12
مِریمؔ اَور اَہرونؔ کا مُوسیٰ کی مُخالفت کرنا
مِریمؔ اَور اَہرونؔ مَوشہ کی کُوشی بیوی کے سبب سے اُس کی بُرائی کرنے لگے کیونکہ اُس نے ایک کُوشی عورت سے بیاہ کر لیا تھا۔ اُنہُوں نے کہا، ”کیا یَاہوِہ نے محض مَوشہ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُنہُوں نے ہم سے بھی باتیں نہیں کیں؟“ اَور یَاہوِہ نے اُن کی یہ باتیں سُن لیں۔
(مَوشہ نہایت حلیم شخص تھا بَلکہ وہ رُوئے زمین کے ہر شخص سے زِیادہ حلیم تھا۔)
یَاہوِہ نے فوراً مَوشہ، اَہرونؔ اَور مِریمؔ سے کہا، ”تُم تینوں نکل کر خیمہ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو جاؤ۔“ چنانچہ وہ تینوں باہر نکل آئے۔ تَب یَاہوِہ بادل کے ایک سُتون میں ہوکر اُتر آئے اَور خیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہوکر اَہرونؔ اَور مِریمؔ کو بُلایا۔ جَب وہ دونوں آگے بڑھے تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”میری باتیں سُنو:
”جَب تمہارے درمیان یَاہوِہ کا کویٔی نبی برپا ہوتاہے،
تو میں اَپنے آپ کو، اُس پر رُویا میں ظاہر کرتا ہُوں،
اَور خواب میں اُس سے باتیں کرتا ہُوں۔
لیکن میرے خادِم مَوشہ کے حق میں اَیسا نہیں ہے؛
وہ میرے سارے خاندان میں قابلِ اِعتماد ہے۔
اُس سے میں مُعمّوں میں نہیں
بَلکہ کھُلے طور پر اَور رُوبرو باتیں کرتا ہُوں،
اُسے یَاہوِہ کا دیدار بھی نصیب ہوتاہے۔
پھر تُمہیں میرے خادِم مَوشہ کی بُرائی کرتے ہویٔے
خوف کیوں نہ آیا؟“
اَور یَاہوِہ کا غضب اُن پر بھڑکا اَور وہ اُنہیں چھوڑکر چلےگئے۔
10 جَب خیمہ کے اُوپر سے بادل اُٹھ گیا تو مِریمؔ وہاں کھڑی تھی اَور وہ کوڑھ سے برف کی مانند سفید ہو چُکی تھی۔ اَہرونؔ نے مُڑ کر اُس کی طرف دیکھا تو پتا چلا کہ اُسے کوڑھ کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔ 11 اَور اَہرونؔ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَے میرے آقا براہِ کرم اِس گُناہ کو جو ہم سے نادانی میں سرزد ہُوا اُسے ہمارے خِلاف نہ ٹھہرائیں۔ 12 اَور مِریمؔ کو اُس مَرے ہویٔے بچّہ کی مانند نہ رہنے دیں جِس کا جِسم اَپنی ماں کے پیٹ سے نکلنے پر ہی ادھ گلا ہوتاہے۔“
13 تَب مَوشہ نے یہ کہہ کر یَاہوِہ سے مِنّت کی، ”اَے خُدا! براہِ کرم آپ اُسے شفا دیں!“
14 یَاہوِہ نے مَوشہ کو جَواب دیا، ”اگر اِس کے باپ نے اِس کے مُنہ پر صِرف تھُوکا ہی ہوتا تو کیا وہ سات دِن تک پشیمان نہ رہتی؟ لہٰذا سات دِن تک اُسے چھاؤنی کے باہر بند رہنے دیں۔ اُس کے بعد وہ اَندر لائی جا سکتی ہے۔“ 15 چنانچہ مِریمؔ سات دِن تک چھاؤنی کے باہر بند رہی اَور اُس کے اَندر آنے تک لوگوں نے کُوچ نہیں کیا۔
16 اُس کے بعد وہ لوگ حَضِیروتؔ سے روانہ ہویٔے اَور پارانؔ کے بیابان میں جا کر خیمہ زن ہویٔے۔