13
مُلک کنعانؔ کا جائزہ
یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”چند آدمیوں کو روانہ کر کہ وہ مُلکِ کنعانؔ کا جسے میں بنی اِسرائیل کو دے رہا ہُوں جائزہ لیں۔ تُم ہر آبائی قبیلہ کے سرداروں میں سے ایک ایک شخص کو بھیجنا۔“
چنانچہ مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق پارانؔ کے بیابان سے اُنہیں روانہ کیا۔ وہ سَب اِسرائیلی سردار تھے۔
 
اُن کے نام یہ ہیں:
 
رُوبِنؔ کے قبیلہ سے، زکُورؔ کا بیٹا شَمّوعؔ؛
شمعُونؔ کے قبیلہ سے حَوریؔ کا بیٹا شافاطؔ؛
یہُوداہؔ کے قبیلہ سے یفُنّہؔ کا بیٹا کالبؔ؛
یِسَّکاؔر کے قبیلہ سے یُوسیفؔ کا بیٹا اِگالؔ؛
اِفرائیمؔ کے قبیلہ سے نُونؔ کا بیٹا ہوشِیعؔ؛
بِنیامین کے قبیلہ سے رفُوؔ کا بیٹا پَلطیؔ؛
10 زبُولُون کے قبیلہ سے سودیؔ کا بیٹا گدّی ایل؛
11 منشّہ کے قبیلہ سے (جو یُوسیفؔ کا قبیلہ تھا) سُوسیؔ کا بیٹا گدّی؛
12 دانؔ کے قبیلہ سے گمّلیؔ کا بیٹا عمّی ایل؛
13 آشیر کے قبیلہ سے مِیکاایلؔ کا بیٹا سَتُورؔ؛
14 نفتالی کے قبیلہ سے وُفسیؔ کا بیٹا نَحّبِی؛
15 گادؔ کے قبیلہ سے ماکیؔ کا بیٹا گیُوایلؔ۔
 
16 یہ اُن لوگوں کے نام ہیں جنہیں مَوشہ نے اُس مُلک کا جائزہ لینے کے لیٔے بھیجا تھا۔ (مَوشہ نے نُونؔ کے بیٹے ہوشِیعؔ کا نام یہوشُعؔ رکھا۔)
 
17 جَب مَوشہ نے اُنہیں مُلکِ کنعانؔ کا جائزہ لینے کے لیٔے بھیجا تو کہا، ”تُم نِیگیوؔ کی طرف سے ہوتے ہویٔے کوہستانی مُلک میں جانا۔ 18 اَور دیکھنا کہ وہ مُلک کیسا ہے اَور وہاں کے باشِندے مضبُوط ہیں یا کمزور؛ تھوڑے ہیں یا بہت؛ 19 وہ کِس قِسم کے مُلک میں بسے ہویٔے ہیں؟ وہ اَچھّا ہے یا بُرا؟ وہ کیسے شہروں میں رہتے ہیں؟ کیا وہ بغیر فصیلوں کے ہیں یا فصیلدار ہیں؟ 20 وہاں کی زمین کیسی ہے؟ کیا وہ زرخیز ہے یا بنجر؟ اَور اُس میں درخت ہیں یا نہیں؟ ہمّت کرکے اَپنے ساتھ اُس مُلک کا کچھ پھل لے آنا۔“ (وہ انگور کی پہلی فصل کا موسم تھا۔)
21 چنانچہ اُنہُوں نے جا کر صینؔ کے بیابان مدخل لیبو حماتؔ کی جانِب رحوبؔ تک اُس مُلک کا جائزہ لیا۔ 22 وہ نِیگیوؔ سے ہوتے ہویٔے حِبرونؔ تک آئے جہاں عناق کے بیٹے احیمانؔ، شیشائی اَور تلمی رہتے تھے۔ (حِبرونؔ مِصر کے ضعنؔ سے سات سال قبل بسایا گیا تھا۔) 23 جَب وہ اِشکلؔ کی وادی میں پہُنچے تو اُنہُوں نے ایک شاخ کاٹ لی جِس میں انگور کا صِرف ایک گُچّھا تھا جسے اُن میں سے دو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکایٔے ہویٔے تھے۔ اَور وہ کچھ انار اَور اَنجیر بھی لے آئے۔ 24 انگور کے اُس گُچّھے کے سبب جسے اِسرائیلیوں نے وہاں سے کاٹا تھا اُس مقام کا نام وادی اِشکلؔ رکھا گیا۔ 25 چالیس دِن کے بعد وہ اُس مُلک کی صورت حال کا جائزہ لے کر لَوٹے۔
صورت حال کی اِطّلاع
26 وہ پارانؔ کے بیابان میں قادِسؔ کے مقام پر مَوشہ، اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس لَوٹ آئے۔ وہاں اُنہُوں نے اُنہیں اَور تمام لوگوں کو سارا حال بتایا اَور اُنہیں اُس مُلک کے پھل بھی دِکھائے۔ 27 اُنہُوں نے مَوشہ کو یہ احوال سُنایا: ”ہم اُس مُلک میں گیٔے جہاں تُم نے ہمیں بھیجا اَور وہاں واقعی دُودھ اَور شہد بہتا ہے اَور یہ پھل بھی وہاں کے ہیں۔ 28 لیکن جو لوگ وہاں بستے ہیں وہ بڑے مضبُوط ہیں اَور وہاں کے شہر فصیلدار اَور نہایت بڑے ہیں۔ ہم نے وہاں بنی عناق کو بھی دیکھا۔ 29 نِیگیوؔ میں تو عمالیقی آباد ہیں لیکن حِتّی، یبُوسی اَور امُوری کوہستانی علاقہ میں رہتے ہیں اَور کنعانی سمُندر کے پاس اَور یردنؔ کے ساحِل پر بسے ہویٔے ہیں۔“
30 تَب کالبؔ نے مَوشہ کے سامنے سَب لوگوں کو چُپ کرایا اَور کہا، ”ہم جا کر کیوں نہ اُس مُلک پر قبضہ کر لیں کیونکہ ہم یقیناً اَیسا کر سکتے ہیں۔“
31 لیکن جو لوگ اُس کے ساتھ گیٔے تھے وہ کہنے لگے، ”ہم اُن لوگوں پر حملہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ ہم سے زِیادہ زورآور ہیں۔“ 32 اَور اِس طرح اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے درمیان اُس مُلک کے بارے میں جِس کا اُنہُوں نے جائزہ لیا تھا غلط خبر پھیلا دی۔ اُنہُوں نے کہا، ”جِس مُلک کا ہم نے جائزہ لیا وہ اَپنے باشِندوں کو کھا جاتا ہے۔ ہم نے وہاں جتنے لوگ بھی دیکھے وہ سَب بڑے قدآور ہیں۔ 33 اَور ہم نے وہاں بنی نفیل کو بھی دیکھا (جو عناقیوں کی نَسل کے نفیلی قوم سے تھے)۔ ہم اُن کے سامنے ٹِڈّوں کی مانند نظر آنے لگے اَور اُنہُوں نے بھی ہمیں ٹِڈّے ہی سمجھا۔“