19
متفرّق قوانین
1 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا،
2 ”بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہو، ’تُم پاک بنو، کیونکہ مَیں جو تمہارا یَاہوِہ خُدا ہُوں، پاک خُدا ہُوں۔
3 ” ’اَور تُم میں سے ہر ایک اَپنی ماں اَور اَپنے باپ کا اِحترام کرے اَور تُم میرے سَبتوں کو ماَننا۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
4 ” ’تُم بُتوں کی طرف رُجُوع نہ ہونا اَور نہ ہی اَپنے لیٔے دھات سے ڈھالے ہویٔے معبُود بنانا۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
5 ” ’اَور جَب تُم یَاہوِہ کے حُضُور سلامتی کی نذر کی قُربانی پیش کرو، تو اُسے اِس طرح پیش کرنا کہ وہ تمہاری طرف سے مقبُول ہو۔
6 اَور جِس دِن قُربانی پیش کی جائے وہ اُسی دِن یا اگلے دِن تک کھا لی جائے؛ اَور اگر اُس میں سے کچھ تیسرے دِن تک بچا رہ جائے تو اُسے ضروُر آگ میں جَلا دیا جائے۔
7 مگر تیسرے دِن اُس قُربانی کے گوشت میں سے کچھ بھی کھایا نہ جائے کیونکہ وہ آلُودہ ہو چُکاہے اَور قبُول نہ ہوگا۔
8 اَورجو کویٔی اُسے کھائے گا اُس کا گُناہ اُسی کے سَر لگے گا کیونکہ اُس نے یَاہوِہ کی پاک چیز کو بےحُرمت کیا ہے؛ لہٰذا اُس شخص کو بھی جماعت سے ضروُر خارج کر دیاجایٔے۔
9 ” ’اَور جَب تُم اَپنی زمین کی پیداوار کی فصل کاٹو، تو اَپنے کھیت کے اِنتہائی کناروں تک ساری کی ساری نہ کاٹنا اَور نہ ہی کٹائی کرتے وقت گری ہویٔی بالوں کو چُن لینا۔
10 اَور نہ ہی اَپنے انگوری باغ کے دانہ توڑنے دوبارہ جانا، اَور نہ اَپنے انگوری باغ کے گِرے ہویٔے دانوں کو جمع کرنا؛ بَلکہ اُنہیں غریبوں اَور پردیسیوں کے لیٔے چھوڑ دینا۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
11 ” ’تُم چوری نہ کرنا۔
” ’تُم جھُوٹ مت بولنا۔
” ’اَور نہ ایک دُوسرے کو دھوکا دینا۔
12 ” ’تُم میرا نام لے کر جھُوٹی قَسم نہ کھانا جِس سے تمہارے خُدا کے نام کی بےحُرمتی ہو۔ کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
13 ” ’تُم اَپنے پڑوسی کو مت ٹھگنا اَور نہ ہی اُسے لُوٹنا۔
” ’اَور نہ کسی مزدُور کی مزدُوری اَپنے پاس رات سے صُبح تک روکے رکھنا۔
14 ” ’تُم بہرے کو نہ بد دعا دینا، اَور نہ ہی اَندھے کے آگے کویٔی اَیسی شَے رکھنا جِس سے وہ ٹھوکر کھائے۔ بَلکہ اَپنے خُدا سے ڈرنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
15 ” ’تُم فیصلہ کرتے وقت نااِنصافی مت کرنا؛ اَور نہ تو غریب کی طرفداری کرنا اَور نہ ہی بڑے شخص کی طرفداری، لہٰذا راستی سے اَپنے ہمسایہ کا اِنصاف کرنا۔
16 ” ’تُم اَپنے لوگوں میں اِدھر اُدھر افواہیں پھیلاتے نہ پِھرنا۔
” ’اَور نہ اَپنے پڑوسی کی زندگی کو خطرے میں ڈالنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
17 ” ’اَور تُم اَپنے دِل میں اَپنے اِسرائیلی بھایٔی سے نفرت نہ رکھنا۔ تُم اَپنے ہمسایہ کو ضروُر ملامت کرنا، تاکہ تُم اُس کے خطا کے جُرم میں شریک نہ ہونے پاؤ۔
18 ” ’اِنتقام نہ لینا اَور نہ اَپنی قوم کے کسی شخص سے کینہ رکھنا بَلکہ اَپنے پڑوسی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
19 ” ’میرے قوانین کو ماَننا۔
” ’اَپنے مویشیوں کو کسی مُختلف جنس کے مویشیوں سے جماع نہ کرنے دینا۔
” ’اَپنے کھیت میں دو قِسم کے بیج ایک ساتھ نہ بونا۔
” ’اَیسا کپڑا نہ پہننا جو دو مُختلف قِسم کے دھاگے سے تیّار کیا گیا ہو۔
20 ” ’اگر کویٔی شخص کسی اَیسی لونڈی سے ہم بِستری کر لے جو کسی اَور کی منگیتر ہو لیکن نہ تو اُس کا فدیہ دیا گیا ہو اَور نہ ہی وہ آزاد کی گئی ہو، چنانچہ اُن دونوں کو کویٔی مُناسب سزا ملے تاہم اُنہیں جان سے نہ ماراجائے کیونکہ وہ عورت آزاد نہیں تھی۔
21 اَور وہ شخص اَپنے خطا کی قُربانی کے لیٔے خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر یَاہوِہ کے حُضُور ایک مینڈھا لایٔے۔
22 پھر کاہِنؔ خطا کی قُربانی کے مینڈھے سے یَاہوِہ کے حُضُور اُس شخص کے جُرم کا کفّارہ دے۔ تَب جو گُناہ اُس نے کیٔے ہیں اُسے مُعاف کر دیا جائے گا۔
23 ” ’اَور جَب تُم اُس مُلک میں داخل ہوکر وہاں تمام قِسم کے پھلدار درخت لگاؤ، تو اُن کا پھل تمہارے لیٔے ممنوع ہوگا اَور تین سال تک ممنوع ہوگا اَور تُم اُنہیں ہرگز نہ کھانا۔
24 اَور چوتھے سال اُن کا تمام پھل خُوشی کے نذرانہ کے طور پر یَاہوِہ کے لیٔے پاک ہوگا۔
25 لیکن پانچویں سال تُم اُن کا پھل کھا سکتے ہو۔ یُوں تمہاری فصل اِفراط کے ساتھ پیدا ہوگی۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
26 ” ’تُم اَیسا گوشت نہ کھانا جِس میں ابھی خُون ہو۔
” ’اَور نہ ہی جادُو ٹونا کرنا، نہ فال دیکھنا۔
27 ” ’تُم اَپنے کنپٹی کے بال مت کاٹنا اَور نہ اَپنی داڑھی کے بالوں کی کانٹ چھانٹ کرنا۔
28 ” ’تُم مُردوں کی خاطِر اَپنے جِسم کو زخمی نہ کرنا اَور نہ اَپنے اُوپر کچھ نقوش گُدوانا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
29 ” ’تُم اَپنی بیٹی کو فاحِشہ بنا کر ذلیل نہ کرنا۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ سارا مُلک جِسم فروشی کی طرف مائل ہوکر بدکاری سے بھر جائے۔
30 ” ’تُم میرے سَبتوں کو ماَننا اَور میرے پاک مَقدِس کی تعظیم کرنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
31 ” ’تُم جادُوگروں اَور اَرواح پرستوں کے پاس نہ جانا اَور نہ ہی اُن کے طالب ہونا کیونکہ وہ تُمہیں نجِس بنا دیں گے۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
32 ” ’عُمر رسیدہ اَشخاص کے اِحترام میں اُٹھ کر کھڑے ہو جانا۔ بُوڑھوں کا اَدب کرنا اَور اَپنے خُدا سے ڈرنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔
33 ” ’اگر کویٔی پردیسی تمہارے ساتھ تمہارے مُلک میں قِیام کرتا ہو، تو اُس کے ساتھ بدسلُوکی نہ کرنا۔
34 جو غَیراِسرائیلی باشِندہ تمہارے ساتھ رہتا ہو، تُم اُس سے وَیسا ہی سلُوک کرنا جَیسا تُم اَپنے ہم وطنوں کے ساتھ کرتے ہو۔ اَور جِس طرح تُم خُود سے مَحَبّت رکھتے ہو، اُسی طرح تُم اُس غَیراِسرائیلی باشِندے سے بھی مَحَبّت رکھنا کیونکہ تُم بھی مِصر میں پردیسی ہی تھے۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔
35 ” ’تُم اِنصاف کرنے، پیمائش کرنے، اَور وزن کرنے میں، ناقص پیمانوں کو اِستعمال میں نہ لانا۔
36 اَور تمہارے ترازو، باٹ، کِلو، اَور لیٹر پُورے صحیح ہُوں۔ میں ہی تمہارا یَاہوِہ خُدا ہُوں جو تُمہیں مِصر سے نکال کر لایا ہُوں۔
37 ” ’میرے سَب قوانین اَور سارے آئین کو ماَننا اَور اُن پر عَمل کرنا کیونکہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “