12
رُوحانی نِعمتیں
اَے بھائیو اَور بہنوں! میں نہیں چاہتا کہ تُم رُوحانی نِعمتوں کے بارے میں بے خبر رہو۔ تُمہیں یاد ہوگا کہ جَب تُم بے دین تھے تو دُوسروں کی باتوں میں آکر گُونگے بُتوں کی پیروی کرنے لگے تھے۔ اِس لیٔے میں تُمہیں بتانا چاہتا ہُوں کہ جو شخص خُدا کی پاک رُوح کی ہدایت سے کلام کرتا ہے وہ کبھی بھی ”یِسوعؔ کو ملعُون،“ نہیں کہہ سَکتا، اَور نہ ہی پاک رُوح کی ہدایت کے بغیر وہ کہہ سَکتا ہے، ”یِسوعؔ خُداوؔند ہیں۔“
نِعمتیں تو مُختلف ہیں، لیکن پاک رُوح ایک ہی ہے۔ خدمتیں بھی طرح طرح کی ہیں، لیکن خُداوؔند ایک ہی ہے۔ اُن کے اثرات بھی مُختلف ہوتے ہیں، لیکن خُدا ایک ہی ہے جو سَب میں ہر طرح کا اثر پیدا کرتا ہے۔
لیکن پاک رُوح کا ظہُور ہر شخص کو فائدہ پہچانے کے لیٔے ہوتاہے۔ کسی کو پاک رُوح کی طرف سے حِکمت کا کلام عطا کیا جاتا ہے اَور کسی کو اُسی رُوح کے وسیلہ سے علمیّت کا کلام، کسی کو اُسی ایک رُوح سے ایمان اَور کسی کو شفا دینے کی تَوفیق ملتی ہے، 10 کسی کو معجزے کرنے کی قُدرت دی جاتی ہے، اَور کسی کو نبُوّت، کسی کو رُوحوں میں اِمتیاز، کسی کو طرح طرح کی زبانیں بولنے کی قابلیّت، اَور کسی کو زبانوں کا ترجُمہ کرنے کی مہارت۔ 11 یہ ساری نِعمتیں وُہی ایک رُوح عطا کرتا ہے اَور جَیسا چاہتاہے ہر ایک کو بانٹتا ہے۔
ایک بَدن اَور کیٔی اَعضا
12 بَدن ایک ہے مگر اُس کے اَعضا بہت سے ہیں اَور جَب یہ بہت سے اَعضا مِل جاتے ہیں تو ایک تن ہو جاتے ہیں۔ اِسی طرح المسیح بھی ہیں۔ 13 کیونکہ ہم خواہ یہُودی ہوں یا غَیریہُودی، خواہ غُلام ہوں یا آزاد، سَب نے ایک ہی پاک رُوح کے وسیلہ سے ایک بَدن ہونے کے لیٔے پاک غُسل پایا اَور ہم سَب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا۔ 14 بَدن ایک عُضو پر نہیں بَلکہ بہت سے اَعضا پر مُشتمل ہے۔
15 اگر پاؤں کہے، ”چونکہ میں ہاتھ نہیں اِس لیٔے بَدن کا حِصّہ نہیں،“ تو کیا وہ اِس سبب سے بَدن سے جُدا تو نہیں؟ 16 اَور اگر کان کہے، ”چونکہ میں آنکھ نہیں، اِس لیٔے بَدن کا حِصّہ نہیں،“ تو کیا وہ اِس سبب سے بَدن سے جُدا تو نہیں رہتا؟ 17 اگر سارا بَدن آنکھ ہی ہوتا تو وہ کیسے سُنتا؟ اگر سارا بَدن کان ہی ہوتا تو وہ کیسے سُونگھتا؟ 18 مگر حقیقت یہ ہے کہ خُدا نے ہر عُضو کو بَدن میں اَپنی مرضی کے مُطابق رکھا ہے۔ 19 اگر وہ سَب ایک ہی عُضو ہوتے تو بَدن کہاں ہوتا؟ 20 مگر اَب اَعضا تو کیٔی ہیں لیکن بَدن ایک ہی ہے۔
21 آنکھ ہاتھ سے نہیں کہہ سکتی، ”مُجھے تمہاری ضروُرت نہیں،“ اَور نہ سَر پاؤں سے کہہ سَکتا ہے، ”میں تمہارا مُحتاج نہیں۔“ 22 بَدن کے وہ اَعضا جو غَیر اہم اَور بڑے کمزور دِکھائی دیتے ہیں، دراصل وہ بہت ضروُری ہیں۔ 23 اَور بَدن کے وہ اَعضا جنہیں ہم دُوسرے اَعضا سے حقیر جانتے ہیں، اُن ہی کو زِیادہ عزّت دیتے ہیں اَور اِس احتیاط سے اُن کی نگہداشت کرتے ہیں۔ 24 جسے ہم اَپنے دُوسرے زیبا اَعضا کے لیٔے ضروُری نہیں سمجھتے۔ مگر خُدا نے بَدن کو اَیسے طریقے سے بنایا ہے کہ اُس کے جِن اَعضا کو کم اہم سمجھا جاتا ہے وُہی زِیادہ عزّت کے لائق ہیں، 25 لیکن بَدن میں تِفرقہ نہ ہو بَلکہ اُس کے سَب اَعضا ایک دُوسرے کی برابر فکر رکھیں۔ 26 اگر بَدن کا ایک عُضو دُکھ پاتاہے تو سَب اَعضا اُس کے ساتھ دُکھ پاتے ہیں اَور اگر ایک عُضو عزّت پاتاہے تو سَب اَعضا اُس کی خُوشی میں شریک ہوتے ہیں۔
27 پس تُم مِل کر المسیح کا بَدن ہو اَور فرداً فرداً اُس کے اَعضا ہو۔ 28 اَور خُدا نے جماعت میں بعض اَشخاص کو الگ الگ رُتبہ دیا ہے۔ پہلے رسول ہیں، دُوسرے نبی، تیسرے اُستاد، پھر معجزے کرنے والے، اُس کے بعد شفا دینے والے، پھر مددگار، پھر مُننتظِم اَور پھر طرح طرح کی زبانیں بولنے والے۔ 29 کیا سَب رسول ہیں؟ کیا سَب نبی ہیں؟ کیا سَب اُستاد ہیں؟ کیا سَب معجزے کرتے ہیں؟ 30 کیا سَب کو شفا دینے کی قُدرت مِلی ہے؟ کیا سَب طرح طرح کی زبانیں بولتے ہیں؟ کیا سَب ترجُمہ کرتے ہیں؟ 31 تُم بڑی سے بڑی نِعمتیں حاصل کرنے کی آرزُو میں رہو۔
مَحَبّت کی خصوصیت اَور اُس کی ضروُرت
لیکن اَب مَیں تُمہیں سَب سے عُمدہ طریقہ بتاتا ہُوں۔