12
اللہ یروشلم کی حفاظت کرے گا
ذیل میں رب کا اسرائیل کے لئے کلام ہے۔ رب جس نے آسمان کو خیمے کی طرح تان کر زمین کی بنیادیں رکھیں اور انسان کے اندر اُس کی روح کو تشکیل دیا وہ فرماتا ہے،
”مَیں یروشلم کو گرد و نواح کی قوموں کے لئے شراب کا پیالہ بنا دوں گا جسے وہ پی کر لڑکھڑانے لگیں گی۔ یہوداہ بھی مصیبت میں آئے گا جب یروشلم کا محاصرہ کیا جائے گا۔ اُس دن دنیا کی تمام اقوام یروشلم کے خلاف جمع ہو جائیں گی۔ تب مَیں یروشلم کو ایک ایسا پتھر بناؤں گا جو کوئی نہیں اُٹھا سکے گا۔ جو بھی اُسے اُٹھا کر لے جانا چاہے وہ زخمی ہو جائے گا۔“ رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام گھوڑوں میں ابتری اور اُن کے سواروں میں دیوانگی پیدا کروں گا۔ مَیں دیگر اقوام کے تمام گھوڑوں کو اندھا کر دوں گا۔
ساتھ ساتھ مَیں کھلی آنکھوں سے یہوداہ کے گھرانے کی دیکھ بھال کروں گا۔ تب یہوداہ کے خاندان دل میں کہیں گے، ’یروشلم کے باشندے اِس لئے ہمارے لئے قوت کا باعث ہیں کہ رب الافواج اُن کا خدا ہے۔‘ اُس دن مَیں یہوداہ کے خاندانوں کو جلتے ہوئے کوئلے بنا دوں گا جو دشمن کی سوکھی لکڑی کو جلا دیں گے۔ وہ بھڑکتی ہوئی مشعل ہوں گے جو دشمن کی پُولوں کو بھسم کرے گی۔ اُن کے دائیں اور بائیں طرف جتنی بھی قومیں گرد و نواح میں رہتی ہیں وہ سب نذرِ آتش ہو جائیں گی۔ لیکن یروشلم اپنی ہی جگہ محفوظ رہے گا۔
پہلے رب یہوداہ کے گھروں کو بچائے گا تاکہ داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کی شان و شوکت یہوداہ سے بڑی نہ ہو۔ لیکن رب یروشلم کے باشندوں کو بھی پناہ دے گا۔ تب اُن میں سے کمزور آدمی داؤد جیسا سورما ہو گا جبکہ داؤد کا گھرانا خدا کی مانند، اُن کے آگے چلنے والے رب کے فرشتے کی مانند ہو گا۔ اُس دن مَیں یروشلم پر حملہ آور تمام اقوام کو تباہ کرنے کے لئے نکلوں گا۔
یروشلم کا ماتم
10 مَیں داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں پر مہربانی اور التماس کا روح اُنڈیلوں گا۔ تب وہ مجھ پر نظر ڈالیں گے جسے اُنہوں نے چھیدا ہے، اور وہ اُس کے لئے ایسا ماتم کریں گے جیسے اپنے اکلوتے بیٹے کے لئے، اُس کے لئے ایسا شدید غم کھائیں گے جس طرح اپنے پہلوٹھے کے لئے۔ 11 اُس دن لوگ یروشلم میں شدت سے ماتم کریں گے۔ ایسا ماتم ہو گا جیسا میدانِ مجِدّو میں ہدد رِمّون پر کیا جاتا تھا۔ 12‏-14 پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔