زبُور 82
آسفؔ کا زبُور۔
1 بڑی جماعت میں خُدا ہی صدرِ عدالت ہوتی ہے؛
اَور ”معبُودوں“ کے درمیان اِنصاف کرتے ہیں:
2 ”تُم کب تک ناراستوں کی حمایت کروگے
اَور بدکار لوگوں کی طرفداری کروگے؟
3 مظلوموں اَور یتیموں کی حمایت؛
مسکینوں اَور مظلوموں کے حُقُوق کی حِفاظت کرو۔
4 کمزوروں اَور مُحتاجوں کو بچاؤ؛
اَور اُنہیں بدکار لوگ کے ہاتھ سے چھُڑاؤ۔
5 ”وہ، ’معبُود‘ نہ تو کچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔
اَور تاریکی میں چلتے پھرتے ہیں؛
زمین کی تمام بُنیادیں ہلتی ہیں۔
6 ”مَیں نے کہا، ’تُم ”معبُود“ ہو؛
تُم سَب خُداتعالیٰ کے فرزند ہو۔‘
7 تو بھی تُم محض اِنسانوں کی طرح مروگے؛
اَور حُکمرانوں میں سے کسی کی طرح گِر جاؤگے۔“
8 اَے خُدا! اُٹھیں اَور زمین کا اِنصاف کریں،
کیونکہ تمام قومیں آپ کی مِیراث ہیں۔