 اِسی طرح اُسے آشر کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے گئے: مِسال، عبدون، خِلقت اور رحوب۔ 32 نفتالی کے قبیلے نے تین شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: گلیل کا قادس جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر حمّات دور اور قرتان۔ 33 غرض جَیرسون کے گھرانے کو 13 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔
مِراری کے گھرانے کے شہر
34‏-35 اب رہ گیا لاوی کے قبیلے کا گھرانا مِراری۔ اُسے زبولون کے قبیلے کے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: یُقنعام، قرتاہ، دِمنہ اور نہلال۔ 36‏-37 اِسی طرح اُسے روبن کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: بصر، یہض، قدیمات اور مِفعت۔ 38‏-39 جد کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: ملکِ جِلعاد کا رامات جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر محنائم، حسبون اور یعزیر۔ 40 غرض مِراری کے گھرانے کو کُل 12 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔
41 اسرائیل کے مختلف علاقوں میں جو لاویوں کے شہر اُن کی چراگاہوں سمیت تھے اُن کی کُل تعداد 48 تھی۔ 42 ہر شہر کے ارد گرد چراگاہیں تھیں۔
اللہ نے اپنا وعدہ پورا کیا
43 یوں رب نے اسرائیلیوں کو وہ پورا ملک دے دیا جس کا وعدہ اُس نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر کیا تھا۔ وہ اُس پر قبضہ کر کے اُس میں رہنے لگے۔ 44 اور رب نے چاروں طرف امن و امان مہیا کیا جس طرح اُس نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا۔ اُسی کی مدد سے اسرائیلی تمام دشمنوں پر غالب آئے تھے۔ 45 جو اچھے وعدے رب نے اسرائیل سے کئے تھے اُن میں سے ایک بھی نامکمل نہ رہا بلکہ سب کے سب پورے ہو گئے۔