11
تُم میرے نمونہ پر چلو جَیسے میں المسیح کے نمونہ پر چلتا ہُوں۔
عبادت کے دَوران سَر ڈھانکنا
میں تمہاری تعریف کرتا ہُوں کہ تُم نے میری ساری روایتی باتیں یاد رکھی ہیں اَور میری اُس تعلیم پرجو مَیں نے تُمہیں دی، عَمل کرتے ہو۔ میں چاہتا ہُوں کہ تُم یہ بھی یاد رکھو کہ ہر مَرد کا سَر المسیح ہے اَور عورت کا سَر مَرد ہے اَور المسیح کا سَر خُدا ہے۔ اِس لیٔے اگر کویٔی آدمی عبادت میں دعا یا نبُوّت کرتے وقت اَپنا سَر ڈھانکتا ہے تو وہ اَپنے سَر کی بےحُرمتی کرتا ہے۔ اَور اِسی طرح اگر کویٔی عورت عبادت میں دعا یا نبُوّت کرتے وقت اَپنا سَر نہیں ڈھانکتی تو وہ اَپنے سَر کی بےحُرمتی کرتی ہے گویا اُس نے سَر مُنڈوا دیا ہے۔ اگر کویٔی عورت اوڑھنی اِستعمال نہ کرنا چاہے تو وہ اَپنا سَر بھی مُنڈوا دے لیکن اگر وہ سَر مُنڈوانے کو باعث شرم سمجھتی ہے تو وہ اوڑھنی سے اَپنا سَر ڈھانکے۔
البتّہ مَرد کو اَپنا سَر نہیں ڈھانکنا چاہئے کیونکہ وہ خُدا کی صورت پر ہے اَور اُس سے خُدا کا جلال ظاہر ہوتاہے۔ مگر عورت سے مَرد کا جلال ظاہر ہوتاہے۔ اِس لیٔے کہ مَرد عورت سے نہیں بَلکہ عورت مَرد سے پیدا کی گئی۔ اَور مَرد عورت کی خاطِر نہیں بَلکہ عورت مَرد کی خاطِر پیدا کی گئی۔ 10 اِس لیٔے اَور فرشتوں کے سبب سے عورت کو چاہئے کہ اَپنا سَر ڈھانکے تاکہ ظاہر ہو کہ وہ مَرد کے تابع ہے۔ 11 تو بھی خُداوؔند کی نظر میں عورت بغیر آدمی کے نہیں اَور آدمی بغیر عورت کے نہیں۔ 12 کیونکہ جَیسے عورت مَرد سے پیدا کی گئی ہے وَیسے ہی مَرد بھی عورت کے وسیلہ سے پیدا ہوتاہے۔ مگر ہر چیز کا خالق خُدا ہے۔
13 تُم خُود ہی فیصلہ کرو، کیا کسی عورت کا سَر ڈھانکے بغیر خُدا سے دعا کرنا مُناسب ہے؟ 14 کیا فِطرت خُود بھی یہ نہیں سِکھاتی کہ اگر کسی مَرد کے سَر کے بال لمبے ہوں تُو یہ اُس کے لیٔے شرم کی بات ہے؟ 15 لیکن اگر عورت لمبے بال رکھے تو یہ اُس کے لیٔے زینت کا باعث ہیں کیونکہ لمبے بال اُسے گویا پردے کی غرض سے دئیے گیٔے ہیں۔ 16 اگر کویٔی اِس بارے میں حُجّت کرنا چاہے تو اُسے مَعلُوم ہو کہ نہ ہمارا اَیسا دستور ہے نہ خُدا کی جماعتوں کا۔
عِشائے خُداوندی
17 اَب جو ہدایت میں تُمہیں دے رہا ہُوں اُس میں تمہارے لیٔے تعریف کی کویٔی بات نہیں، کیونکہ تمہارے جمع ہونے سے فائدہ نہیں بَلکہ نُقصان ہوتاہے۔ 18 پہلی بات تو یہ ہے کہ جَب تمہاری جماعت جمع ہوتی ہے تو مَیں نے سُنا ہے کہ تمہارے درمیان تِفرقے اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ میں اِس بات کو کسی حَد تک قابل یقین سمجھتا ہُوں۔ 19 تُم لوگوں میں بِدعتوں کا پایا جانا لازمی ہے تاکہ ظاہر ہو جائے کہ تمہاری جماعت میں کون سے لوگ راہ راست پر ہیں۔ 20 کیونکہ جَب تُم جمع ہوتے ہو تو تمہارا کھانا عِشائے خُداوندی نہیں ہو سَکتا۔ 21 اِس لیٔے کہ ہر ایک دُوسروں سے پہلے ہی اَپنا کھانا کھا لیتا ہے۔ کویٔی تو بھُوکا رہ جاتا ہے اَور کسی کو نشہ بھی ہو جاتا ہے۔ 22 کیا کھانے اَور پینے کے لیٔے تمہارے گھر مَوجُود نہیں؟ یا پھر خُدا کی جماعت کی تمہارے نزدیک کویٔی اہمیّت نہیں اَور جِن کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہوتا اُنہیں شرمندہ کرتے ہو؟ میں کہُوں بھی تو کیا کہُوں؟ کیا تمہاری تعریف کروں؟ نہیں میں اِس مُعاملہ میں تو تمہاری تعریف نہیں کر سَکتا!
23 یہ بات مُجھ تک خُداوؔند کے ذریعہ پہُنچی اَور مَیں نے تُم تک پہُنچا دی کہ خُداوؔند یِسوعؔ نے جِس رات وہ پکڑوائے گیٔے، روٹی لی، 24 اَور خُدا کا شُکر کرکے توڑی اَور کہا، یہ میرا بَدن ہے جو تمہارے لیٔے توڑا گیا ہے، میری یادگاری کے لیٔے یہی کیا کرو۔ 25 اِسی طرح کھانے کے بعد یِسوعؔ نے انگوری شِیرے کا پیالہ لیا اَور یہ کہہ کر دیا، یہ پیالہ میرے خُون میں نیا عہد ہے۔ جَب بھی اِسے پیو میری یادگاری کے لیٔے یہی کیا کرو۔ 26 کیونکہ جَب کبھی تُم یہ روٹی کھاتے اَور اِس پیالہ میں سے پیتے ہو تو خُداوؔند کی موت کا اِظہار کرتے ہو جَب تک کہ خُداوؔند کی زمین پر دُوسری آمد نہ ہو جائے۔
27 اِس لیٔے جو کویٔی غَیر مُناسب طور پر خُداوؔند کی روٹی کھائے یا اِس پیالہ میں سے پیئے وہ خُداوؔند کے بَدن اَور خُون کا گُنہگار ٹھہرے گا۔ 28 چنانچہ اِس روٹی میں سے کھانے اَور اِس پیالہ میں سے پینے سے پہلے ہر شخص کو چاہئے کہ وہ اَپنے آپ کو جانچ لے۔ 29 کیونکہ جو اِس روٹی میں سے کھاتے وقت اَور اِس پیالہ میں سے پیتے وقت المسیح کے بَدن کو نہیں پہچانتا وہ اِس کھانے اَور پینے کے باوُجُود خُدا کی عدالت کے دِن سزا پایٔےگا۔ 30 یہی وجہ ہے کہ تُم میں سے بہت سے لوگ کمزور اَور بیمار ہیں اَور کیٔی ایک مَر بھی گیٔے ہیں۔ 31 اگر ہم اَپنے آپ کو جانچتے تو خُدا کی عدالت کے دِن سزا نہ پاتے۔ 32 لیکن خُداوؔند ہمیں عدالت کے دِن سزا دے کر ہماری تربّیت کرتے ہیں تاکہ ہم دُنیا کے ساتھ مُجرم نہ ٹھہرائے جایٔیں۔
33 اِس لیٔے میرے بھائیو اَور بہنوں، جَب تُم عِشائے خُداوندی کے لیٔے جمع ہوتے ہو تو ایک دُوسرے کا اِنتظار کرو۔ 34 اگر کویٔی بھُوکا ہو تو اَپنے گھر میں کھالے تاکہ تمہارا جمع ہونا خُدا کی عدالت کے دِن سزا کا باعث نہ ہو۔
میں باقی باتوں کا فیصلہ وہاں آنے پر کروں گا۔