زبُور 81
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ گِتّیت کے سُرپر مَبنی آسفؔ کی تصنیف۔
1 خُدا کے حُضُور جو ہماری قُوّت ہیں بُلند آواز سے گاؤ؛
یعقوب کے خُدا کے حُضُور میں نعرے مارو!
2 ساز چھیڑو اَور دف بجاؤ،
خُوش آہنگ سِتار اَور بربط بجاؤ۔
3 نئے چاند کے موقع پر،
اَور ہماری عید کے دِن جَب پُورا چاند ہو قَرنا بجاؤ؛
4 کیونکہ یہ اِسرائیل کے لیٔے اَحکام،
اَور یعقوب کے خُدا کا حُکم ہے۔
5 جَب خُدا مُلک مِصر کے خِلاف نکلیں،
خُدا نے اُسے یُوسیفؔ کے لیٔے قانُون ٹھہرایا۔
اَور جہاں ہم نے اَیسی آواز سُنی جِس سے ہم آشنا نہ تھے۔
6 خُداوؔند فرماتے ہیں: ”مَیں نے اُن کے کندھوں پر سے بوجھ اُتار دیا؛
اَور اُن کے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے بَری کر دئیے گیٔے۔
7 تُم نے اَپنی مُصیبت میں پُکارا اَور مَیں نے تُمہیں چھُڑا لیا،
اَور مَیں نے گرجتے بادل میں سے تُمہیں جَواب دیا؛
مَیں نے تُمہیں مریبہؔ کے چشمہ پر آزمایا۔
8 اَے میری اُمّت! سُنو، میں تُمہیں آگاہ کرتا ہُوں۔
اَے اِسرائیل! کاش کہ خُدا میری سُنتے!
9 خُدا کے درمیان کویٔی غَیر معبُود نہ ہو؛
خُدا کے سِوا کسی غَیر معبُود کو سَجدہ نہ کرو۔
10 میں، یَاہوِہ، تمہارا خُدا ہُوں،
جو تُمہیں مُلک مِصر سے نکال لائے۔
تُم اَپنا مُنہ خُوب کھولو اَور مَیں اُسے بھروں گا۔
11 ”لیکن میری اُمّت نے میری نہ سُنی؛
اِسرائیل نے میری اِطاعت نہ کی۔
12 اِس لیٔے مَیں نے اُنہیں اُن کی اِحسَان فراموشی کے حوالہ کر دیا
تاکہ وہ اَپنی ہی راہوں پر چلیں۔
13 ”کاش کہ میری اُمّت میری سُنتی،
اَور اِسرائیل میری راہوں پر چلتا،
14 تو میں فوراً اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کر دیتا
اَور اُن کے مُخالفوں پر اَپنا ہاتھ چلاتا!
15 یَاہوِہ سے عداوت رکھنے والے اُن کے آگے عاجز آ جاتے،
اَور اُن کی سزا اَبد تک قائِم رہتی۔
16 لیکن تُمہیں بہترین گیہُوں کھِلایا جاتا؛
اَور مَیں تُمہیں چٹّان میں کے شہد سے سیر کرتا۔“