14
رحمت کی خاطِر تَوبہ
1 اَے اِسرائیل، یَاہوِہ اَپنے خُدا کی طرف لَوٹ آ۔
تیرے گُناہ تیرے زوال کا باعث بَن چُکے ہیں!
2 کلام اَپنے ساتھ لے کر
یَاہوِہ کی طرف لَوٹ آ۔
اُن سے کہہ:
”ہمارے تمام گُناہ بخش دیں
اَور فضل سے ہمیں قبُول فرمائیں،
تاکہ ہم اَپنے لبوں سے شُکر گزاری کی قُربانی اَدا کریں۔
3 اشُور ہمیں بچا نہیں سَکتا؛
نہ ہم جنگی گھوڑوں پر سوار ہوں گے۔
ہم پھر کبھی اَپنے ہاتھوں سے تراشی ہُوئی چیزوں کو
’ہمارے معبُود‘ نہ کہیں گے،
کیونکہ یتیموں کو آپ ہی میں شفقت ملتی ہے۔“
4 ”مَیں اُن کی برگشتگی کو ٹھیک کر دُوں گا
اَور اُن سے بےحد مَحَبّت رکھوں گا،
کیونکہ میرا قہر اُن پر سے ٹل گیا ہے۔
5 مَیں اِسرائیل کے لیٔے اوس کی مانند ہُوں گا؛
اَور وہ شُوشنؔ کی مانند پھُولے گا۔
اَور لبانونؔ کے دیودار کی مانند
اَپنی جڑیں پھیلائے گا؛
6 اُس کی ملائم کونپلیں بڑھیں گی۔
اُس کی شوکت زَیتُون کے درخت کی مانند ہوگی،
اَور اُس کی خُوشبو لبانونؔ کے دیودار کے مانند ہوگی۔
7 لوگ پھر سے اُس کے سایہ میں بسیں گے۔
اَور وہ اناج کی مانند بڑھےگا۔
وہ انگور کی بیل کی مانند شگفتہ ہوگا،
اَور اُس کی شہرت لبانونؔ کی مَے کی مانند ہوگی۔
8 اَے اِفرائیمؔ مُجھے بُتوں سے اَور کیا سروکار ہے؟
مَیں اُسے جَواب دُوں گا اَور اُس کی خبرگیری کروں گا۔
مَیں صنوبر کے سرسبز درخت کی مانند ہُوں؛
تُو مُجھ ہی سے برومند ہُوا۔“
9 دانشمند کون ہے؟ وُہی اُن چیزوں کو سمجھ پایٔےگا۔
دُور اَندیش کون ہے؟ وُہی اُنہیں جان لے گا۔
کیونکہ یَاہوِہ کی راہیں راست ہیں؛
اَور راستباز اُن پر چلتے ہیں،
لیکن باغی اُن میں ٹھوکر کھاتے ہیں۔