5
1 چونکہ تُم خُدا کے عزیز فرزند ہو، اِس لیٔے، خُدا کی مانِند بنو۔
2 اَور مَحَبّت سے چلو، جَیسے المسیح نے ہم سے مَحَبّت کی اَور اَپنے آپ کو ہمارے لیٔے خُوشبو کی طرح خُدا کی نذر کرکے قُربان کیا وَیسے تُم بھی مَحَبّت سے چلو۔
3 تُم میں جنسی بدفعلی یا کسی قِسم کی ناپاکی یا لالچ کا نام تک نہ لیا جائے، کیونکہ اِس طرح کے عَمل خُدا کے مُقدّسین کو زیب نہیں دیتے۔
4 تمہارے لیٔے بے شرمی، بےہوُدہ گوئی یا ٹھٹّھابازی کا ذِکر کرنا بھی مُناسب نہیں، بَلکہ تمہاری زبان پر شُکر گُزاری کے کلمے ہوں۔
5 یقین جانو کہ کسی حرام کار، ناپاک یا لالچی شخص کی المسیح اَور خُدا کی بادشاہی میں کویٔی مِیراث نہیں کیونکہ اَیسا شخص بُت پرست کے برابر ہے۔
6 کویٔی تُمہیں فُضول باتوں سے دھوکا نہ دینے پایٔے، کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے باعث نافرمان لوگوں پر خُدا کا غضب نازل ہوتاہے۔
7 لہٰذا اَیسے لوگوں کا ساتھ مت دو۔
8 کیونکہ المسیح کے آنے سے پہلے تُم تاریکی میں زندگی گزارتے تھے، مگر اَب خُداوؔند میں نُور ہو۔ پس نُور کے فرزندوں کی راہ پر چلو
9 کیونکہ نُور کا پھل ہر طرح کی نیکی، راستبازی اَور سچّائی ہے۔
10 اَور تجربہ سے مَعلُوم کرتے رہو کہ خُداوؔند کو کیا پسند ہے۔
11 تاریکی کے بے پھل کاموں میں شریک نہ ہو، بَلکہ اُن پر ملامت کیا کرو۔
12 کیونکہ نافرمان لوگوں کے پوشیدہ کاموں کا ذِکر کرنا بھی شرم کی بات ہے۔
13 لیکن جو شَے رَوشنی میں لائی جاتی ہے وہ سَب صَاف صَاف نظر آنے لگتی ہے کیونکہ نُور سَب کچھ ظاہر کر دیتاہے۔
14 اِسی لیٔے کہا گیا ہے:
”اَے سونے والو جاگو،
اَور مُردوں میں سے جی اُٹھو،
تو المسیح کا نُور تُم پر چمکے گا۔“
15 پس غور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتےہو، نادانوں کی طرح نہیں بَلکہ داناؤں کی طرح چلو،
16 اَور ہر موقع کو غنیمت سمجھو، کیونکہ دِن بُرے ہیں۔
17 اِس لیٔے نادانوں کی طرح زندگی نہ گُزارو، بَلکہ خُداوؔند کی مرضی سمجھنے کی کوشش کرو۔
18 شراب میں متوالے نہ بنو، کیونکہ یہ اِنسان کو بدچلن بنا دیتی ہے۔ بَلکہ، پاک رُوح سے معموُر رہا کرو۔
19 ایک دُوسرے سے زبُور، حَمد و ثنا اَور رُوحانی غزلیں اَور خُداوؔند کی تعریف میں دِل سے گاتے بجاتے رہا کرو،
20 ہر بات میں ہمارے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
اِزدواجی زندگی کے لئے ہدایات
21 اَور المسیح کا خوف کرتے ہویٔے ایک دُوسرے کے تابع رہو۔
22 بیویاں اَپنے شوہروں کے اَیسے تابع رہیں جَیسے خُداوؔند کے تابع رہتی ہیں۔
23 کیونکہ شوہر بیوی کا سَر ہے جِس طرح المسیح اَپنے بَدن کا سَر ہیں، اَور اُس کا یعنی اَپنی جماعت کے مُنجّی ہیں۔
24 اُسی طرح شوہر اَپنی بیوی کا سَر ہے، پس جَیسے جماعت المسیح کے تابع ہے وَیسے بیویاں بھی ہر بات میں اَپنے شوہروں کی تابع رہیں۔
25 اَے شوہرو! اَپنی بیویوں سے وَیسی ہی مَحَبّت رکھو، جَیسی مَحَبّت المسیح نے اَپنی جماعت سے رکھی اَور اُس کے لیٔے اَپنی جان دے دی
26 تاکہ وہ جماعت کو خُدا کے کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر صَاف کرے، اَور اُسے مُقدّس بنادے۔
27 اَور اَیسی جلالی جماعت بنا کر اَپنے پاس حاضِر کرے، جِس میں کویٔی داغ یا جھُرّی یا کویٔی اَور نُقص نہ ہو، بَلکہ وہ پاک اَور بے عیب ہو۔
28 اِسی طرح، شوہروں کو بھی چاہئے کہ اَپنی بیویوں سے اَپنے بَدن کی طرح مَحَبّت رکھیں، جو اَپنی بیوی سے مَحَبّت رکھتا ہے وہ گویا اَپنے آپ سے مَحَبّت رکھتا ہے۔
29 کیونکہ کویٔی شخص اَپنے جِسم سے دُشمنی نہیں کرتا، بَلکہ اَپنے جِسم کی اَچھّی طرح پرورش کرتا اَور دیکھ بھال کرتا ہے، جِس طرح المسیح جماعت کا خیال رکھتے ہیں،
30 کیونکہ ہم اُن کے بَدن کے اَعضا ہیں۔
31 ”کِتاب مُقدّس کا بَیان ہے کہ مَرد اَپنے باپ اَور ماں سے جُدا ہوکر اَپنی بیوی کے ساتھ رہے گا، اَور وہ دونوں مِل کر ایک جِسم ہوں گے۔“
32 یہ راز کی بات تو بڑی گہری ہے لیکن مَیں سمجھتا ہُوں کہ یہ المسیح اَور جماعت کے باہمی تعلّق کی طرف اِشارہ کرتی ہے۔
33 بہرحال تُم میں سے ہر شوہر کو چاہیے کہ وہ اَپنی بیوی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھے، اَور بیوی کو بھی چاہیے کہ وہ اَپنے شوہر سے اَدب سے پیش آئے۔