36
ایک قبیلے کی موروثی زمین شادی سے دوسرے قبیلے میں منتقل نہیں ہو سکتی
ایک دن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف کے کنبے سے نکلے ہوئے آبائی گھرانوں کے سرپرست موسیٰ اور اُن سرداروں کے پاس آئے جو دیگر آبائی گھرانوں کے سرپرست تھے۔ اُنہوں نے کہا، ”رب نے آپ کو حکم دیا تھا کہ آپ قرعہ ڈال کر ملک کو اسرائیلیوں میں تقسیم کریں۔ اُس وقت اُس نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمارے بھائی صِلافِحاد کی بیٹیوں کو اُس کی موروثی زمین ملنی ہے۔ اگر وہ اسرائیل کے کسی اَور قبیلے کے مردوں سے شادی کریں تو پھر یہ زمین جو ہمارے قبیلے کا موروثی حصہ ہے اُس قبیلے کا موروثی حصہ بنے گی اور ہم اُس سے محروم ہو جائیں گے۔ پھر ہمارا قبائلی علاقہ چھوٹا ہو جائے گا۔ اور اگر ہم یہ زمین واپس بھی خریدیں توبھی وہ اگلے بحالی کے سال میں دوسرے قبیلے کو واپس چلی جائے گی جس میں اِن عورتوں نے شادی کی ہے۔ اِس طرح وہ ہمیشہ کے لئے ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گی۔“
موسیٰ نے رب کے حکم پر اسرائیلیوں کو بتایا، ”جِلعاد کے مرد حق بجانب ہیں۔ اِس لئے رب کی ہدایت یہ ہے کہ صِلافِحاد کی بیٹیوں کو ہر آدمی سے شادی کرنے کی اجازت ہے، لیکن صرف اِس صورت میں کہ وہ اُن کے اپنے قبیلے کا ہو۔ اِس طرح ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے میں منتقل نہیں ہو گی۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا علاقہ اُسی کے پاس رہے۔
جو بھی بیٹی میراث میں زمین پاتی ہے اُس کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے ہی قبیلے کے کسی مرد سے شادی کرے تاکہ اُس کی زمین قبیلے کے پاس ہی رہے۔ ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا موروثی علاقہ اُسی کے پاس رہے۔“
10‏-11 صِلافِحاد کی بیٹیوں محلاہ، تِرضہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور نوعاہ نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ اُنہوں نے اپنے چچا زاد بھائیوں سے شادی کی۔ 12 چونکہ وہ بھی منسّی کے قبیلے کے تھے اِس لئے یہ موروثی زمین صِلافِحاد کے قبیلے کے پاس رہی۔
13 رب نے یہ احکام اور ہدایات اسرائیلیوں کو موسیٰ کی معرفت دیں جب وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے خیمہ زن تھے۔