3
زبان کو قابُو میں رکھنا
1 اَے میرے بھائیوں اَور بہنوں! تُم میں سے بہت سے لوگ اُستاد نہ بنیں کیونکہ تُم جانتے ہو کہ ہم اُستادوں کی دُوسروں کے مُقابلہ میں زِیادہ سختی سے اِنصاف کیا جایٔےگا۔
2 ہم سَب کے سَب کیٔی طرح سے خطا کرتے ہیں۔ مگر کامِل شخص وہ ہے جو بولنے میں کبھی خطا نہیں کرتا۔ اَیسا آدمی ہی اَپنے سارے بَدن کو قابُو میں رکھنے کے قابل ہے۔
3 جَب ہم گھوڑوں کے مُنہ میں لگام لگاتے ہیں تو وہ ہمارے حُکم پر چلتے ہیں اَور ہم اُن کے سارے بَدن کو جِدھر چاہیں اُدھر موڑ سکتے ہیں۔
4 یا پانی جہاز کی مثال لیں۔ حالانکہ وہ بڑے بڑے ہوتے ہیں اَور تیز ہواؤں سے چلائے جاتے ہیں لیکن ایک نہایت ہی چُھوٹی سِی پتوار کے ذریعہ مانجھی کی مرضی کے مُطابق ہر سمت میں موڑے جا سکتے ہیں۔
5 اِسی طرح زبان بھی بَدن کا ایک چھوٹا سا عُضو ہے مگر بڑی شیخی مارتی ہے۔ دیکھو! ایک چُھوٹی سِی چنگاری کیسے ایک بڑے جنگل کو جَلا کر راکھ کردیتی ہے۔
6 زبان بھی ایک آگ کی مانند ہے۔ زبان ہمارے اَعضا میں ناراستی کا ایک عالَم ہے جو سارے جِسم کو داغ دار کردیتی ہے۔ اَور ساری زندگی میں آگ لگا دیتی ہے اَور خُود جہنّم کی آگ سے جلتی رہتی ہے۔
7 اِنسان ہر قِسم کے چَوپایوں، پرندوں، کیڑے مکوڑوں اَور سمُندری مخلُوقات کو اَپنے قابُو میں کر سَکتا ہے بَلکہ کیٔے بھی جا چُکے ہیں۔
8 لیکن کویٔی اِنسان زبان کو قابُو میں نہیں کر سَکتا۔ یہ مہلک زہر اُگلنے والی وہ بَلا ہے جسے روکا نہیں جا سَکتا۔
9 اِسی زبان سے ہم اَپنے خُداوؔند اَور خُدا باپ کی حَمد کرتے ہیں اَور اِسی سے اِنسانوں کو جو خُدا کی صورت پر پیدا ہویٔے ہیں، بد دعا دیتے ہیں۔
10 ایک ہی مُنہ سے برکت اَور بد دعا نکلتی ہے۔ اَے میرے بھائیوں اَور بہنوں! اَیسا تو نہیں ہونا چاہئے۔
11 کیا ایک ہی چشمہ کے مُنہ سے میٹھا اَور کھارا پانی دونوں نکل سَکتا ہے؟
12 میرے بھائیوں اَور بہنوں! جِس طرح اَنجیر کے درخت سے زَیتُون اَور انگور کی بیل سے اَنجیر پیدا نہیں ہو سکتے اُسی طرح کھارے پانی کے چشمہ سے میٹھا پانی نہیں نکل سَکتا۔
دو طرح کی حِکمت
13 تُم میں کون دانشمند اَور سمجھدار ہے؟ جو اَیسا ہو وہ اَپنے کاموں کو نیک چال چلن کے وسیلہ سے اُس حلیمی کے ساتھ ظاہر کرے جو حِکمت سے پیدا ہوتی ہے۔
14 لیکن اگر تُم اَپنے دِل میں سخت جلن اَور خُود غرضی رکھتے ہو تو حق کے خِلاف شیخی نہ مارو، اَور نہ ہی جھُوٹ بولو۔
15 اَیسی حِکمت آسمان کی طرف سے نہیں اُترتی، بَلکہ دُنیوی، نَفسانی اَور شیطانی ہوتی ہے۔
16 کیونکہ جہاں جلن اَور خُود غرضی ہوتی ہے وہاں فساد اَور ہر طرح کا بُرا کام بھی پایا جاتا ہے۔
17 لیکن جو حِکمت آسمان سے آتی ہے، اوّل تو وہ پاک ہوتی ہے، پھر صُلح پسند، نرم دِل، تربّیت پزیر، رحم دِل، اَور اَچھّے پھلوں سے لَدی ہویٔی بے طرف دار اَور خُلوص دِل ہوتی ہے۔
18 اَور صُلح کرانے والے اَمن کا بیج بو کر، راستبازی کی فصل کاٹتے ہیں۔