8
پاک رُوح کی قُوّت سے زندگی گزارنا
چنانچہ، جو المسیح یِسوعؔ میں ہیں اَب اُن پر سزا کا حُکم نہیں کیونکہ المسیح یِسوعؔ کے وسیلے سے پاک رُوح کی زندگی بخشنے والی شَریعت نے، مُجھے گُناہ اَور موت کی شَریعت سے آزاد کر دیا۔ اِس لیٔے جو کام گُناہ آلُودہ جِسم کے سبب سے شَریعت کمزور ہوکرجو کام شَریعت نہ کر سکی، وہ خُدا نے اَپنے ہی بیٹے کو گُناہ کی قُربانی کے طور پر گُناہ آلُودہ جِسم کی صورت میں بھیج کر جِسم میں گُناہ کی سزا کا حُکم دیا۔ تاکہ ہم میں جو جِسم کے مُطابق نہیں بَلکہ پاک رُوح کے مُطابق زندگی گزارتے ہیں شَریعت کے نیک تقاضے پُورے ہُوں۔
جو لوگ جِسم کے مُطابق زندگی گزارتے ہیں اُن کے خیالات نَفسانی خواہشات کی طرف لگے رہتے ہیں۔ لیکن جو لوگ پاک رُوح کے مُطابق زندگی گزارتے ہیں اُن کے خیالات رُوحانی خواہشوں کی طرف لگے رہتے ہیں۔ جِسمانی غرض موت ہے لیکن رُوحانی غرض زندگی اَور اِطمینان ہے۔ اِس لیٔے کہ جِسمانی غرض خُدا کی عداوت کرتی ہے؛ وہ نہ تو خُدا کی شَریعت کے تابع ہے نہ ہو سکتی ہے۔ جو لوگ جِسم کے غُلام ہیں، خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔
لیکن تُم اَپنے جِسم کے نہیں بَلکہ رُوح کے تابع ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُوا ہو۔ اَور جِس میں المسیح کا رُوح نہیں وہ المسیح کا نہیں۔ 10 لیکن اگر المسیح تُم میں ہے تو تمہارا بَدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے لیکن تمہاری رُوح راستبازی کے سبب سے زندہ ہے۔ 11 اَور اگر اُس کا رُوح تُم میں بسا ہُواہے جِس نے یِسوعؔ کو مُردوں میں سے زندہ کیا تو المسیح کو مُردوں میں سے زندہ کرنے والا تمہارے فانی بَدنوں کو بھی اَپنے اُس رُوح کے وسیلہ سے زندہ کرےگا جو تُم میں بسا ہُواہے۔
12 چنانچہ اَے بھائیو اَور بہنوں! ہم گُناہ آلُودہ فِطرت کے قرضدار نہیں کہ اُس فِطرت کے مُطابق زندگی گُزاریں۔ 13 کیونکہ اگر تُم گُناہ آلُودہ فِطرت کے مُطابق زندگی گُزاروگے تو ضروُر مروگے لیکن اگر پاک رُوح کے ذریعہ بَدن کے بُرے کاموں کو نابُود کروگے تو زندہ رہوگے۔
14 اِس لیٔے کہ جو خُدا کے رُوح کی ہدایت پر چلتے ہیں وُہی خُدا کے بیٹے ہیں۔ 15 کیونکہ تُمہیں وہ رُوح نہیں مِلی جو تُمہیں پھر سے خوف کا غُلام بنادے بَلکہ لے پالک فرزندیت کی رُوح مِلی ہے جِس کے وسیلہ سے ہم ”اَبّا،‏ اَے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں۔“ 16 پاک رُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مِل کر گواہی دیتاہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔ 17 اَور اگر فرزند ہیں تو وارِث بھی ہیں یعنی خُدا کے وارِث اَور المسیح کے ہم مِیراث، بشرطیکہ ہم اُن کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُن کے جلال میں بھی شریک ہُوں۔
مَوجُودہ مصائب اَور مُستقبل کی جلالی زندگی
18 میں جانتا ہُوں کہ یہ دُکھ درد جو ہم اَب سَہہ رہے ہیں اُس جلال کے مُقابلہ میں کچھ بھی نہیں جو ہم پر ظاہر ہونے کو ہے۔ 19 چنانچہ ساری خِلقتؔ بڑی آرزُو کے ساتھ اِس اِنتظار میں ہے کہ خُدا اَپنے فرزندوں کو ظاہر کرے۔ 20 اِس لیٔے کہ خِلقتؔ اَپنی خُوشی سے نہیں بَلکہ خالق کی مرضی سے بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی، اِس اُمّید کے ساتھ 21 کہ وہ بھی آخِرکار فنا کی غُلامی سے چھُڑائی جائے گی اَور خُدا کے فرزندوں کی جلالی آزادی میں شریک ہوگی۔
22 ہم جانتے ہیں کہ ساری خِلقتؔ آج تک کراہتی ہے گویا کہ وہ دردِزہ میں مُبتلا ہے۔ 23 اَور صِرف وُہی نہیں بَلکہ ہم بھی جنہیں پاک رُوح کے پہلے پھل حاصل ہویٔے ہیں اَپنے باطِن میں کراہتے ہیں یعنی اُس وقت کا اِنتظار کر رہے ہیں جَب خُدا ہمیں اَپنے فرزند بنا کر ہمارے بَدن کو مخلصی بخشےگا۔ 24 چنانچہ اِسی اُمّید کے وسیلہ سے ہمیں نَجات مِلی۔ مگر جَب اُمّید کی ہوئی چیز نظر آ جائے تو اُمّید کا کویٔی مطلب نہیں۔ کیونکہ پہلے سے مَوجُود کسی چیز کی کویٔی اُمّید کیوں کرےگا؟ 25 لیکن اگر ہم اُس چیز کی اُمّید کرتے ہیں جو ابھی ہمارے پاس مَوجُود نہیں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔
26 اِسی طرح رُوح ہماری کمزوری میں ہماری مدد کرتا ہے۔ ہم تُو یہ بھی نہیں جانتے کہ کِس چیز کے لیٔے دعا کریں لیکن پاک رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شفاعت کرتا ہے کہ لفظوں میں اُن کا بَیان نہیں ہو سَکتا۔ 27 اَور وہ جو ہمارے دِلوں کو پرکھتا ہے پاک رُوح کی غرض کو جانتا ہے کیونکہ پاک رُوح خُدا کی مرضی کے مُطابق مُقدّسین کی شفاعت کرتا ہے۔
28 اَور ہم جانتے ہیں کہ جو لوگ خُدا سے مَحَبّت رکھتے ہیں اَور اُس کے اِرادے کے مُطابق بُلائے گیٔے ہیں، خُدا ہر حالت میں اُن کی بھلائی چاہتاہے۔ 29 کیونکہ جنہیں خُدا پہلے سے جانتا تھا اُنہیں اُس نے پہلے سے مُقرّر بھی کیا کہ وہ اُس کے بیٹے کی مانِند بنیں تاکہ اُس کا بیٹا بہت سارے میرے بھائیوں اَور بہنوں میں پہلوٹھا شُمار کیا جائے۔ 30 اَور جنہیں اُس نے پہلے سے مُقرّر کیا، اُنہیں بُلایا بھی؛ اَور جنہیں بُلایا، اُنہیں راستباز بھی ٹھہرایا؛ اَور جنہیں راستباز ٹھہرایا، اُنہیں اَپنے جلال میں شریک بھی کیا۔
شاندار فتح
31 پس ہم اِن باتوں کے بارے میں اَور کیا کہیں؟ اگر خُدا ہماری طرف ہے تو کون ہمارا مُخالف ہو سَکتا ہے؟ 32 جِس نے اَپنے بیٹے کو بچائے رکھنے کی بجائے اُسے ہم سَب کے لیٔے قُربان کر دیا تو کیا وہ اُس کے ساتھ ہمیں اَور سَب چیزیں بھی فضل سے عطا نہ کرےگا؟ 33 کون خُدا کے چُنے ہویٔے لوگوں پر اِلزام لگا سَکتا ہے؟ کویٔی نہیں۔ اِس لیٔے کہ خُدا خُود اُنہیں راستباز ٹھہراتا ہے۔ 34 کون اُنہیں مُجرم قرار دے سَکتا ہے؟ کویٔی نہیں۔ اِس لیٔے کہ المسیح یِسوعؔ ہی وہ ہیں جو مَر گیٔے اَور مُردوں میں سے جی اُٹھے اَورجو خُدا کی داہنی طرف مَوجُود ہیں۔ وُہی ہماری شفاعت بھی کرتے ہیں۔ 35 کون ہمیں المسیح کی مَحَبّت سے جُدا کرےگا؟ کیا مُصیبت یاتنگی؟ ظُلم یا قحط، عُریانی یا خطرہ یا تلوار؟ 36 چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے:
”ہم تو تیری خاطِر سارا دِن موت کا سامنا کرتے رہتے ہیں؛
ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانند سمجھے جاتے ہیں۔“*
37 پھر بھی اِن سَب حالتوں میں ہمیں اَپنے مَحَبّت کرنے والے کے وسیلہ سے بڑی شاندار فتح حاصل ہوتی ہے۔ 38 کیونکہ مُجھے یقین ہے کہ نہ موت نہ زندگی، نہ فرِشتے نہ شیطان کے لشکر، نہ حال کی چیزیں نہ مُستقبِل کی اَور نہ کویٔی قُدرتیں، 39 نہ بُلندی نہ پستی نہ کویٔی اَور کائِنات کی چیزیں ہمیں خُدا کی اُس مَحَبّت سے جُدا نہ کر سکے گی جو ہمارے المسیح یِسوعؔ میں ہے۔
* 8:36 زبُور 44‏:22‏