4
خُودی کو خُدا کے حوالہ کر دو
تمہارے درمیان لڑائیاں اَور جھگڑے کہا سے آتے ہیں؟ کیا اُن خواہشوں سے نہیں جو تمہارے جِسم کے اَعضا میں فساد پیدا کرتی ہیں؟ تُم کسی چیز کی خواہش کرتے ہو، مگر وہ تُمہیں حاصل نہیں ہوتی۔ اِس لیٔے تُم خُون کر دیتے ہو۔ جلن کی وجہ سے تُم جھگڑتے اَور لڑتے ہو کیونکہ تُم حاصل نہیں کر پاتے ہو۔ تُمہیں اِس لیٔے نہیں ملتا کیونکہ تُم خُدا سے نہیں مانگتے۔ اَور جَب مانگتے ہو تو پاتے نہیں کیونکہ بُری نیّت سے مانگتے ہو تاکہ اُسے عیش و عشرت میں خرچ کر سکو۔
اَے حرام کارو!* کیا تُمہیں مَعلُوم نہیں کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرناہے؟ جو کویٔی دُنیا کا دوست بننا چاہتاہے وہ اَپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔ کیا تُم یہ سمجھتے ہو کہ کِتاب مُقدّس بے فائدہ فرماتی ہے کہ جِس پاک رُوح کو خُدا نے ہمارے دِلوں میں بسایا ہے کیا وہ اَیسی آرزُو رکھتا ہے جِس کا اَنجام حَسد ہو؟ مگر وہ تو ہمیں اَور زِیادہ فضل بخشتا ہے۔ چنانچہ خُدا کا کلام فرماتا ہے:
”خُدا مغروُروں کا مُقابلہ کرتا ہے
مگر حلیموں پر مہربانی کرتا ہے۔“
پس خُدا کے تابع ہو جاؤ اَور اِبلیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔ خُدا کے نزدیک آؤ تو وہ تمہارے نزدیک آئے گا۔ اَے گُنہگاروں! اَپنے ہاتھوں کو صَاف کر لو اَور اَے دو دِلوں! اَپنے دِلوں کو پاک کر لو۔ افسوس اَور ماتم کرو اَور روؤ۔ تمہاری ہنسی ماتم میں اَور تمہاری خُوشی غم میں بدل جائے۔ 10 خُداوؔند کے سامنے خُود کو حلیم کر دو تو وہ تُمہیں سربُلند کرےگا۔
11 اَے بھائیوں اَور بہنوں! تُم آپَس میں ایک دُوسرے کی بدگوئی نہ کرو۔ جو اَپنے بھایٔی کی بدگوئی کرتا اَور اُس پر اِلزام لگاتاہے وہ شَریعت کی بدگوئی کرتا اَور اُس پر اِلزام لگاتاہے۔ اَور اگر تُم شَریعت پر اِلزام لگاتے ہو تو تُم شَریعت پر عَمل کرنے کی بجائے اُس کا مُنصِف بَن بیٹھے ہو۔ 12 شَریعت دینے والا اَور اُس کا مُنصِف صِرف ایک ہی ہے جو بچا بھی سَکتا ہے اَور ہلاک بھی کر سَکتا ہے۔ لیکن تُو کون ہے جو اَپنے پڑوسی کا مُنصِف بَن بیٹھا ہے؟
آنے والے کل کے بارے میں شیخی مارنا
13 اَور اَب میری بات سُنو! تُم جو یہ کہتے ہو، ”آج یا کل ہم فُلاں فُلاں شہر میں جایٔیں گے، ایک بَرس وہاں ٹھہریں گے اَور کاروبار کرکے رُوپیہ کمائیں گے۔“ 14 جَب کہ سچ تو یہ کہ تُم یہ بھی نہیں جانتے کہ کل کیا ہوگا؟ ذرا سُنو تو؛ تمہاری زندگی ہے ہی کیا؟ وہ صِرف دُھواں کی مانند ہے جو تھوڑی دیر کے لیٔے نظر آتی اَور پھر غائب ہو جاتی ہے۔ 15 اِس کے بجائے تُمہیں یہ کہنا چاہئے، ”اگر ربّ کی مرضی ہُوئی تو ہم زندہ رہیں گے اَور یہ یا وہ کام بھی کریں گے۔“ 16 مگر تُم شیخی مار کر اَپنے غُرور کا اِظہار کرتے ہو، اَور اِس طرح کی تمام شیخی بازی بُری ہے۔ 17 چنانچہ جو بھلائی کرنا جانتا ہے مگر نہیں کرتا، تو اُس کے لیٔے یہ گُناہ ہے۔
* 4:4 اَے حرام کارو! زناکاروں سے مُراد ہے اَے بےوفا اُمّت!‏ 4:5 خُرو 20‏:5؛ 34‏:14؛ زکر 8‏:2‏ 4:6 امثا 3‏:34‏