10
1 اَے بھائیو اَور بہنوں! اِسرائیلیوں کے لیٔے میری دِلی تمنّا اَور خُدا سے میری یہ دعا ہے کہ وہ نَجات پائیں۔
2 کیونکہ مَیں اُن کے بارے میں گواہی دیتا ہُوں کہ وہ خُدا کے لیٔے غیرت تو رکھتے ہیں لیکن دانائی کے ساتھ نہیں۔
3 چونکہ وہ خُدا کی راستبازی سے واقف نہ تھے بَلکہ خُود اَپنی راستبازی کو قائِم رکھنے کی کوشش کرتے رہے، اِس لیٔے وہ خُدا کی راستبازی کے تابع نہ ہویٔے۔
4 المسیح ہی شَریعت کی تکمیل ہیں کیونکہ وہ ہر ایمان لانے والے کو راستبازی عطا کرتے ہیں۔
5 حضرت مَوشہ نے اُس راستبازی کے بارے میں لِکھّا ہے جو شَریعت کے ذریعہ حاصل ہویٔی ہے: ”جو شخص شَریعت پر عَمل کرتا ہے وہ شَریعت کی وجہ سے زندہ رہے گا۔“
6 لیکن جو راستبازی ایمان سے ہے وہ یہ کہتی ہے: ”اَپنے دِل میں یُوں نہ کہہ کہ ہمارے لئے آسمان پر کون چڑھے گا؟“ یعنی المسیح کو نیچے لانے کے لیٔے
7 ”یا، ’کون نیچے اتھاہ گڑھے میں اُترے گا؟‘ “ یعنی المسیح کو، مُردوں میں سے جی اُٹھنے سے اُوپر لانے کے لیٔے۔
8 لیکن اِس کا کیا مطلب ہے؟ یہ کہ کلام تمہارے پاس ہے؛ بَلکہ تمہارے ہونٹوں پر اَور تمہارے دِل میں ہے، یہ ایمان کا وُہی کلام ہے، جِس کی ہم مُنادی کرتے ہیں:
9 اگر تُم اَپنی زبان سے یہ اقرار کرو، ”یِسوعؔ ہی خُداوؔند ہیں،“ اَور اَپنے دِل سے ایمان لاؤ کہ خُدا نے اُنہیں مُردوں میں سے زندہ کیا تو نَجات پاؤگے۔
10 کیونکہ راستبازی کے لیٔے اِنسان دِل سے ایمان لاتا ہے اَور زبان سے اقرار کرکے نَجات پاتاہے۔
11 جَیسا کہ صحیفہ بَیان کرتا ہے، ”جو کویٔی اُس پر ایمان لایٔے گا وہ کبھی شرمندہ نہ ہوگا۔“
12 کیونکہ یہُودی اَور غَیریہُودی میں کویٔی فرق نہیں اِس لیٔے کہ ایک وُہی سَب کا خُداوؔند ہے اَور اُن سَب کو جو اُس کا نام لیتے ہیں کثرت سے فیض پہُنچاتا ہے۔
13 اَور، ”جو کویٔی خُداوؔند کا نام لے گا نَجات پایٔےگا۔“
14 مگر جِس پر وہ ایمان نہیں لایٔے اُسے پُکاریں گے کیسے؟ جِس کا ذِکر تک اُنہُوں نے نہیں سُنا اُن پر ایمان کیسے لائیں گے اَور جَب تک کویٔی اُنہیں خُوشخبری نہ سُنائے وہ کیسے سُنیں گے؟
15 اَور جَب تک وہ بھیجے نہ جایٔیں تبلیغ کیسے کر سکتے ہیں؟ چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”اُن کے قدم کیسے خُوشنما ہیں جو اَچھّی چیزوں کی خُوشخبری لاتے ہیں!“
16 لیکن تمام بنی اِسرائیلیوں نے اُس خُوشخبری پر کان نہیں دھَرا، چنانچہ یَشعیاہ نبی نے فرمایا، ”اَے خُداوؔند، ہمارے پیغام پر کون ایمان لایا؟“
17 پس ایمان کی بُنیاد پیغام کے سُننے پر ہے اَور پیغام کی بُنیاد المسیح کے کلام پر۔
18 لیکن مَیں پُوچھتا ہُوں: کیا اُنہُوں نے کلام نہیں سُنا؟ بے شک سُنا:
”کیونکہ اُن کی آواز ساری رُوئے زمین پر،
اَور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک پہُنچ چُکاہے۔“
19 میں پھر پُوچھتا ہُوں: کیا بنی اِسرائیلؔ اِس سے واقف نہ تھے؟ سَب سے پہلے، تو حضرت مَوشہ جَواب دیتے ہیں خُدا فرماتے ہیں؛
”میں تُمہیں اُن سے غیرت دِلاؤں گا جو کویٔی قوم نہیں؛
اَور ایک نادان قوم سے تُمہیں غُصّہ دِلاؤں گا۔“
20 پھر یَشعیاہ بڑی دِلیری سے یہ کہتے ہیں خُدا فرماتے ہیں،
”جنہوں نے مُجھے ڈھونڈا بھی نہیں اُنہُوں نے مُجھے پا لیا؛
جو میرے طالب نہ تھے، میں اُن پر ظاہر ہو گیا۔“
21 لیکن خُدا بنی اِسرائیلؔ کے بارے میں یہ فرماتے ہیں،
”میں دِن بھر ایک سرکش
اَور حُجّتی قوم کی طرف اَپنے صُلح کے ہاتھ بڑھائے رہا۔“