زبُور 89
ایتھانؔ اِزراحی کا مشکیل۔
1 میں یَاہوِہ کی بڑی شفقت و مَحَبّت کے نغمہ ہمیشہ گاؤں گا؛
میں پُشت در پُشت
اَپنے مُنہ سے آپ کی وفاداری کا بَیان کرتا رہُوں گا۔
2 میں اعلان کروں گا کہ آپ کی شفقت و مَحَبّت اَبد تک لازوال ہے،
اَور یہ کہ آپ نے اَپنی وفاداری کو آسمان ہی پر استحکام بخشا ہے۔
3 آپ نے کہا، ”مَیں نے اَپنے برگُزیدہ کے ساتھ عہد باندھا ہے،
اَور اَپنے خادِم داویؔد سے قَسم کھائی ہے،
4 ’میں تمہاری نَسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھوں گا
اَور آپ کا تخت پُشت در پُشت بنائے رکھوں گا۔‘ “
5 اَے یَاہوِہ، افلاک مُقدّسین کی جماعت میں آپ کے عجائب کی،
اَور آپ کی وفاداری کی تعریف کرتے ہیں۔
6 کیونکہ اُوپر آسمانوں میں یَاہوِہ کا ثانی کون ہو سَکتا ہے؟
فرشتوں میں یَاہوِہ کی مانند کون ہے؟
7 مُقدّسوں کی مجلس میں خُدا کا بےحد خوف مانا جاتا ہے؛
وہ اَپنے اِردگرد کے سَب رہنے والوں سے زِیادہ مُہیب ہے۔
8 اَے یَاہوِہ، قادرمُطلق خُدا! آپ کی مانند کون ہے؟
اَے یَاہوِہ، آپ زبردست ہیں اَور آپ کی وفاداری آپ کے گِردوپیش ہے۔
9 سمُندر کی طغیانی پر آپ ہی حُکمرانی کرتے ہیں؛
جَب اُس کی موجیں تلاطم برپا کرتی ہیں تو آپ ہی اُنہیں ساکت کرتے ہیں۔
10 آپ نے راحبؔ کو مقتول کی مانند کُچل دیا؛
اَور اَپنے مضبُوط بازو سے اَپنے دُشمنوں کو پراگندہ کر دیا۔
11 آسمان آپ کا ہے اَور زمین بھی آپ کی ہے؛
آپ نے ہی دُنیا اَور اُس کی ساری معموُری کی بُنیاد ڈالی۔
12 آپ نے ہی شمال اَور جُنوب پیدا کئے؛
کوہِ تبورؔ اَور کوہِ حرمُونؔ آپ کے نام کے سبب سے خُوشی مناتے ہیں۔
13 آپ کا بازو قُدرت سے آراستہ ہے؛
آپ کا ہاتھ قوی اَور آپ کا داہنا ہاتھ بُلند ہے۔
14 راستبازی اَور اِنصاف آپ کے تخت کی بُنیاد ہیں؛
شفقت و مَحَبّت اَور وفاداری آپ کے آگے آگے چلتی ہیں۔
15 مُبارک ہیں وہ جنہوں نے آپ کی تحسین و آفرین کے نعرے بُلند کرنا سیکھا ہے،
اَورجو اَے یَاہوِہ، آپ کی حُضُوری کے نُور میں چلتے ہیں۔
16 وہ دِن بھر آپ کے نام سے مسرُور ہوتے ہیں؛
اَور آپ کی راستبازی سے سرفرازی پاتے ہیں۔
17 کیونکہ اُن کی شان اَور قُوّت آپ ہی ہیں،
اَور اَپنے لُطف و کرم سے ہمارے سینگ بُلند کرتے ہیں۔
18 بے شک ہماری سِپر یَاہوِہ کی طرف سے،
اَور ہمارے بادشاہ اِسرائیل کے مُقدّس خُدا کی طرف سے ہیں۔
19 ایک بار آپ نے رُویا میں کلام کیا،
اَور اَپنے مُقدّسین سے فرمایا:
”مَیں نے ایک سُورما کو قُوّت بخشی ہے؛
مَیں نے اُمّت میں سے ایک نوجوان کو سرفراز کیا ہے۔
20 مَیں نے اَپنے خادِم داویؔد کو اُن کا بادشاہ مُقرّر کیا؛
اَور اَپنے مُقدّس تیل سے اُسے مَسح کیا۔
21 میرا ہاتھ اُسے سنبھالے گا؛
یقیناً میرا بازو اُسے تقویّت پہُنچائے گا۔
22 اَور داویؔد کا کویٔی دُشمن اُسے مطیع نہ کر پایٔےگا؛
اَور کویٔی بدکار آدمی اُس پر ظُلم نہ ڈھائے گا۔
23 میں اُس کے مُخالفوں کو اُس کے سامنے کُچل دُوں گا
اَور اُس کے رقیبوں کو مار ڈالوں گا۔
24 میری وفاداری اَور شفقت و مَحَبّت اُس کے ساتھ ہوگی،
اَور میرے نام کے ذریعہ اُس کا اِقبال بُلند ہوگا۔
25 میں اُس کا ہاتھ سمُندر تک،
اَور اُس کے داہنے بازو کو دریاؤں تک بڑھاؤں گا۔
26 وہ مُجھے پُکار کر کہے گا: ’آپ میرے باپ ہیں،
میرے خُدا اَور میری نَجات کی چٹّان ہیں۔‘
27 میں اُسے اَپنا پہلوٹھا،
اَور دُنیا کا بادشاہ مُقرّر کروں گا۔
28 میں اُس کے لیٔے اَپنی شفقت و مَحَبّت اَبد تک قائِم رکھوں گا،
اَور اُس کے ساتھ میرا عہد ہمیشہ اُستوار رہے گا۔
29 میں اُس کی نَسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھوں گا،
اَور اُس کے تخت کو اُس وقت تک، جَب تک آسمان قائِم ہے۔
30 ”اگر اُس کے فرزند آئین کو ترک کر دیں
اَور میری شہادتوں پر عَمل نہ کریں،
31 اگر وہ میرے قوانین کو توڑ دیں
اَور میرے اَحکام نہ مانیں،
32 تو میں اُن کے جُرم کی سزا چھڑی سے،
اَور اُن کی بدکاری کی سزا کوڑوں سے دُوں گا؛
33 لیکن مَیں اَپنی شفقت و مَحَبّت اُس پر سے نہ ہٹاؤں گا،
نہ اَپنی وفاداری پر آنچ آنے دُوں گا۔
34 میں اَپنا عہد نہ توڑوں گا
اَور نہ اَپنے لبوں سے نکلے ہُوئے کلام کو بدلوں گا۔
35 ایک بار میں اَپنے تقدُّس کی قَسم کھا چُکا ہُوں،
اَور مَیں داویؔد سے جھُوٹ نہ بولُوں گا۔
36 کہ اُس کی نَسل ہمیشہ قائِم رہے گی
اَور اُس کا تخت میرے سامنے آفتاب کی مانند قائِم رہے گا؛
37 اَور وہ اُس ماہتاب کی مانند ہمیشہ کے لیٔے اُستوار کیا جائے گا،
جو آسمان میں مُعتبر گواہ ہے۔“
38 لیکن آپ نے تو ترک کر دیا اَور ٹھکرا دیا،
اَور آپ اَپنے ممسوح سے بہت ناراض ہو گئے۔
39 آپ اَپنے خادِم کے ساتھ کئے ہُوئے عہد سے دست بردار ہو گئے
اَور آپ نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا کر ناپاک کر دیا۔
40 آپ نے اُس کی سَب فصیلیں توڑ ڈالیں
اَور اُس کے محکم قلعوں کو کھنڈر بنا دیا۔
41 سَب آنے جانے والوں نے اُسے لُوٹ لیا؛
اَور وہ اَپنے ہمسایوں میں ملامت کا باعث ہو گیا۔
42 آپ نے اُس کے مُخالفوں کا داہنا ہاتھ بُلند کیا ہے؛
آپ نے اُس کے سَب دُشمنوں کو مسرُور کیا۔
43 آپ نے اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیا
اَور میدانِ جنگ میں اُس کے قدم جمنے نہ دئیے۔
44 آپ نے اُس کی شوکت کا خاتِمہ کر دیا
اَور اُس کا تخت زمین پر پٹک دیا۔
45 آپ نے اُس کے جَوانی کے دِن گھٹا دئیے؛
اَور اُسے شرم کا نقاب پہنا دیا۔
46 اَے یَاہوِہ، کب تک؟ کیا آپ اَپنے آپ کو ہمیشہ کے لیٔے چُھپائے رکھیں گے؟
آپ کا غضب کب تک آگ کی مانند بھڑکتا رہے گا؟
47 یاد کریں کہ میری زندگی کس قدر تیزرَو ہے،
آپ نے سَب بنی آدمؔ کو فُضول ہی پیدا کیا!
48 وہ کون سا شخص ہے جو ہمیشہ زندہ رہے اَور موت کو نہ دیکھے،
یا اَپنے آپ کو پاتال میں جانے سے بچا سکے؟
49 اَے خُداوؔند، آپ کی وہ پہلی شفقت و مَحَبّت کہاں گئی،
اَپنی وفاداری کے نام میں جِس کی قَسم آپ نے داویؔد سے کھائی تھی؟
50 اَے خُداوؔند، یاد کریں کہ کس طرح آپ کے بندوں کا مضحکہ اُڑایا گیا،
اَور مَیں اَپنے سینے میں ساری قوموں کے طعنے لیٔے پھرتا ہُوں۔
51 اَے یَاہوِہ، وہ طعنے جِن کے ذریعہ آپ کے دُشمنوں نے مضحکہ اُڑایا،
جِس کے ساتھ اُنہُوں نے آپ کے ممسوح کا قدم قدم پر مضحکہ اُڑایا۔
52 یَاہوِہ کی ابدُالآباد سِتائش ہوتی رہے!
آمین ثُمّ آمین۔