زبُور 38
داویؔد کا زبُور۔ ایک عرضداشت۔
اَے یَاہوِہ، آپ مُجھے اَپنے قہر میں ملامت نہ کریں
اَور نہ اَپنے غضب میں مُجھے تنبیہ کریں۔
کیونکہ آپ کے تیروں نے مُجھے چھید ڈالا ہے،
اَور آپ کا ہاتھ مُجھ پر آ پڑا ہے۔
آپ کے قہر کے باعث میرے جِسم میں توانائی نہیں؛
اَور میرے گُناہ کے باعث میری ہڈّیاں سالِم نہیں۔
میری بدی میرے لیٔے
ناقابل برداشت بوجھ بَن کر رہ گئی ہے۔
 
میری گُناہ آلُودہ حماقت کے باعث
میرے زخم سڑ گیٔے اَور اُن میں بدبُو پیدا ہو گئی ہے۔
میں کُبڑا ہوکر زمین سے جا لگا ہُوں؛
میں دِن بھر ماتم کرتا رہتا ہُوں۔
میری کمر میں شدید درد ہے؛
اَور میرے جِسم میں ذرا بھی صحت نہیں۔
میری نقاہت بڑھ گئی ہے اَور مَیں نہایت کُچلا ہُوا ہُوں؛
اَور دِل کی بےچینی کے باعث کراہتا رہتا ہُوں۔
 
اَے خُداوؔند، میری تمام تمنّاؤں کا دفتر آپ کے سامنے کھُلا پڑا ہے؛
اَور میری آہیں آپ سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
10 میرا دِل دھڑکتا ہے اَور میری قُوّت گھٹتی جا رہی ہے؛
اَور میری آنکھوں کی رَوشنی چلی گئی ہے۔
11 میرے زخموں کے باعث میرے عزیزو اقارب مُجھ سے گُریز کرنے لگے ہیں؛
اَور میرے ہمسایے دُور رہتے ہیں۔
12 جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ اَپنے جال بچھاتے ہیں،
جو مُجھے نُقصان پہُنچانا چاہتے ہیں وہ میری بربادی کی باتیں کرتے ہیں؛
اَور دِن بھر مکر و فریب کے منصُوبے باندھتے ہیں۔
 
13 میں ایک بہرے اِنسان کی مانند ہُوں جو سُن ہی نہیں سَکتا،
ایک گُونگے کی مانند جو اَپنا مُنہ نہیں کھولتا؛
14 میں اُس آدمی کی طرح ہُوں جسے سُنایٔی نہیں دیتا،
اَور جِس کا مُنہ جَواب نہیں دے سَکتا۔
15 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ پر آس لگائے بیٹھا ہُوں؛
اَے خُداوؔند، میرے خُدا! آپ جَواب دیں گے۔
16 کیونکہ مَیں نے کہا: ”کہیں وہ مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں
یا جَب میرا پاؤں پھسلے تو میرے خِلاف تکبُّر نہ کریں۔“
 
17 کیونکہ مَیں گرنے کو ہُوں،
اَور میرا درد برابر میرے ساتھ لگا ہُواہے۔
18 میں اَپنی بدکاری کا خُدا سے اقرار کرتا ہُوں؛
اَور مَیں اَپنے گُناہ کے باعث پریشان ہُوں۔
19 اَیسے بہت ہیں جو میرے سخت دُشمن ہیں؛
اَور مُجھ سے بلاوجہ نفرت کرنے والے بھی تعداد میں بہت ہو گئے ہیں۔
20 وہ میری نیکی کا بدلہ بدی سے دیتے ہیں
اَور جَب مَیں نیکی کی پیروی کرتا ہُوں تو بہتان تراشی کرتے ہیں۔
 
21 اَے یَاہوِہ، مُجھے ترک نہ کریں؛
اَے میرے خُدا! مُجھ سے دُور نہ ہو۔
22 اَے میرے مُنجّی خُداوؔند،
میری مدد کے لیٔے جلد آئیں۔