زبُور 82
آسفؔ کا زبُور۔
بڑی جماعت میں خُدا ہی صدرِ عدالت ہوتی ہے؛
اَور ”معبُودوں“ کے درمیان اِنصاف کرتے ہیں:
 
”تُم کب تک ناراستوں کی حمایت کروگے
اَور بدکار لوگوں کی طرفداری کروگے؟
مظلوموں اَور یتیموں کی حمایت؛
مسکینوں اَور مظلوموں کے حُقُوق کی حِفاظت کرو۔
کمزوروں اَور مُحتاجوں کو بچاؤ؛
اَور اُنہیں بدکار لوگ کے ہاتھ سے چھُڑاؤ۔
 
”وہ، ’معبُود‘ نہ تو کچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔
اَور تاریکی میں چلتے پھرتے ہیں؛
زمین کی تمام بُنیادیں ہلتی ہیں۔
 
”مَیں نے کہا، ’تُم ”معبُود“ ہو؛
تُم سَب خُداتعالیٰ کے فرزند ہو۔‘
تو بھی تُم محض اِنسانوں کی طرح مروگے؛
اَور حُکمرانوں میں سے کسی کی طرح گِر جاؤگے۔“
 
اَے خُدا! اُٹھیں اَور زمین کا اِنصاف کریں،
کیونکہ تمام قومیں آپ کی مِیراث ہیں۔